(PDF) والدین کے لیے دستی کتابچہ
NYC کی انتظامیہ برائے خدمات اطفال (Administration for Children’s Services, ACS) کا ہدف بچوں کو محفوظ اور فیملیز کو تعاون یافتہ رکھنا ہے۔ ہم اس ذمہ داری کو کافی سنجیدگی سے لیتے ہیں اور اس بات کو سمجھتے ہیں کہ بچوں کی حفاظتی تفتیشات ایک دخل اندازی، تناؤ بھرا عمل ہو سکتی ہیں۔ ہم والدین کے حقوق، نیز ان کے بچے کے ساتھ ان کی انسیت اور پیار کو تسلیم اور اس کا احترام کرتے ہیں۔
یہ معلومات فوسٹر کیئر میں موجود بچوں کے والدین کی مدد کرنے کے لیے تحریر کی گئی تھیں اور ان سے آپ کو بہتر ڈھنگ سے یہ سمجھنے میں مدد ملے گی کہ:
تعارف
انتظامیہ برائے خدمات اطفال (Administrationfor Children’s Services, ACS) بچوں کی بہبود، نابالغوں کو انصاف، اور شروعاتی نگہداشت اور تعلیمی خدمات فراہم کر کے نیو یارک سٹی کے بچوں اور فیملیز کی حفاظت اور بہبود کا تحفظ کرتی اور انہیں فروغ دیتی ہے۔ ACS منصفانہ نظام کا بندوبست کرنا چاہتی ہے جس میں بچے یا فیملی کی نسل، نسلیت، قومی بنیاد، ترک وطن کی حالت، صنف، صنفی شناخت، اور جنسی رجحان اس امر کی پیش گوئی نہ کریں کہ وہ کس طرح خیرباد کہتے ہیں۔
یہ دستی کتابچہ خاص طو پر ان والدین کے لیے بنایا گیا ہے جن کا بچہ یا بچے فوسٹر کیئر میں ہیں۔ ہمیں معلوم ہے کہ یہ آپ کے لیے کافی مشکل وقت ہوتا ہے۔ ہم تسلیم کرتے ہیں کہ آپ غمزدہ، ناراض اور/یا خوفزدہ ہو سکتے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ یہ دستی کتابچہ آپ کو معلومات اور آپ کو درپیش ہو سکنے والے سوالوں کا جواب فراہم کر کے آپ کی مدد کرے گا۔
جب بھی آپ کو سوال درپیش ہو، آپ کو یا تو اپنے اٹارنی یا وکیل سے پوچھنا چاہیے۔ اگر آپ اٹارنی کے متحمل نہیں ہو سکتے تو، فیملی کورٹ آپ کے لیے ایک بحال کرے گا۔ آپ کو کبھی بھی کوئی سوال درپیش ہونے پر اپنے اٹارنی سے رابطہ کرنے کا حق ہے۔
اس دستی کتابچہ میں مستعمل بہت ساری اصطلاحات کی صراحت فرہنگ میں کی گئی ہے۔
انتظامیہ برائے خدمات اطفال سٹی کے بہبودی اطفال، نابالغوں کے لیے انصاف اور ابتدائی نگہداشت و تعلیمی نظام کے ایک حصے کا بندوبست کرتی ہے۔ بچے کے رفاہی نظام میں تین اہم عوامل شامل ہیں: بچے کا تحفظ؛ روک تھام کی خدمات؛ اور فوسٹر کیئر۔ بچے کا رفاہی نظام بچوں کو بدسلوکی یا بے توجہی سے محفوظ رکھنے کے لیے فیملیز اور کمیونٹیز کو ٹولز، خدمات اور تعاون فراہم کرنا چاہتا ہے۔
تحفظ اطفال ACS کا شعبہ ہے جو اس امر کی تشخیص کرنے کے لیے تفتیشات کرتا ہے کہ آیا بچے اپنے گھروں میں محفوظ ہیں۔ چائلڈ پروٹیکٹو اسپیشلسٹ (Child Protective Specialists, CPS) فیملیز کو خدمات پیش کر سکتے ہیں اور، بعض سنگین حالات کے تحت، بچوں کو نکال سکتے اور انہیں فوسٹر کیئر میں رکھوا سکتے ہیں۔
روک تھام کی خدمات فیملیز کو پیش کی جاتی ہیں تاکہ بچے اپنے گھروں میں بحفاظت رہ سکیں۔ روک تھام کی خدمات کے استعمال سے، ACS ان والدین کو تعاون فراہم کرتی ہے جن کے بچے بے توجہی یا بدسلوکی کے خطرے میں ہیں۔
جب کوئی بچہ گھر پر محفوظ نہ ہو تو، ACS عارضی طور پر بچے کو نکالنے اور اس بچے کو فوسٹر کیئر میں رکھوانے کی طالب ہو سکتی ہے۔ اخراج کے سارے عمل کا فیملی کورٹ جائزہ لیتا ہے۔
کوئی بچہ فوسٹر کیئر میں آنے پر، جب بھی ممکن ہوگا، ACS اس بچے کو کسی رشتہ دار یا فیملی کے دوست کے گھر رکھوائے گی (جسے قرابتی نگہداشت کہا جاتا ہے)، جس سے صدمہ کم ہوتا ہے اور بچے کے بہبود میں تعاون ملتا ہے۔ والدین ACS کےساتھ کام کر کے ایسی فیملی یا دوستوں کو شناخت کرنے میں مدد کرتے ہیں جو بچوں کی نگہداشت کرنے پر قادر ہو سکتے ہوں۔ اگر کسی رشتہ دار، یا فیملی کے دوست کی نشاندہی نہیں ہو پاتی ہے تو، بچے کو فوسٹر کیئر ایجنسی کے بحال کردہ رضاعی والدین کے گھر میں، یا محدود حالات میں کسی رہائشی پروگرام یا اجتماعی گھر میں رکھوایا جا سکتا ہے۔
جو بچے فوسٹر کیئر میں ہیں ان کے لیے، ACS فوسٹر کیئر ایجنسیز کے نام سے معروف غیر منفعتی تنظیموں کے نیٹ ورک کے ساتھ کام کرتی ہے۔ فوسٹر کیئر میں بچے کے آ جانے کے بعد، ACS اور اس کے معاہدہ بند فوسٹر کیئر فراہم کنندگان اتنی مدت کے لیے بچے کی نگہداشت اور تولیت کے ذمہ دار ہو جاتے ہیں جتنی مدت کا تعین فیملی کورٹ کرتی ہے۔
فوسٹر کیئر میں بچوں کے ہونے پر، ACS فیملی کے ساتھ کام کرتی ہے تاکہ حفاظتی مسائل حل کیے جا سکیں، اور بچے گھر جا سکیں۔ فوسٹر کیئر میں رہنے والے بیشتر بچے اپنے والدین کے پاس گھر واپس ہو سکتے ہیں۔ جو لوگ بحفاظت گھر واپس نہیں ہو سکتے ان کے لیے، ACS قرابتی سرپرستی، تبنیت، یا تولیت جاری رکھتی ہے۔ نوجوانوں کی ایک معمولی سی تعداد تب تک فوسٹر کیئر میں رہتی ہے جب تک ان کی عمر 21 سال نہ ہو جائے یا آزادانہ طور پر رہنے کے لیے ان کے پاس ایک مستحکم جگہ نہ ہو۔
یہ والدین کا دستی کتابچہ صراحتی طور پر ان والدین کے لیے ہے جن کا بچہ فوسٹر کیئر میں ہے۔ ACS اس بات کو سمجھتی ہے کہ یہ آپ اور آپ کی فیملی کے لیے کافی مشکل وقت ہو سکتا ہے اور ہمیں امید ہے کہ اس دستی کتابچہ میں درج معلومات فوسٹر کیئر کو اور آپ کے بچے کی آپ کے پاس بحفاظت گھر واپسی کے لیے ہم جس طرح ایک ساتھ کام کرتے ہیں اسے سمجھنے میں آپ کے لیے مفید ہو سکتی ہے۔
آپ کو سوالات درپیش ہونے پر آپ ہمیشہ اپنے وکیل یا اپنے کیس ورکر سے بات کر سکتے ہیں۔ اس دستی کتابچہ کے نچلے حصے میں، آپ کے لیے ان کلیدی لوگوں کے نام، فون نمبر اور ای میل پتے لکھنے کی جگہ موجود ہے جن سے آپ رابطہ کرنا چاہیں گے، جیسے آپ کا وکیل، فوسٹر کیئر ایجنسی کا کیس پلانر اور رضاعی والدین۔
تمام فیملیز ACS کی معرفت مفت خدمات کے لیے اہل ہیں۔ اس سے فرق نہیں پڑتا ہے کہ آپ شہری، قانونی مستقل مکین ہیں، یا آپ کے پاس قانونی دستاویزات نہیں ہیں۔
ACS ان بچوں اور فیملیز کے ترک وطن کی حالت کی تفتیش نہیں کرتی ہے جو بچے کے رفاہی نظام کے ساتھ شامل حال ہیں۔ آپ کے ترک وطن کی حالت ACS یا ہمارے فوسٹر کیئر فراہم کنندگان کے لیے معنی نہیں رکھتی ہے۔ تاہم، آپ کی ACS یا ایجنسی کا کیس پلانر آپ کے لیے خدمات یا مراعات تلاش کرنے میں مدد کے لیے آپ کے ترک وطن کی حالت یا فیملی ممبر کی حالت کے بارے میں پوچھ سکتا ہے۔
ACS آپ اور آپ کی فیملی کے بارے میں معلومات کو نجی رکھتی ہے۔ ہم قانون کے تقاضے کے سوا دیگر سرکاری ایجنسیوں کے ساتھ تفصیلات شیئر نہیں کرتے ہیں۔ نیو یارک سٹی کے قانون کے ذریعے فراہم کردہ کے مطابق، ہم وفاقی امیگریشن کے عہدیداران سے ہدایت یا نگرانی قبول نہیں کرتے ہیں یا وفاقی امیگریشن لاء انفورسمنٹ، بشمول امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (Immigration and Customs Enforcement, ICE) کی اعانت کرنے کے لیے سٹی کے وسائل کا استعمال نہیں کرتے ہیں۔
اگر آپ انگریزی نہیں بولتے ہیں تو، ACS مفت ترجمان فراہم کرے گی۔ اگر ACS کی دستاویزات آپ کی زبان میں دستیاب نہ ہوں تو، ہم ایک ترجمان سے وضاحت کروائیں گے اور انہیں آپ کی زبان میں فراہم کریں گے۔ اگر آپ بہرے ہیں یا اونچا سنتے ہیں تو آپ کو ترجمانی کی خدمات بھی مل سکتی ہیں۔
وفاقی، ریاستی، اور مقامی قانون سے ہم آہنگ، ACS اور فوسٹر کیئر ایجنسیوں سے خدمات، سرگرمیوں، اور پروگراموں کو جسمانی اور/یا ذہنی معذوری میں مبتلا افراد کے لیے قابل رسائی بنانے کا تقاضا کیا جاتا ہے، سوائے اس وقت کے جب ایسا کرنے سے فسیلیٹی یا پروگرام کے آپریشن میں غیر ضروری پریشانی پیش آئے گی۔
ACS اور فوسٹر کیئر ایجنسی کے فراہم کنندگان پر معاملہ در معاملہ کی بنیاد پر معقول سہولت کی تمام درخواستوں کا جائزہ لینا ضروری ہے۔ کچھ معقول سہولیات اس بات کی طالب ہو سکتی ہیں کہ فراہم کنندہ اپنے پروگراموں، سرگرمیوں، اور خدمات میں بچوں اور معذور فیملی ممبرز کو ضم کرنے کے لیے پالیسیوں اور/یا طرز عمل میں ترامیم کریں۔
اگر آپ کو معقول سہولت درکار ہو تو اپنے کیس ورکر یا کیس پلانر سے بات کریں۔ اگر آپ کو معقول سہولت یا رنجش کے تعلق سے اعانت درکار ہو تو آپ ACS ADA کوآرڈینیٹر سے eeo.adacoordinator@acs.nyc.gov پر ای میل کر کے رابطہ کر سکتے ہیں۔ آپ کو اپنے وکیل سے بھی رابطہ کرنا چاہیے۔
والدین کے کلیدی وسائل
والدین کی مدد کرنے کے لیے متعدد اہم وسائل تب موجود ہیں جب ان کا بچہ یا بچے فوسٹر کیئر میں ہوں۔ اپنے کیس کے بارے میں آپ کے سوالات ہونے پر آپ ہمیشہ اپنے وکیل سے رابطہ کر سکتے ہیں اور کرنا چاہیے۔ آپ اپنی فوسٹر کیئر ایجنسی یا ACS کے کیس ورکر سے بھی رابط کر سکتے ہیں۔ اس دستی کتابچے کی پشت پر، آپ کے لیے اہم فون نمبر اور ای میل پتے لکھنے کے لیے ایک صفحہ موجود ہے۔
والدین کی حیثیت سے آپ کے حقوق۔ بچے کی حفاظتی تفتیش کے دوران اور فوسٹر کیئر میں آپ کے بچے کے رہنے کے دوران آپ کو کبھی بھی وکیل سے بات کرنے کا حق ہے۔ ACS کی تفتیش کے دوران والدین کی نمائندگی کرنے والی تنظیموں کی ایک فہرست ذیل مں مل جائے گی۔ چونکہ یہ دستی کتابچہ ان والدین کو تقسیم کیا گیا ہے جن کے بچوں کو فوسٹر کیئر میں رکھوایا گیا ہے، لہذا آپ کو ایک اٹارنی امکانی طور پر پہلے ہی تفویض کر دیا گیا ہوگا۔ اگر آپ کو پکا معلوم نہیں ہے کہ آپ کا اٹارنی کون ہے تو، براہ کرم CPS کے اپنے کارکن یا فوسٹر کیئر ایجنسی کے اپنے کیس پلانر سے رابطہ کریں۔ والدین کے حقوق کے بارے میں اضافی معلومات دیکھیں۔
ذیل میں ہم نے آپ کے لیے مفید روابط درج کیے ہیں:
نوٹ: یہ دستی کتابچہ آپ کو موصول ہونے کے وقت تک، فیملی کورٹ جج امکانی طور پر آپ کی نمائندگی کرنے کے لیے ایک وکیل پہلے ہی تفویض کر چکے ہوں گے۔ اسی وکیل کو آپ سے رابطہ کرنا چاہیے۔
Brooklyn ڈیفنڈر سروسز / فیملی ڈیفنس پریکٹس
مرکز برائے فیملی کی نمائندگی (نشیبی Manhattan اور Queens)
مضافاتی ڈیفنڈر سروسز Harlem (بالائی Manhattan)
Richmond کاؤنٹی کا مقرر کردہ کونسل پینل (Staten Island)
لیگل انفارمیشن فار فیملیز ٹوڈے (Legal Information for Families Today, LIFT)
LIFT آپ کو قانونی معلومات فراہم کر کے بھی آپ کی مدد کرنے پر قادر ہو سکتی ہے۔ LIFT کی میزیں سبھی پانچوں بورو کے فیملی کورٹس میں پیر تا جمعہ 9 بجے صبح تا 5 بجے شام واقع ہیں۔ آپ LIFT کی ہاٹ لائن سے (212) 343-1122 پر بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔ اس ہاٹ لائن پر پیر تا جمعہ 9 بجے صبح تا 5 بجے شام جواب دیا جاتا ہے اور آپ پیغام چھوڑ سکتے ہیں۔ LIFT مقید افراد کی جانب سے کلیکٹ کالز قبول کرتی ہے۔ آپ LIFT سے بذریعہ ای میل ان کی ویب سائٹ کی معرفت رابطہ کر سکتے ہیں۔
رائز میگزین (Rise Magazine)
اوسپورن ایسورسی ایشن (Osborne Association)
والدین کے حقوق
آپ کا بچہ فوسٹر کیئر میں رہنے کے دوران والدین کی حیثیت سے اپنے حقوق کو جاننا اور سمجھنا ضروری ہے۔
بچے کی حفاظتی تفتیش
تفتیش کی شروعات بچے کے ساتھ بدسلوکی اور غلط برتاؤ (Child Abuse and Maltreatment, SCR) کے نیو یارک کے ریاست گیر سنٹرل رجسٹر کی ہاٹ لائن کو بچے کے ساتھ مشکوک بدسلوکی یا بے توجہی کی رپورٹ کرنے کے ساتھ ہوتی ہے۔ ACS سے ان فیملیزکی تمام رپورٹ کی تفتیش کرنے کی گزارش کی جاتی ہے جو SCR کی ہاٹ لائن نیو یارک سٹی کو بھیجتی ہے۔ بے توجہی یا بدسلوکی کی رپورٹوں میں درج ذیل باتیں شامل ہو سکتی ہیں:
تفتیش کے دوران، ACS کا چائلڈ پروٹیکٹو اسپیشلسٹ (Child Protective Specialist, CPS) آپ کے گھر آتا ہے تاکہ یہ تعین کیا جائے کہ آیا رپورٹ میں درج کردہ بدسلوکی اور/یا بدسلوکی کے دعوی کی تائید کرنے کے لیے شہادت کی منصفانہ برتری موجود ہے، اور یہ دیکھا جائے کہ آیا کوئی ایسی خدمات ہیں جو بچے کو محفوظ رکھنے میں مدد کے لیے آپ کی فیملی کو درکار ہو سکتی ہیں۔
آپ کو CPS کی تفتیش کے دوران اور آپ کا بچہ فوسٹر کیئر میں رہنے کے دوران کبھی بھی وکیل سے بات کرنے کا حق ہے۔
جب CPS کا کارکن پہلی بارتفتیش شروع کرے گا تو، وہ وجود کا نوٹس فراہم کر کے، بچے کی حفاظتی تفتیش کے بارے میں والدین کو مطلع کریں گے۔ اس فارم میں تفویض کردہ CPS اور ان کے سپروائزر اور مینیجر کے لیے رابطے کی معلومات شامل ہوتی ہیں۔
CPS فیملی کے ممبروں، پڑوسیوں، فیملی کے دوستوں، توسیعی فیملی، اسکولی اہلکاران، ڈاکٹر حضرات، اور کسی بھی ایسے فرد کا انٹرویو لیتے ہیں جس کے پاس رپورٹ میں اٹھائے گئے الزامات کے بارے میں معلومات ہو سکتی ہوں۔ CPS پر یہ تعین کرنا لازم ہے کہ آیا بدسلوکی یا غلط برتاؤ کے الزامات (دعووں) کی تائید کرنے کے لیے شہادت کی منصفانہ برتری موجود ہے۔ اسے "تعین" کہا جاتا ہے۔
یہ تعین یا تو اشارہ کردہ ہوگا یا بے بنیاد ہوگا۔ "قائم شدہ" یا "اشارہ کردہ" کا مطلب یہ ہے کہ CPS کو بچے کے ساتھ بدسلوکی یا غلط برتاؤ کے دعووں کی تائید کرنے کے لیے کافی شہادت ملی ہے۔ "بے بنیاد" یا "غیر اشارہ کردہ" کا مطلب یہ ہے کہ CPS کو بچے کے ساتھ بدسلوکی یا غلط برتاؤ کے دعووں کی تائید کرنے کے لیے کافی شہادت نہیں ملی ہے۔
CPS کے پاس تفتیش مکمل کرنے اور ایک تعین کرنے کے لیے 60 دن تک کا وقت ہوتا ہے۔ CPS کی جانب سے تعین ہو جانے کے بعد آپ کو ڈاک میں ایک خط ملے گا۔ اگر الزامات اشارہ کردہ ہیں تو، اس سے مخصوص اقسام کی نوکریاں حاصل کرنے کی آپ کی اہلیت متاثر ہو سکتی ہے۔ آپ کو تعین پر اپیل کرنے کا حق ہے، اور تعین پر اپیل کرنے کے طریقے سے متعلق معلومات خط میں شامل ہوں گی جس سے آپ کو تفتیش کا نتیجہ معلوم ہوگا۔
آپ کے کیس کے تعین، اور آپ کے کیس میں کس طرح ترمیم کی جائے یا اسے کس طرح مہر بند کیا جائے اس بارے میں مزید معلومات پتہ کرنے کے لیے، اس پتے پر لکھیں:
Director of the State Central Register
New York State Office of Children
and Family Services State Central Register
P.O. Box 4480 Albany, NY 12204-0480
فون: 518-474-5297
تفتیش کے دوران، اگر CPS تعین کرتا ہے کہ آپ کا بچہ فوری خطرے میں نہیں ہے تو، CPS آپ کو درپیش ہو سکنے والے مسائل کو حل کرنے میں آپ کی مدد کے لیے روک تھام کی خدمات پیش کر سکتا ہے تاکہ آپ کا بچہ گھر پر بحفاظت رہ سکے۔ خدمات مفت، رضاکارانہ ہیں اور گھر پر فراہم کی جاتی ہیں۔ وسیع پیمانے کی خدمات اور ماڈل موجود ہیں، ان میں سے کچھ سے ACS نے معاہدہ کیا ہوا ہے اور ان میں سے کچھ آپ کی کمیونٹی میں مقامی کمیونٹی پر مبنی تنظیموں کے ذریعے پیش کی جاتی ہیں۔ ACS آپ کے ساتھ کام کر کے اس خدمت فراہم کنندہ کی نشاندہی کرے گے جو آپ کی فیملی کی ضروریات بہترین طریقے سے پوری کرتا ہو اور وہ ریفرل کی سہولت بہم پہنچا سکتا ہے۔
اگر تفتیش کی انجام دہی کے دوران، CPS یہ تعین کرتا ہے کہ اہم حفاظتی اور خطرے کے عوامل موجود ہیں تو، CPS ایک ابتدائی تحفظ اطفال کانفرنس طے کر کے یہ تعین کرے گا کہ آیا ایسے حفاظتی اقدامات یا خدمات موجود ہیں جو فیملی کورٹ میں کیس دائر کرنے اور/یا آپ کے بچے/بچی کو نکال لے جانے اور انہیں فوسٹر کیئر میں یا گھر سے باہر دیگر پلیسمنٹ میں رکھوانے سے بچنے کے لیے نافذ کیے جا سکتے ہیں۔
اس میٹنگ میں آپ، CPS اور ان کے سپروائز اور کوئی فیملی، دوست یا کمیونٹی کے جس ممبر کو آپ لانے کا انتخاب کرتے ہیں وہ شامل ہوتے ہیں۔ اس کے علاو، 10 سال اور اس سے زائد عمر کے بچوں کو شرکت کرنے کی دعوت دی جا سکتی ہے، اور اگر کسی قانونی تنظیم کی جانب سے ان کا کوئی سوشل ورکر ہو تو وہ حاضر ہو سکتا ہے۔
آپ کو ان کے وکلاء کے ساتھ کام کرنے والے ایڈووکیٹس یا سوشل ورکرز کو اس کانفرنس میں لانے کا حق ہے۔ آپ کو ابتدائی تحفظ اطفال کانفرنس میں حاضر ہونے سے پہلے کسی اٹارنی سے رجوع کرنے کا بھی حق ہے۔
ICSC میں آپ کی اعانت کرنے کے لیے آپ کو ایک پیرنٹ ایڈووکیٹ کی خدمات بھی پیش کی جائیں گی۔ پیرنٹ ایڈووکیٹ خصوصی نوعیت کی تربیت کے حامل وہ والدین ہوتے ہیں جنہیں ACS کے ساتھ کام کرنے کا ذاتی تجربہ ہوتا ہے۔ ICSC کے پیرنٹ ایڈووکیٹس رضاکار ایجنسی کے لیے کام کرتے ہیں جس کا ACS کے ساتھ معاہدہ ہوتا ہے۔ وہ ابتدائی تحفظ اطفال کانفرنس میں آپ کی رہنمائی اور تعاون کرنے کے لیے دستیاب ہیں۔ ان کا سابقہ ذاتی تجربہ اس مشکل طلب اور تناؤ بھرے وقت میں آپ کی مدد کرنے پر قادر ہو سکتا ہے۔
ابتدائی تحفظ اطفال کانفرنس کی رہبری لائسنس یافتہ سوشل ورکر کرتا ہے۔ میٹنگ کا ہدف آپ کے بچے کو محفوظ رکھنے کے لیے ایک منصوبہ تخلیق کرنا ہے۔ اس میں آپ کی فیملی کے لیے خدمات شامل ہو سکتی ہیں، لیکن ACS یہ بھی فیصلہ کر سکتی ہے کہ آپ کے بچے کو فوسٹر کیئر یا گھر سے باہر دیگر پلیسمنٹ میں آنے کی ضرورت ہے۔
نوٹ: اگر ACS یہ تعین کرتی ہے کہ آپ کے بچے کو بدیہی خطرہ لاحق تھا تو، یہ میٹنگ آپ کے بچے کو ہٹائے جانے کے بعد ہو سکتی ہے، اور اکثر اسے بعد از اخراج کانفرنس (Post-Removal Conference) کہا جاتا ہے۔
فوسٹر کیئر
ACS نیو یارک سٹی کے فوسٹر کیئر سسٹم پر سرسری نظر رکھتی ہے۔ اگر بچے کو فیملی کورٹ نے فوسٹر کیئر میں رکھوایا ہے تو، قانونی تولیت عارضی طور پر ACS کو منتقل ہو جاتی ہے۔ فوسٹر کیئر میں موجود بچوں کی تمثیلی طور پر ACS کے ذریعے معاہدہ بند فوسٹر کیئر ایجنسی کی زیر نگرانی کسی رشتہ دار یا غیر رشتہ دار رضاعی والدین کے ذریعے عارضی طور پر نگہداشت کی جاتی ہے۔ فوسٹر کیئر میں موجود نوجوانوں کی ایک معمولی سی تعداد کو رہائشی نگہداشت کی سیٹنگ میں رکھوایا جاتا ہے، جو نوجوانوں کے لیے زیر نگرانی اجتماعی گھر کی سیٹنگز ہوتی ہیں۔ ACS بچوں کو ان کے لیے انتہائی مناسب گھر میں رکھوانے کی پوری کوشش کرتی ہے۔
فوسٹر کیئر میں آنے والے بیشتر بچے اپنے والدین کے پاس گھر واپس جا سکتے ہیں۔ اس کے ممکن نہیں ہونے پر، تبنیت، دوسرے فرد کے ساتھ تولیت، یا قرابتی سرپرستی ہدف بن جاتی ہے۔ فیملی کورٹ کو سماعتیں منعقد کر کے بچے کے کسی اخراج اور فوسٹر کیئر میں ان کے پلیسمنٹ کا جائزہ لینا اور اسے منظوری دینا ضروری ہے۔ اگر آپ وکیل کے متحمل نہیں ہو سکتے ہیں تو فیملی کورٹ آپ کی نمائندگی کرنے کے لیے ایک وکیل بحال کر سکتا ہے، اور آپ کو اس اخراج کو چیلنج کرنے کا موقع ملے گا۔
فوسٹر کیئر میں جو بچے آتے ہیں ان میں سے بیشتر بچے کے ساتھ بدسلوکی یا بے توجہی کے الزامات کے سبب داخل ہوتے ہیں۔ بچوں اور نوجوانوں کی ایک معمولی سی تعداد کو ان کے والدین کے ذریعے رضاکارانہ طور پر فوسٹر کیئر میں رکھوایا جاتا ہے، یا اس وجہ سے کہ اس فرد کے رویے کی وجہ سے اسے نگرانی کا ضرورت مند فرد (Person in Need of Supervision) پایا گیا ہوتا ہے۔
اگر بچے کی حفاظتی تفتیش کے دوران کسی مرحلے پر CPS کو یقین ہو کہ آپ کا بچہ محفوظ نہیں ہے اور کوئی ایمرجنسی موجود ("بدیہی خطرہ") ہے تو، ACS آپ کے بچے کو آپ کی نگہداشت سے نکالنے کی خواہاں ہو سکتی ہے۔ ACS کو فیملی کورٹ میں بے توجہی یا بدسلوکی کی عرضی دائر کرنی ہوگی اور اخراج کا فیصلہ عدالتی جائزہ کا مستوجب ہوگا اور فیصلہ ایک جج کریں گے۔ اگر عدالت کے پیشگی آرڈر کے بغیر اخراج کا عمل ہوتا ہے تو، ACS پر عرضی دائر کرنے کے لیے اگلے عدالتی دن کو فیملی کورٹ میں رپورٹ کرنا لازم ہے اور ایک بار پھر فیصلے کا جائزہ لینا ہوگا اور بالآخر ایک جج اسے منظور یا نامنظور کریں گے۔
آپ کے بچے کو نکالنے کے لیے ACS کا فیصلہ دو طریقوں سے ہو سکتا ہے:
بدیہی خطرہ موجود ہونے پر قانون ACS کو آپ کے بچے کو نکالنے کا اختیار دیتا ہے۔ فیملی کورٹ سے یا تو اخراج ہونے سے پہلے یا ایمرجنسی کی صورت میں، ایک کاروباری دن کے اندر اس فیصلے کا جائزہ لینے کا تقاضا کیا جاتا ہے۔ فیملی کورٹ ویک اینڈس کو نہیں کھلا ہوتا ہے، لہذا اگر ہنگامی اخراج کا عمل جمعہ کی شام کو یا سنیچر کو انجام پاتا ہے تو، آپ اگلے عدالتی دن تک عدالت میں اخراج پر اعتراض کر پائیں گے۔
بطور یاد دہانی عرض ہے کہ، آپ کو اٹارنی سے رجوع کرنے کا حق ہے۔
اگر آپ بحرانی صورتحال میں مبتلا ہیں اور اپنے بچے کی پرورش نہیں کر سکتے تو، آپ یہ درخواست کر سکتے ہیں کہ آپ کے بچے کو رضاکارانہ طور پر فوسٹر کیئر میں رکھوایا جائے۔ جب آپ یہ درخواست کریں گے تو، CPS آپ کو کچھ امدادی خدمات پیش کرے گا تاکہ آپ کے بچے کو فوسٹر کیئر میں جانے سے روکنے کی کوشش کی جائے۔ تاہم، اگر یہ خدمات ناکام ہو جائیں تو، ACS آپ سے رضاکارانہ پلیسمنٹ کے معاہدے پر دسخط کروانے پر اتفاق کر سکتی ہے۔
رضاکارانہ پلیسمنٹ کا معاہدہ عارضی طور پر آپ کے بچے کی نگہداشت اور تولیت ACS کو منتقل کر دیتا ہے۔ آپ سے اب بھی رضاکارانہ پلیسمنٹ کی سمت لے جانے والے مسائل کو حل کرنے اور آپ کے بچے کی گھر واپسی کا منصوبہ بنانے کے لیے کام کرنے کا تقاضا کیا جاتا ہے۔ ACS آپ سے اپنے بچے کی زندگی میں شامل رہنے کی توقع کرتی ہے۔ آپ ایک مخصوص تاریخ کی نشاندہی بھی کر سکتے ہیں جب آپ اپنے بچے کی واپسی کے خواہاں ہوں۔ آپ کبھی بھی اپنے بچے کی واپسی کی درخواست کر سکتے ہیں اور ACS آپ کے بچے کو آپ کے ساتھ واپس کر سکتی ہے یا اگر ACS یہ تعین کرے کہ بچہ آپ کو واپس کرنے پر وہ بے توجہی یا بدسلوکی کے خطرے میں ہوگا تو، ACS بدسلوکی یا بے توجہی کی عرضی دائر کر سکتی ہے اور یہ گزارش کر سکتی ہے کہ بچہ فوسٹر کیئر میں ہی رہے۔
فیملی کورٹ فوسٹر کیئر میں بچے کی پلیسمنٹ کا، بشمول یہ کام رضاکارانہ پلیسمنٹ کے معاہدے کی معرفت ہونے پر بھی اس کا جائزہ لیتی ہے۔ عدالت باقاعدہ سماعتیں منعقد کر کے یہ تعین کرے گی کہ آیا بچے کی گھر واپسی اس کے بہترین مفادات میں ہے۔ عدالت آپ کے پاس آپ کے بچے کی واپس کو منظور بھی کر سکتی ہے۔
اگر CPS آپ کے بچے/بچی کو آپ کے گھر سے نکال لے جاتا ہے تو، آپ کے بچے کو رکھوائے جانے کی جگہ کے بارے میں معلومات آپ سے شیئر کرنا اور آپ کے لیے آپ کے بچے کے ساتھ ایک ملاقات کا انتظام کرنا اس پر لازم ہے۔
فوسٹر کیئر میں بچوں کے آنے پر، ACS بچوں کو رضاعی والدین کے بطور رشتہ داروں یا فیملی کے دوستوں کے پاس رکھوانے کی کوشش کرتی ہے۔ آپ کو چاہیے کہ اپنے فیملی ممبرز کے بارے میں تمام معلومات فراہم کریں، تاکہ ACS بحفاظت آپ کے بچے کی نگہداشت کرنے کی ان کی اہلیت کی تشخیص کر سکے۔ ترک وطن کی حالت آپ کے فیملی ممبر کے رضاعی والدین بننے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔
بعض اوقات، جب بچے پہلی بار فوسٹر کیئر میں آتے ہیں تو، انہیں ACS کے چلڈرنز سنٹر میں رکھوایا جاتا ہے، یہ ACS کی ایک فسیلیٹی ہے جہاں کچھ بچے رضاعی گھر میں فوسٹر کیئر ایجنسی کے پاس رکھوائے جانے سے قبل جاتے ہیں۔ آپ ACS کے چلڈرنز سنٹر کو انٹیک نمبر (646) 935-1411 پر کال کر سکتے ہیں، جو آپ کے بچے کی پلیسمنٹ، بشمول آیا آپ کا بچہ اب بھی چلڈرنز سنٹر میں ہے اس بارے میں معلومات کی درخواست کرنے کے لیے 24-7 دستیاب ہے۔ آپ کا CPS کارکن آپ کے لیے اپنے بچے سے ملاقات کرنے کا انتظام کر سکتا ہے چاہے آپ کا بچہ اب بھی چلڈرنز سنٹر میں ہو۔
والدین کو اس CPS کا نام، عہدہ، پتہ اور ٹیلیفون نمبر جو آپ کے بچے کو لے کر گیا اور ان کے سپروائزر کا نام بھی جاننے کا حق ہے۔ جس بچے کو لے جایا گیا ہے اس سے متعلق معلومات کے لیے والدین کو اپنے CPS سے بھی رابطہ کرنے کا حق ہے۔
جہاں بھی بچے کو عدالتی آرڈر کے بغیر نکالا گیا ہو (جو ہنگامی اخراج کے بطور بھی معروف ہے) وہاں، CPS بچے (بچوں) کے عارضی اخراج کا نوٹس اور سماعت کے حق کا فارم فیملی کو فراہم کرے گا جس میں اخراج کا عمل انجام دینے والے CPS کا نام اور رابطےکی معلومات، اس فوسٹر کیئر ایجنسی کا نام جس کے پاس بچے کو رکھوایا گیا ہے (اگر معلوم ہو) اور بچے سے ملاقات کرنے کے لیے جس فرد سے رابطہ کرنا ہے اس کا نام، (معلومات دستیاب ہونے پر) شامل ہو۔ پلیسمنٹ کی تفصیلات فوری طور پر معلوم نہیں ہونے پر، اس کا علم ہونے پر یہ معلومات فوراً بذریعہ فون والدین کو بتانا ضروری ہے۔ اس کے علاوہ، نوٹس میں اس فیملی کورٹ کا مقام اور پتہ بھی شامل ہونا ضروری ہے جہاں عرضی دائر کی جائے گی۔
ACS آپ کے بچے کو ایک ایسے مستحکم رضاعی گھر میں رکھوانے کا کام کرتی ہے جو آپ کے بچے کے لیے فیملی، اسکول، اور کمیونٹی کا اتحاد قائم رکھتا ہو۔ جب بھی ممکن ہوتا ہے، ہم آپ کے بچے کو رشتہ داروں یا فیملی کے دوستوں کے پاس (جسے قرابتی نگہداشت کہا جاتا ہے)، سگے بھائی بہنوں کے ساتھ، اور/یا ان کے اپنے مضافات میں موجود رضاعی گھر میں رکھوانے کی کوشش کرتے ہیں۔ آپ کے بچے کو رکھوانے کی جگہ کا فیصلہ کرتے وقت ہم آپ کی خواہشات زیر غور رکھیں گے۔
ضروری ہے کہ آپ CPS کو ہمیشہ ان رشتہ داروں یا فیملی کے دوستوں کے بارے میں بتائیں جو آپ کے بچے کی نگہداشت کرنے پر قادر ہو سکتے ہیں۔ اگر کوئی رشتہ دار، دوست، یا پڑوسی رضاعی والدین بننے کا خواہاں تو، ایجنسی پر اس فرد کے گھر کی تشخیص کر کے یہ تعین کرنا ضروری ہے کہ یہ آپ کے بچے کے لیے محفوظ ہوگا۔ اس تشخیص کو "ہوم اسٹڈی" کہا جاتا ہے۔ ہوم اسٹڈی کا مقصد یہ دیکھنا ہوتا ہے کہ آیا اس گھر سے رضاعی گھر کے تقاضے پورے ہوتے ہیں۔
قرابتی رضاعی والدین کو مصدقہ رضاعی والدین بننے کے لیے غیر قرابتی رضاعی والدین کی طرح وہی تقاضے پورے کرنے ہوتے ہیں۔ تمام رضاعی والدین سے تربیت میں شرکت کرنے کا تقاضا کیا جاتا ہے، تاکہ یہ یقینی بنایا جائے کہ وہ رضاعی والدین بننے کے مناصب اور ذمہ داریوں کو سمجھتے ہیں اور یہ کہ وہ اعلی معیار کی نگہداشت، استحکام فراہم کرنے اور فوسٹر کیئر میں آپ کے بجے یا بچی کے رہنے کے دوران ان کا تعاون کرنے پر قادر ہیں۔ اگر ریاست سے باہر رہنے والا کوئی رشتہ دار یا دوست رضاعی والدین بننے کا خواہاں ہو تو، ACS بچوں کی پلیسمنٹ سے متعلق بین ریاستی میثاق (Interstate Compact on the Placement of Children, ICPC) کے تحت ہوم اسٹڈی کروانے کی درخواست کرے گی، جس میں کچھ وقت لگ سکتا ہے۔
کچھ صورتوں میں، قرابتی نگراں فوسٹر کیئر سسٹم سے باہر بچوں کی نگہداشت کرنے کا انتخاب کر سکتے ہیں۔ ان صورتوں میں، انہیں مالی اعانت نہیں ملے گی۔ اس قسم کی پلیسمنٹس کو تمثیلی طور پر براہ راست پلیسمنٹس کے حوالے سے جانا جاتا ہے، اور فیملی کورٹ سے انہیں منظور شدہ ہونا ہوگا۔
اگر ACS آپ کے بچے کو رشتہ دار کے پاس نہیں رکھوا سکتی تو، ACS آپ کے بچے کو غیر رشتہ دار رضاعی والدین کے پاس رکھوائے گی۔ کچھ صورتوں میں، نوجواں کی مخصوص ضروریات کی بنیاد پر، ٹین ایجر کو اجتماعی نگہداشت/رہائشی نگہداشت (گروپ) کی سیٹنگ میں رکھوایا جا سکتا ہے جو فوسٹر کیئر ایجنسی کے ذریعے چلائی جاتی ہے۔
ACS مختلف قسم کی فوسٹر کیئر ایجنسیوں سے معاہدہ کرتی ہے (اس دستی کتابچہ میں انہیں "ایجنسیاں" کہا گیا ہے)۔
ایجنسیاں ان مسائل کو حل کرنے میں جن کے نتیجے میں آپ کے بچے کو فوسٹر کیئر میں داخل ہونا پڑا آپ کا تعاون کرنے کے لیے آپ کے ساتھ کام کرنے کی ذمہ دار ہیں تاکہ آپ کے بچے کی بحفاطت آپ کے پاس گھر واپسی ہو سکے۔ ایجنسیاں آپ کو خدمات سے مربوط کرنے کی ذمہ دار ہیں تاکہ آپ کے بچے کی بحفاطت گھر واپسی ہو سکے۔
ایجنسیاں رضاعی والدین کو بحال کرنے، منظور کرنے، انہیں تربیت دینے اور ان کی نگرانی کرنے کی بھی ذمہ دار ہیں۔
آپ کو درکار خدمات آپ کو فراہم کرنے کے علاوہ، فوسٹر کیئر ایجنسی آپ کے بچے کو درکارکوئی خدمات، بشمول تعلیمی منصوبہ بندی فراہم کرنے کی ذمہ دار ہے۔ ACS اور ایجنسی آپ کے بچے کو ان کے اصل اسکول میں رکھنے کو ترجیح دے گی، اور ایسا کرنے کے لیے لازمی سہولیات اپنائے گی، جس میں نقل و حمل کا نظم کرنا اور ان کی ادائیگی کرنا شامل ہے۔ ایجنسی یہ تعین کرنے میں آپ سے رجوع کرے گی کہ آیا اسی اسکول میں رہنا آپ کے بچے کے بہترین مفادات میں ہے۔
فوسٹر کیئر ایجنسی آپ کے صلاح و مشورے سے، آپ کے بچے کے لیے نگہداشت اور ذہنی صحت کی نگہداشت کی خدمات کا بھی انتظام کرے گی۔
ACS آخر کار فوسٹر کیئر میں موجود سبھی بچوں کی ذمہ دار ہے، چاہے جو بھی ایجنسی آپ کے بچے کے لیے پلیسمنٹ فراہم کرے۔
درج ذیل آپ کی ایجنسی کی ذمہ داریوں، نیز خود آپ کی اور آپ کے بچے کے والدین کی ذمہ داریوں کے بارے میں معلومات فراہم کرتے ہیں۔
ذمہ داریوں کا چارٹ
والدین کی ذمہ داریاں | ACS اور فوسٹر کیئر ایجنسی کی ذمہ داریاں | رضاعی والدین کی ذمہ داریاں | |
آپ کے بچے کے بہترین مفادات کو یقینی بنانا |
اپنے بچے کے بہترین مفادات کو مرکز میں رکھیں اور اپنے بچے کی طبی، جذباتی، اور تعلیمی ضروریات کو ہر حال میں ترجیح دیں۔ کسی تشویشات یا مسائل کے ساتھ کیس پلانر سے رابطہ کریں۔ |
اپنے بچے کے بہترین مفادات کو مرکز میں رکھیں اور اپنے بچے کی طبی، جذباتی، اور تعلیمی ضروریات کو ہر حال میں ترجیح دیں۔ اپنے بچے کی ضروریات اور کسی شناخت شدہ تشویشات کا ازالہ کریں۔ |
اپنے بچے کے بہترین مفادات کو مرکز میں رکھیں اور اپنے بچے کی طبی، جذباتی، اور تعلیمی ضروریات کو ہر حال میں ترجیح دیں۔ کسی تشویشات یا مسائل کے ساتھ کیس پلانر سے رابطہ کریں۔ |
فوسٹر کیئر میں آپ کے بچے کی پلیسمنٹ کا سبب بننے والے مسائل کو حل کرنا اور آپ کے بچے کے لیے ایک محفوظ گھر فراہم کرنا | اپنے کیس پلانر، خدمت فراہم کنندگان کے ساتھ، اور عدالت میں تمام شیڈول شدہ اپائنٹمنٹس میں حاضر ہوں اور اپنے لیے اور اپنے بچے کے لیے منصوبہ خدمت کی تیاری میں شرکت کریں۔ |
گھر کا ایک ایسا محفوظ ماحول تخلیق کرنے کے لیے درکار خدمات آپ کو فراہم کریں جس میں آپ کے بچے کی واپسی ہو سکے۔ پیشگی نوٹس کے ساتھ میٹنگوں اور کیس کانفرنسوں میں شرکت کے لیے آپ کو مدعو کریں۔ |
آپ کو درکار خدمت آپ کو ملنے کے دوران آپ کے بچے کی پرورش کریں۔ آپ کا بچہ/بچی رضاعی نگہداشت میں ہونے کے دوران آپ کے اور ان کے بیچ انسیت میں تعاون کریں۔ مطلوبہ میٹنگوں اور سماعتوں میں شرکت کریں۔ |
اپنے بچے کی زندگی میں فعال رہنا اور اپنے بچے کے ساتھ وقت گزارنا |
اپنے بچے کی زندگی میں فعال اور شامل حال رہیں۔ پابندی سے اور کثرت سے (یا عدالت کے ذریعے کیے گئے تعین کے مطابق) اپنے بچے سے ملیں اور رابطہ کریں۔ |
اپنے بچے کی زندگی میں فعال اور شامل حال رہنے میں آپ کی مدد کے لیے تعاون فراہم کریں۔ آپ اور آپ کے بچے کے لیے مستقل اور بکثرت ملاقاتوں اور رابطہ کی دیگر شکلوں کا انتظام کریں اور سبب کے اندر رہتے ہوئے ہر کسی کے شیڈول کو سہولت پہنچانے کی کوشش کریں۔ حسب مناسبت طبی اپائنٹمنٹس اور اسکول کی سرگرمیوں میں حاضر ہونے میں والدین کو شامل کریں۔ |
اپنے بچے کی زندگی میں فعال اور شامل حال رہنے میں آپ کی مدد کریں۔ پابندی سے اور کثرت سے آپ اور آپ کے بچے کی ملاقاتوں اور ایک دوسرے کے ساتھ رابطوں میں مدد کریں۔ آپ کے بچے کی کارکردگی کیسی ہے اس بارے میں آپ کے ساتھ معلومات شیئر کریں۔ آپ کے بچے کی ترجیحات، انہیں جس چیز میں مزہ آتا ہے، چیلنجز، وغیرہ کے بارے میں آپ کی بات سنیں۔ |
آپ کے بچے کی خصوصی ضروریات پوری کرنا |
آپ کے بچے کو درپیش ہو سکنے والی کوئی ثقافتی، مذہبی، صحت، اور خصوصی ضروریات ایجنسی اور/یا فوسٹر کیئر کے ساتھ شیئر کریں۔ | آپ کے بچے کو درپیش ہو سکنے والی کوئی ثقافتی، مذہبی، صحت، اور خصوصی ضروریات کے بارے میں معلومات حاصل کریں، اور یہ یقینی بنانے کے لیے کام کریں کہ وہ ضروریات پوری ہوتی ہیں۔ | آپ کے بچے کی ثقافتی، مذہبی، صحت، اور/یا خصوصی ضروریات پوری کرنے کے لیے کام کریں۔ |
آپ کے بچے کی طبی، ذہنی صحت اور تعلیمی ضروریات پوری کرنا |
فوسٹر کیئر ایجنسی کے کیس پلانر سے آپ کے بچے سے متعلق طبی، ذہنی صحت اور تعلیمی اپ ڈیٹس موصول کریں۔ آپ کے بچے کے ساتھ اپائنٹمنٹس میں جائیں۔ آپ کے بچے کی طبی اور ذہنی صحت کی نگہداشت اور تعلیم کے بارے میں فیصلے کریں۔ اگر آپ کے ولدیت کے حقوق ختم نہیں ہوئے ہیں یا عدالت کے آرڈر نے انہیں محدود نہیں کیے ہیں تو آپ کو اب بھی ان شعبوں میں حقوق حاصل ہیں۔ |
آپ کو آپ کے بچے سے متعلق طبی، ذہنی صحت اور تعلیمی اپ ڈیٹس فراہم کریں۔ اپائنٹمنٹس شیڈول کرنے کے لیے آپ اور رضاعی والدین کے ساتھ کام کریں۔ رضاعی والدین کو تعاون فراہم کر کے یقینی بنائیں کہ آپ کے بچے کی ضروریات پوری ہوتی ہیں۔ آپ کے بچے کی طبی اور ذہنی صحت کی نگہداشت اور تعلیم کے بارے میں فیصلوں کے سلسلے میں آپ سے رجوع کریں۔ طبی معالجہ کے لیے باخبر منظوری حاصل کریں الّا یہ کہ ایمرجنسی ہو یا عدالت کا آرڈر ہو۔ |
آپ کے بچے کو تمام مطلوبہ طبی، نفسیاتی، اور تعلیمی اپائنٹمنٹس میں لے جائیں۔ آپ کے بچے کی کارکردگی کیسی ہے اس بارے میں آپ کے ساتھ معلومات شیئر کریں۔ |
میرے بچے کو فوسٹر کیئر میں رکھوانے کے بعد کیا ہوتا ہے؟
جب کوئی بچہ فوسٹر کیئر میں آتا ہے تو، فوسٹر کیئر ایجنسی سے پلیسمنٹ سے دو کاروباری دنوں کے اندر والدین بہ والدین ایک میٹنگ کا شیڈول طے کرنے کا تقاضا کیا جاتا ہے۔ میٹنگ سے والدین کو رضاعی والدین کے ساتھ بچے کے بارے میں معلومات، جیسے آپ کے بچے کی دلچسپیوں اور ضروریات کے بارے میں معلومات شیئر کرنے کی سہولت ملتی ہے۔ آپ اس میٹنگ میں کسی امدادی فرد، جیسے اپنے وکیل کے دفتر سے کسی ایڈووکیٹ یا سماجی کارکن کو لے کر آ سکتے ہیں۔
آپ اس میٹنگ کی تاریخ والے دن ہی اپنے بچے سے ملاقات کرنے کی بھی درخواست کر سکتے ہیں۔ چاہے یہ وہی تاریخ ہو یا نہ ہو، اخراج سے دو دنوں کے اندر آپ اور آپ کے بچے کے بیچ ایک ملاقات کا ہونا ضروری ہے، الّا یہ کہ ایک عدالتی آرڈر موجود ہو جو بصورت دیگر بتاتا ہو۔
کانفرنس میں آپ اس امر پر بھی گفتگو کر سکتے ہیں کہ آپ کا بچہ آپ کے ساتھ نہیں رہنے کے دوران آپ ولدیت کا اپنا رول کس طرح جاری رکھنا چاہتے ہیں، مثلاً، یہ کہ، ملاقاتوں کے علاوہ، آپ فون پر اپنے بچے سے بات کرنا، طبی اپائنٹمنٹس، اسکول کی میٹنگوں (بشمول IEP کی میٹنگوں اور استاد کی کانفرنسوں) میں جانا، اور فوسٹر کیئر ایجنسی کے کیس پلانر اور رضاعی والدین سے باقاعدہ اپ ڈیٹس وصول کرنا چاہتے ہیں۔
میٹنگ سے رضاعی والدین کو آپ سے ایسے سوالات پوچھنے کا بھی موقع ملتا ہے جو آپ کے بچے کو بہتر ڈھنگ سے سمجھنے میں ان کی مدد کر سکتے ہیں، اور فوسٹر کیئر میں رہ کر ایڈجسٹ کرنے میں آپ کے بچے کی مدد کرتے ہیں۔ اس میٹنگ میں آپ، آپ کے بچے کی نگہداشت کرنے والے رضاعی والدین، اور ایجنسی کا کیس پلانر شامل ہوتے ہیں۔ کچھ معاملات میں، عمر اور نشوونما کی سطح کی بنیاد پر، آپ کا بچہ بھی ان میٹنگوں میں جا سکتا ہے۔ آپ ایک امدادی فرد کو بھی لا سکتے ہیں یا ایک پیرنٹ ایڈووکیٹ کے موجود رہنے کی درخواست کر سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ، آپ کو ٹرانزیشن میٹنگ میں مدعو کیا جائے گا۔ اس میٹنگ میں، ACS CPS کا عملہ اور فوسٹر کیئر ایجنسی کا عملہ اس بارے میں آپ سے بات کرے گا کہ آپ کا بچہ فوسٹر کیئر میں کیوں ہے اور وہ آپ کے بچے کی نگہداشت کے لیے فوری منصوبوں پر گفتگو کریں گے۔
ایجنسی کی جانب سے آپ کا کیس پلانر منصوبہ خدمت تیار کرنے یا ابتدائی تحفظ اطفال کانفرنس میں تیار شدہ منصوبہ خدمت میں ترمیم کرنے کے لیے آپ کے ساتھ کام کرتا رہے گا، جس کا فیملی کورٹ کے ذریعے جائزہ بھی لیا جاتا ہے اور بعض اوقات اس میں ترمیم بھی کی جاتی ہے۔ منصوبہ خدمت بتائے گا کہ آپ اور ایجنسی نے آپ اور آپ کے بچے کو کون سی خدمات فراہم کرنے کی ضرورت ہونے کا تعین کیا ہے تاکہ آپ کا بچہ بحفاظت گھر واپس ہو سکے، اور فوسٹر کیئر میں رہتے ہوئے ان کی ضروریات پوری کی جا سکیں۔
آپ کو منصوبہ خدمت کی تیاری میں شرکت کرنے کا حق ہے۔ آپ کو کسی بھی ایسی میٹنگ میں جہاں ایجنسی آپ کی فیملی کا منصوبہ خدمت تیار کر رہی ہو اپنے وکیل کے دفتر سے کسی ایڈووکیٹ یا سماجی کارکن کو لانے کا حق ہے۔ آپ ان خدمات اور فوائد کی نشاندہی کر کے جو آپ کے خیال سے فوسٹر کیئر میں لے جانے والے مسائل کو حل کریں گے خود اپنا منصوبہ خدمت بھی تیار کر سکتے ہیں۔ خود اپنی ضروریات اور اپنی فیملی کی ضروریات سے متعلق آپ بہترین ایکسپرٹ ہیں۔
کیس پلانر اس منصوبہ خدمت کا جائزہ لینے، منصوبہ خدمت میں ترمیم کرنے اور معلومات اور حوالے فراہم کر کے آپ کو درکار ہو سکنے والی خدمات تلاش کرنے میں آپ کی مدد کرنےکا ذمہ دار ہے۔ اپنے کیس پلانر کے ساتھ ایک مثبت رشتہ استوار کرنے اور اس کے ساتھ ہم آہنگ مواصلت میں برقرار رہنے سے آپ اپنے منصوبہ خدمت پر جو پیشرفت حاصل کر سکتے ہیں اس میں تعاون ملے گا۔
کیس پلانر آپ اور آپ کے بچوں کے بیچ ملاقاتوں اور فون کالز کی سہولت بہم پہنچانے کا بھی ذمہ دار ہے۔ کیس پلانر آپ کو آپ کے بچے سے متعلق باقاعدہ اپ ڈیٹس بھی فراہم کرے گا، بشمول اس وجہ سے کہ اس کا تعلق طبی اور اسکول کی اپائنٹمنٹس سے ہوتا ہے۔
ACS کا CPS آپ کے بچے کی فوسٹر کیئر پلیسمنٹ کا سبب بننے والے الزامات (دعووں) سے متعلق سماعتوں میں عدالت میں حاضر ہوتا رہے گا۔ آپ کی فوسٹر کیئر ایجنسی کا کیس پلانر آپ کے کیس اور منصوبہ خدمت کی ذمہ داری لے گا اور پیشرفت سے متعلق اپ ڈیٹس جج کو فراہم کرنے کے لیے عدالت میں حاضر ہوگا۔ آپ کے بچے کی محفوظ واپسی کی منصوبہ بندی کے سلسلے میں ACS بصیرت فراہم کرتا رہے گا۔
رضاعی والدین
تمام رضاعی والدین سے فوسٹر کیئر ایجنسی کی جانب سے فراہم کردہ تربیتوں میں شرکت کرنے، مجرمانہ اور بچوں کےساتھ بدسلوکی اور بے توجہی سے متعلق پس منظر کی جانچوں میں پاس کرنے، فیملی سے ملاقاتیں یقینی بنانے، اور ان کے گھر میں ایک محفوظ اور پروان چڑھنے والا ماحول فراہم کرنے کا تقاضا کیا جاتا ہے۔
فوسٹر کیئر ایجنسی تمام رضاعی والدین کو تربیت دیتی اور ان پر نگاہ رکھتی ہے۔ ایجنسی آپ کے بچے کے لیے ایک محفوظ اور پروان چڑھنے والا ماحول فراہم کرنے میں رضاعی والدین کا تعاون کرتی ہے۔ رضاعی والدین کا کردار عارضی بنیاد پر آپ کے بچے کے لیے نگہداشت فراہم کرنا ہے، جس کا ہدف والدین اور بچوں کو دوبارہ متحد کرنے کا عمل محفوظ ہونے کے ساتھ ہی یہ کام کرنا ہوتا ہے۔
رضاعی والدین اپنی نگہداشت میں رکھوائے گئے بچوں کی روزمرہ کی نگہداشت کے ذمہ دار ہوتے ہیں۔ رضاعی والدین کے گھر پر ان کے اپنے بچے اور/یا دوسری فیملی کے دیگر ایسے بچے ہو سکتے ہیں جن کی وہ رضاعت کر رہے ہیں۔ فوسٹر کیئر ایجنسی رضاعی والدین کی اور رضاعی گھر میں رہنے والے تمام بالغ افراد کی بدسلوکی، غلط برتاؤ، اور مجرمانہ پس منظر کی کسی سرگزشت کے حوالے سے پس منظر کی جانچ کرتی ہے۔
فوسٹر کیئر ایجنسی رضاعی بچے کی نگہداشت کرنے میں رضاعی والدین کی مدد کرنے کے لیے انہیں ایک ماہانہ ادائیگی فراہم کرتی ہے۔ یہ کوئی تنخواہ نہیں ہوتی ہے۔ رضاعی والدین سے یہ پیسہ بچے کی ضروریات کا خیال رکھنے کے لیے استعمال کرنے کا تقاضا کیا جاتا ہے۔ یہ فنڈز رضاعی قرابتی والدین (فیملی یا دوستوں) نیز غیر قرابتی رضاعی والدین دونوں کے لیے دستیاب ہیں۔
رضاعی والدین پر تعلیم، طبی نگہداشت، یا والدین کے ساتھ ملاقاتوں کے لیے انتظامات کرنے سے قبل، فوسٹر کیئر ایجنسی، نیز والدین کے ساتھ کام کرنا ضروری ہے۔ رضاعی والدین کو مزید معمول بنانے، خود سے روزمرہ کے فیصلے لینے کا حق ہے - مثلاً، کھیل کی سرگرمیاں یا اسکول کی ٹرپس - لیکن ان سے والدین اور کیس پلانر سے مواصلت کرنے اور ان کے باہمی تعاون سے کام کرنے کی توقع کی جاتی ہے۔
رضاعی والدین بچوں کے ہوم ورک اور اسکول کی سرگرمیوں میں ان کا تعاون کر کے اور فوسٹر کیئر ایجنسی اور والدین کے لیے تشویشات کا اظہار کر کے ان کے تعلیمی اہداف پورا کرنے کو یقینی بنانے میں ان کی مدد کرتے ہیں۔ رضاعی والدین خدمات کے لیے وکالت کر سکتے ہیں لیکن ان سے طالب علم کی تعلیمی اور طبی ضروریات پر کیس پلانر اور والدین کے ساتھ گفتگو کرنے کی توقع کی جاتی ہے۔
رضاعی والدین ایجنسی کی بہت ساری میٹنگوں اور فیملی کورٹ کی سماعتوں میں جائیں گے۔ اگر آپ، رضاعی والدین، ایجنسی کے کیس پلانر، اور جنہیں آپ اپنی کمیونٹی کے تعاون کے بطور شناخت کرتے ہیں وہ لوگ بہترین فیصلے کرنے کے لیے ان میٹنگوں میں ایک ساتھ کام کریں تو اس سے آپ کے بچے کو فائدہ ہوگا۔ والدین کو رازداری کا حق ہے اور وہ یہ درخواست کر سکتے ہیں کہ رضاعی والدین الزامات اور جن دیگر معلومات کو والدین خفیہ رکھنے کے خواہاں ہوں ان کے سلسلے میں ہونے والی گفتگو میں شریک نہ ہوں۔
ایجنسی کا کیس پلانر آپ اور آپ کے بچے کے رضاعی والدین کے بیچ ایک مثبت رشتہ استوار کرنے اور اس میں تعاون کرنے کا ذمہ دار ہے۔ بچوں کی اکثر تب جلدی گھر واپسی ہوتی ہے جب والدین اور رضاعی والدین ساتھ مل کر کام کرتے ہیں۔
آپ کی ایجنسی کا کیس پلانر آپ کے لیے رضاعی والدین سے ملنے کا انتظام کرے گا۔ آپ اور رضاعی والدین کے بیچ پہلی ملاقات کو والدین بہ والدین (Parent to Parent, P2P) میٹنگ کہا جاتا ہے۔ یہ میٹنگ آپ اور رضاعی والدین کے لیے ایک دوسرے سے ملنے اور آپ کے بچے کی ضروریات پوری کرنے اور ان مشکل حالات میں آپ ساتھ مل کر جس طرح بہترین طریقے سے کام کر سکتے ہیں اس بارے میں بات کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔ براہ کرم مؤثر P2P میٹنگوں کی تیاری اور نفاذ میں فوسٹر کیئر ایجنسیوں کی رہنمائی کرنے والے پروٹوکولز دیکھیں۔
آپ کو اپنے بچے کی پسند اور ناپسند، پسندیدہ مشغلوں، کھانے کی عادات، الرجیوں، دواؤں، اور دیگر اہم معلومات کے بارے میں رضاعی والدین سے بتا دینا چاہیے۔ جن طریقوں سے آپ اپنے بچے کے ساتھ شامل حال رہنا چاہتے ہیں اور رضاعی والدین جس طریقے سے مدد کر سکتے ہیں ان کے بارے میں بات کریں۔ مثلاً، آپ اپنے بچے کی والدین/استاد کی کانفرنسوں، ڈاکٹر کی اپائنٹمنٹس، اور دیگر ایونٹس میں رضاعی والدین کے ساتھ جانے کا انتظام کرسکتے ہیں۔ آپ اپنے بچے سے فون پر بات کرنے کا وقت طے کر سکتے ہیں۔
جس رضاعی گھر میں آپ کے بچے کو رکھوایا گیا ہے اس کے بارے میں اگر آپ کو کوئی تشویشات ہوں تو، اپنے کیس پلانر یا اپنے وکیل سے بات کریں۔
دوام کی منصوبہ بندی/دوام کی منصوبہ بندی کے اہداف
رضاعی نگہداشت میں موجود ہر بچہ دوام کی منصوبہ بندی کا ایک ہدف رکھتا ہے۔ ایجنسی اور ACS آپ اور آپ کے بچے کے لیے یہی ہدف حاصل کرنے کا کام کر رہی ہیں۔
دوام کی منصوبہ بندی کے پانچ امکانی اہداف ہیں:
لگ بھگ سارے بچے والدین کے پاس واپسی کے ہدف کے ساتھ فوسٹر کیئر میں آتے ہیں اور فوسٹر کیئر میں آنے والے اکثریتی بچے گھر واپس ضرور ہوتے ہیں۔ بچے کا ہدف تبدیل کرنے سے پہلے، ایجنسی ہدف کی تبدیلی سے متعلق ایک کانفرنس کرے گی۔ فیملی کورٹ بھی دوام والی سماعتوں میں ہدف کی کسی تبدیلی کا جائزہ لے گی۔
فوسٹر کیئر میں موجود بچوں کے والدین کے لیے کانفرنسیں
آپ کا بچہ فوسٹر کیئر میں ہونے کے دوران مختلف کانفرنسیں (مٹنگیں) ہوں گی۔ ACS اور فوسٹر کیئر ایجنسیاں فیملی ٹیم کانفرنسز (FTCs) نامی ایک ماڈل استعمال کرتی ہیں۔ فیملی ٹیم کانفرنسیں آپ کی فیملی کے ساتھ کام کرنے اور ان کا خیال رکھنے والے لوگوں کو مجتمع کرتی ہیں۔ ان لوگوں میں آپ کے بچے کے رضاعی والدین، آپ کی فوسٹر کیئر ایجنسی کا کیس پلانر اور ان کے سپروائزر، ایک اٹارنی، آپ کے وکیل کے دفتر سے ایک ایڈووکیٹ یا سوشل ورکر، کمیونٹی کے معاون ممبران، آپ کی ایجنسی کے ایک پیرنٹ ایڈووکیٹ، اور اپنے تعاون کے لیے آپ جس کو بھی مدعو کرنا چاہیں وہ شامل ہو سکتے ہیں۔ 10 سال سے زائد عمر کے بچوں کو بھی مدعو کیا جاتا ہے اور ان کے اٹارنی اور سوشل ورکر حاضر ہو سکتے ہیں۔ آپ کو کسی بھی کانفرنس سے پہلے اٹارنی سے رجوع کرنے کا حق ہے اور آپ اپنے وکیل کے دفتر سے ایک نمائندہ (اٹارنی، سوشل ورکر یا ایڈووکیٹ) کو لا سکتے ہیں۔ آپ کو تمام کانفرنسوں میں ایک ترجمان کا حق ہے۔
کانفرنسیں آپ کے کیس کے دوران متعدد اوقات پر ہوتی ہیں، اور اس میں ہر چھ ماہ پر ہونے والی فیملی ٹیم کانفرنسیں، اگر آپ کے بچے کو فوسٹر کیئر کی نئی یپلیسمنٹ درکار ہو تو پلیسمنٹ میں تبدیلی سے متعلق کانفرنسیں، اگر ایجنسی آپ کی فیملی کے لیے دوام کے منصوبے کو تبدیل کرنے پر غور کر رہی ہو تو ہدف کی تبدیلی سے متعلق کانفرنسیں اور ٹرائل ڈسچارج اور آپ کی بچے کی آپ کے پاس گھر واپسی سے قبل ڈسچارج سے متعلق کانفرنسیں شامل ہیں۔
ایک خصوصی طور پر تربیت یافتہ سہولت رساں میٹنگ کی رہبری کرے گا، جو یقینی بنائے گا کہ، آپ سمیت میٹنگ میں موجود ہر کسی کو اپنی بات رکھنے کا موقع ملتا ہے۔ میٹنگ میں موجود ہر کسی کو چاہیے کہ مؤدب اور کھلے انداز میں اپنے خیالات، آئیڈیاز، اور تشویشات کا اظہار کرے۔ میٹنگ کے آخر میں، آپ سہولت رساں کے ذریعے لیے گئے نوٹس کی کاپی کے مستحق ہوتے ہیں۔
کانفرنس کا شیڈول طے کرتے ہوئے ایجنسی آپ کی دستیابی اور شیڈول کو زیر غور لائے گی۔ اگرآپ طے شدہ کانفرنس میں نہیں آ سکتے تو، آپ کو چاہیے کہ اپنے کیس پلانر اور وکیل کو بتا دیں، اور میٹنگ دوبارہ شیڈول کرنے کی گزارش کریں۔ اگر آپ کانفرنسوں میں شرکت نہیں کرتے ہیں تو، جج کو اس کی رپورٹ کی جائے گی اور اپنے بچے کے ساتھ متحد ہونے کی آپ کی کوششوں پر اس کا منفی اثر پڑنے کا امکان ہے۔ اگر آپ شیڈول شدہ کانفرنس میں نہیں آ سکتے، تو آپ کو چاہیے کہ جتنی جلدی ممکن ہو اپنے کیس پلانر کو مطلع کریں اور اپنی مواصلت کی ایک کاپی سنبھال کر رکھیں۔
اگر آپ کانفرنس میں اور کیس کی دیگر سرگرمیوں میں اس وجہ سے حاضر نہیں ہو سکتے کہ آپ ممنوعات کے بیجا استعمال سے متعلق معالجاتی پروگرام میں ہیں یا آپ مقید ہیں تو، آپ کو اب بھی شامل حال ہونے کا حق اور اس کی ذمہ داری ہے۔ اپنے کیس پلانر کو مطلع کریں یا اپنے وکیل سے رابطہ کریں۔
گھریلو بدسلوکی کے الزامات پر مشتمل معاملات میں، ACS اور/یا ایجنسی ہر والدین کے لیے علیحدہ کانفرنسیں منعقد کر سکتی ہے۔
نوٹ: ان شیڈول شدہ میٹنگوں کے علاوہ، آپ کو کبھی بھی اپنے کیس پلانر اور سپروائز کے ساتھ ایک میٹنگ کی گزارش کرنےکا حق ہے۔
ملاقات/فیملی ٹائم
فوسٹر کیئر میں موجود بچوں کی ایک بھاری اکثریت اپنے والدین سے اور اپنی زندگی میں اپنی ذات سے قربت رکھنے والے دوسرے لوگوں سے ملنے (فیملی ٹائم) کی اہل ہے۔ آپ کا بچہ یا بچی فوسٹر کیئر میں رہنے کے دوران آپ کے لیے اور ان کے لیے ملاقات اہم ہے۔ آپ اور کسی سگے بھائی بہن کے ساتھ (اگر الگ ہوں تو) کثرت سے اور رواں رابطہ سے آپ کے بچے کو ان طریقوں سے مدد ملتی ہے:
آپ کا بچہ فوسٹر کیئر میں ہونے کے دوران آپ کو ان سے ملنے اور فون کالز اور خطوط کے ذریعے ان سے رابطہ رکھنے کا حق ہے، الّا یہ کہ فیملی کورٹ کے بقول آپ ایسا نہیں کر سکتے ہوں۔ آپ کو چاہیے کہ اسی وقت اپنے کیس پلانر سے رابطہ کرکے اپنے بچے سے ملاقات کا انتظام کریں۔ جس CPS نے آپ کے بچے کو رکھوایا وہ آپ کو اپنا فون نمبر دے سکتا ہے۔ آپ کا کیس پلانر ملاقات کا منصوبہ بنانے کے لیے آپ کے ساتھ کام کرے گا جسے آپ کے شیڈول اور آپ کے بچے کی ضروریات کا، اور جو کوئی عدالتی آرڈز نافذ العمل ہو سکتے ہوں ان کا خیال رکھنا ضروری ہے۔
ملاقات، جس کو اکثر فیملی ٹائم کہا جاتا ہے، زیر نگرانی یا بلا نگرانی ہو سکتی ہے۔ ملاقاتوں پر نگرانی سب سے کم ہونی چاہیے، جبکہ آپ کے بچے کی حفاطت کا اب بھی تحفظ ہونا چاہیے۔ ACS کے ملاقات کے رہنما خطوط کے مطابق، فوسٹر کیئر ایجنسیوں کو بلا نگرانی ملاقاتیں منظور کرنی چاہئیں الّا یہ کہ حفاظتی تشویشات یا عدالتی آرڈر ملاقات کی قسم کو محدود کر رہے ہوں۔
اگر عدالت یا ایجنسی کو بلا نگرانی ملاقاتوں کے بارے میں حفاظتی تشویش لاحق ہو تو، وہ آپ کے کیس پلانر سے آپ اور آپ کے بچے کے بیچ ملاقاتوں کی نگرانی کرنے کا مطالبہ کر سکتے ہیں۔ اس سے کیس پلانر کو یہ دیکھنے کا موقع مل جاتا ہے کہ آپ اور آپ کے بچے کس طرح یکجا ہوتے ہیں۔ کچھ معاملات میں، ملاقاتوں کی نگرانی آپ کے واقف کار فرد جیسے آپ کے بچے کے رضاعی والدین یا آپ کے کسی رشتہ دار کے ذریعے کی جا سکتی ہے۔ ان لوگوں کو، جو آپ اور ایجنسی کی اتفاق رائے کے مطابق ملاقات کی نگرانی کر سکتے ہیں، اکثر ملاقات کے میزبان کے حوالے سے ذکر کیا جاتا ہے۔
جب آپ نگہداشت میں اپنے بچے کے آنے کی وجوہات حل کرنا اور یہ ثابت کرنا شروع کرتے ہیں کہ آپ اپنے بچے کی ضرورتیں پوری کرنے پر قادر ہیں تب، آپ کی ملاقات کا منصوبہ تبدیل ہو سکتا ہے۔ اگر ایسا کرنا محفوظ ہو اور عدالت سے اس کی اجازت ہو تو، آپ کا کیس پلانر آپ کے بچے کے ساتھ طویل تر اور کثرت سے ملاقاتوں کا انتظام کرنے میں مدد کرے گا اور مطلوبہ نگرانی کی سطح کو گھٹائے گا۔
آپ، آپ کے بچے، اور کسی علیحدہ شدہ سگے بھائی بہنوں کے بیچ ملاقات اور رابطہ کی دیگر شکلوں کا انتظام کرنا اور اس کی سہولت بہم پہنچانا فوسٹر کیئر ایجنسی کا کام ہے۔ آپ پر ان کے ساتھ کام کر کے ملاقات کے شیڈول کا منصوبہ بنانا اور ہر ملاقات کے دوران آپ اور آپ کے بچے کے لیے انجام دینے لائق سرگرمیوں کا انتظام کرنا ضروری ہے۔
جب ایجنسی ملاقات کے منصوبے بناتی ہے تو، وہ ہر کسی کے شیڈول کا خیال رکھتی ہے۔ اس میں والدین، بچے، اور رضاعی والدین شامل ہیں۔ ایجنسیوں پر زیر نگرانی ملاقاتیں انجام پانے کے لیے شام یا ویک اینڈ کے اوقات کا اختیار فراہم کرنا لازم ہے۔
ملاقات کرنا آپ کے بچے کے ساتھ جڑے رہنے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔ معیاری ملاقاتوں کی ایک بڑی تعداد محفوظ اور بروقت اتحاد نو کا سبب بن سکتی ہے۔ ACS کے ملاقات کے رہنما خطوط کا تقاضا ہے کہ اتحاد نو کا ہدف رکھنے والی فیملیز ہفتے میں کم از کم ایک بار دو گھنٹے کے لیے ضرورت ملاقات کریں۔ اگر آپ کے پاس کوئی شیر خوار یا کافی چھوٹا بچہ ہے تو، ایجنسی کی تجویز ہے کہ آپ ہفتے میں کم از کم دو بار ملاقات کریں، چاہے مختصر تر وقت کے لیے ہی ہو، کیونکہ آپ کے شیر خوار کو آپ کے ساتھ انسیت بنانے کی ضرورت ہوتی ہے۔
اگر آپ اپنے بچے سے نہیں ملتے اوران کے ساتھ رابطہ برقرار نہیں رکھتے ہیں تو، ACS، فوسٹر کیئر ایجنسی اور فیملی کورٹ جج آپ کے رویے کو دلچسپی کی کمی کے بطور دیکھ سکتے ہیں۔ اسے، دیگر عوامل کے ساتھ ملا کر، آّپ کے حقوق ولدیت کو ختم کرنے کی وجہ کے بطور مانا جا سکتا ہے۔ آپ کو چاہیے کہ اپنے بچے اور اپنے کیس پلانر کے ساتھ تمام روابط کا ریکارڈ رکھیں۔
جب اتحاد نو ہی دوام کا ہدف ہو، اور اگر یہ بچے کے بہترین مفادات میں ہو تو، ایجنسی توقع کرتی ہے کہ آپ کی ملاقاتیں بڑھیں اور وقت گزرنے پر طویل تر ہوں۔ آپ کے بچے کے فوسٹر کیئر پلیسمنٹ کی وجوہات سے نمٹتے ہوئے آپ کی جانب سے پیشرفت کا مظاہرہ ہونے پر وقت گزرنے پر نگرانی کی سطح گھٹ بھی سکتی ہے۔ کچھ صورتوں میں، عدالت کو یہ تعین کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے کہ آیا ملاقاتیں زیر نگرانی سے بدل کر بلا نگرانی ہو سکتی ہیں۔
اگر زیر نگرانی ملاقاتوں کے لیے کوئی عدالتی آرڈر نہیں ہے تو، ایجنسی یہ فیصلہ کرے گی کہ آیا آپ کی ملاقاتیں بڑھانی ہیں۔ یہ بات ذہن میں رکھیں کہ جب آپ اضافہ شدہ یا طویل تر ملاقاتوں کی درخواست کریں گے تو آپ کا کیس پلانر چند آئٹمز پر نگاہ ڈالے گا۔ اس میں آپ کی موجودہ ملاقاتوں کی کوالٹی اور اپنے بچے کے ساتھ اپنی شیڈول شدہ ملاقاتوں میں حاضر ہونے کے لیے آپ نے جو کوششیں کی ہیں وہ شامل ہو سکتی ہیں۔
زیادہ سے زیادہ ممکن حد تک، ملاقاتیں ایجنسی سے باہر ہونی چاہئیں۔ تاوقتیکہ ایجنسی محفوظ اور مناسب ہونے کا تعین کرے، ملاقاتیں آپ کے گھر، رضاعی والدین کے گھر پر، یا کمیونٹی میں کسی اور جگہ، جیسے پارک، لائبریری یا باغیچے میں ہو سکتی ہیں۔
عام طور پر، اگر عدالت سے منظور ہو جائے تو آپ کی ملاقات کا منصوبہ ہفتہ وار ملاقاتوں سے بڑھ کر دن کے اوقات میں زیادہ مرتبہ طویل تر وقفے کی ملاقاتوں اور رات بھر اور ویک اینڈ کی ملاقاتوں تک ہونا چاہیے۔ وہ ٹرائل ڈسچارج (آپ ک بچہ عارضی طور پر آپ کے پاس واپس کیا جاتا ہے) اور پھر حتمی ڈسچارج (آپ کا بچہ بھلائی کے مدنظر آپ کے پاس واپس کیا جاتا ہے) کا سبب بن سکتا ہے۔ اس عمل میں "سینڈوچ ملاقاتیں" شامل ہو سکتی ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ملاقاتیں جزوی طور پر زیر نگرانی اور جزوی طور پر بلا نگرانی ہوتی ہیں۔ آپ اپنے کیس پلانر سے بات کر کے یا فیملی کورٹ میں اپنے وکیل سے درخواست دلوا کر اپنی ملاقاتیں بڑھوانے کی درخواستیں کر سکتے ہیں۔
آپ کے بچے کو ہر دو ہفتے پر اپنے بھائیوں یا بہنوں سے مستقل ملاقاتیں ("سگے بھائی بہن سے ملاقاتیں") کرنے کا حق ہے اگر انہیں مختلف رضاعی گھروں میں یا دوسری سیٹنگز میں رکھوایا گیا ہے۔ آپ کی ایجنسی کو ان ملاقاتوں کا انتظام کرنا چاہیے، تاکہ آپ اور آپ کے بچے ایک ساتھ وقت گزار سکیں۔ اگر آپ کے بچے کے بہترین مفاد میں ہو اور اگر آپ ملاقات کرنے سے قاصر ہوں تو، ایجنسی دوسرے رشتہ دار یا سپورٹس کو آپ کے بچے سے ملاقات کرنے کی ترغیب دے سکتی ہے۔
ملاقات کے بارے میں مزید تجاویز کے لیے، براہ کرم Rise Magazine کی جانب سے یہ تجاویز دیکھیں، جو بچوں کے رفاہی نظام کے ساتھ شامل والدین کے ذریعے اور ان کے لیے تحریر کی گئی ہیں۔
اگر آپ کو کمپیوٹر تک رسائی حاصل نہیں ہے تو، Rise کی ملاقات سے متعلق تجاویز (Rise's Visiting Tips) کو اس دستی کتابچہ کے آخر میں ایک ضمیمہ کے بطور شامل کیا گیا ہے۔
آپ کا بچہ فوسٹر کیئر میں ہونے کے دوران کیس پلانر کی گھر پر ملاقاتیں
فوسٹر کیئر میں آپ کے بچے کے داخل ہونے پر، آپ کے کیس پلانر پر آّپ کے گھر آنا لازم ہے، چاہے اس وقت آّپ کا بچہ موجود نہ ہو۔ یہ ملاقاتیں طے شدہ اور غیر اعلانیہ ہو سکتی ہیں۔ یہ اس امر کو دیکھنے کے لیے ہے کہ اگر آپ کے بچے یا بچی کی گھر واپسی ہو جاتی ہے تو آیا وہ محفوظ ہوگا یا ہوگی۔ ضروری ہے کہ آپ ایجنسی کو اپنا حالیہ پتہ دیں، تاکہ ایجنسی آپ کے کیس کے بارے میں اہم ایونٹس سے آپ کو باخبر رکھ سکے۔ اپنی ایجنسی کے کیس پلانر کے رابطے میں رہیں تاکہ آپ اپنے منصوبہ خدمت کے موجودہ اہداف سے واقف رہیں اور اپنی نگہداشت میں اپنے بچے کی واپسی کے لیے صحیح سے منصوبہ بنا سکیں۔
نوزائیدہ بچے اور دیگر ایسے بچے جن کے سگے بھائی بہن فوسٹر کیئر میں ہیں
اگر آپ کو نئے بچے کی توقع ہے اور فوسٹر کیئر ایجنسی کے ساتھ آپ یہ خبر شیئر کرتی ہیں تو، آپ کے کیس پلانر پر آپ کے حمل کی پوری مدت میں آپ کے ساتھ کام کرنے کی ذمہ داری ہے تاکہ آپ کے نئے بچے کی بحفاظت نگہداشت کا منصوبہ بنانے میں آپ کی مدد کی جائے۔ اگر آپ حاملہ ہو جاتی ہیں تو فوری طور پر ایجنسی کو مطلع کرنا آپ کے لیے مفید ہوگا تاکہ ایجنسی ایک منصوبہ تیار کرنے اور خدمات نافذ کرنے کے لیے آپ کے ساتھ کام کرنا شروع کر سکے تاکہ نومولود بچے کی بحفاظت نگہداشت کرنے میں آپ کو مدد ملے۔
آپ کو قبل از ولادت منصوبہ بندی کانفرنس میں حاضری کے لیے مدعو کیا جائے گا، جس کے دوران ایجنسی آپ کے منصوبہ خدمت اور ولادت کے بعد آپ کے نومولود کی بحفاظت نگہداشت کرنے میں کسی رکاوٹ پر گفتگو کرے گی۔ آپ کا کیس پلانر ایسی خدمات حاصل کرنے میں آپ کی مدد کرے گا جن سے آپ کے بچے کو محفوظ رکھنے میں مدد ملے گی، اور آپ کے بچے کی بحفاظت نگہداشت کرنے کے لیے آپ کے گھریلو ماحول میں آپ کو جو ٹھوس وسائل درکار ہوں گے ان کو شناخت کرنے میں آپ کی مدد کرے گا۔
بچے کی ولادت ہو جانے پر، ACS نومولود بچے کے لیے ایک حفاظتی منصوبہ بنانے کی خاطر ایک تحفظ اطفال کانفرنس کا اہتمام کرے گی۔ آپ کی ایجنسی کے کیس پلانر یا سپروائزر کو اس میٹنگ میں حاضر ہونا چاہیے۔
آپ کو اپنے حمل کے سلسلے میں اور ان کانفرنسوں کے سلسلے میں اپنے وکیل سے رجوع کرنے کا حق ہے۔ آپ کانفرنسوں میں اپنے وکیل کے دفتر سے کسی نمائندے (سوشل ورکر یا پیرنٹ ایڈووکیٹ) کو لا سکتی ہیں۔
اگر ACS اور/یا فوسٹر کیئر ایجنسی کو دوسرے بچے یا بچے کی ولادت ہونے کے بعد نئے بچے کے بارے میں پتہ چلتا ہے تو، وہ چیک کر کے یقینی بنائیں گے کہ گھر میں رہنا بچے کے لیے محفوظ ہے۔
آپ کے بچے کی ولادت ہو جانے پر، آپ کا کیس پلانر فیملی میں ایک نئے بچے کی آمد کے بارے میں عدالت کو مطلع کرے گا۔ کچھ معاملات میں، نئے بچے کی ضروریات اور حفاظت کے بارے میں ACS کی تشویشات کے سبب شیر خوار بچے کی جانب سے فیملی کورٹ میں نئے بچے سے بے توجہی/اس کے ساتھ بدسلوکی کی عرضی دائر کی جا سکتی ہے۔ اگر عرضی دائر ہونے کے بعد، عدالت یہ فیصلہ کرتی ہے کہ بچہ گھر میں بحفاظت رہ سکتا ہے تو، عدالت ایجنسی کو بچے کی رواں حفاظت یقینی بنانے کے لیے مستقل بنیاد پر لازمی ملاقاتیں کرنے کا آرڈر دے سکتی ہے۔
فیملی کورٹ
نیو یارک سٹی میں ہر پانچوں بورو کا اپنا فیملی کورٹ ہے۔
فیملی کورٹ پر بچے کو نکالنے کے لیے کیے گئے ACS کے کسی فیصلے کا جائزہ لینا یا والدین سے خدمات میں شرکت کرنے کا مطالبہ کرنا لازم ہے۔
جج بیشتر فیصلے سماعت کے بعد کرتے ہیں جس میں آپ کی بات سنی جاتی ہے اور آپ کی نمائندگی ہوتی ہے۔
اگر فیملی کورٹ کے عمل کے بارے میں آپ کو کوئی سوالات ہوں تو، آپ کو اپنے وکیل سے رابطہ کرنا چاہیے۔ اگر آپ وکیل بحال کرنے کے متحمل نہیں ہو سکتے تو، عدالت بلا معاوضہ آپ کے لیے ایک وکیل مقرر کرے گی۔
فیملی کورٹ کی سماعتوں میں، کم از کم تین وکیل ہوں گے:
جج، CPS، اور عدالت کے افسران بھی سماعتوں میں حاضر ہوں گے۔ جج اکثر آپ کو "جواب دہندہ" بلائیں گے اور ACS کو "عرضی گزار" بلائیں گے۔ اگر متعدد جواب دہندگان ہوں تو (بشمول دونوں والدین، دیگر نگراں) تو ہر کوئی وکیل کا مستحق ہے۔ غیر جواب دہندہ (جس کو بچے کے ساتھ بدسلوکی/بے توجہی کی عرضی میں نامزد نہیں کیا گیا ہو) والدین بھی وکیل رکھ سکتے ہیں۔ اگر آپ کو پکا معلوم نہیں ہے کہ کمرہ عدالت میں کون ہے تو، اپنے وکیل سے پوچھیں۔
آپ کو عدالت میں اپنے ساتھ ایک وکیل رکھنے کا حق ہے۔ اگر آپ وکیل کے متحمل نہیں ہو سکتے تو، عدالت آپ کو بلا معاوضہ ایک وکیل تفویض کرے گی۔ آپ جس بورو میں رہتے ہیں اس کے لحاظ سے، عدالت والدین کو قانونی خدمات فراہم کرنے والی والدین کی نمائندگی کرنے والی تنظیم سے ایک اٹارنی یا 18-B کا ایک اٹارنی آپ کو تفویض کر سکتی ہے۔
فیملی کورٹ کی سماعتیں
فیملی کورٹ کی بیشتر عدالتوں کی سماعت جج کرتے ہیں، اور کچھ کا اہتمام ریفری کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ فیملی کورٹ میں کوئی جیوری نہیں ہے۔ سماعتیں عموماً عوام کے لیے کھلی ہوتی ہیں۔
جب آپ کو قانونی نوٹس یا فون کال موصول ہو جس میں بتایا گیا ہو کہ آپ کے بچے کے بارے میں ایک سماعت ہوگی تو آپ کو ہمیشہ عدالت میں جانا اور وقت پر پہنچنا چاہیے۔ اس سے جج کو پتہ چلتا ہے کہ آپ اپنے بچے کے بارے میں تشویش زدہ ہیں۔ اگر آپ نوٹس موصول ہونے کے بعد عدالت میں حاصر نہیں ہوتے ہیں تو، عدالت آپ کی رائے کے بغیر آپ کے برخلاف فیصلے کر سکتی ہے۔ اگر آپ کو عدالت کی اپنی تاریخ کے بارے میں پکا معلوم نہیں ہے یا اگر آپ کسی وجہ سے عدالت میں حاضر ہونے پر قادر نہیں ہیں تو، اپنے وکیل سے رابطہ کر سکتے ہیں۔
سلسلہ وار عدالتی سماعتوں کی معرفت، فیملی کورٹ اس امر کا جائزہ لے گا کہ آیا آپ کے بچے کو فوسٹر کیئر میں رہنا چاہیے، آیا ACS کے ذریعے لگائے گئے بدسلوکی یا بے توجہی کے الزامات کی تائید کرنے کے لیے کافی شہادت موجود ہے، ACS اور ایجنسی کو کون سی خدمات آپ کو فراہم کرنے کی ضرورت ہے اور آپ کو کن خدمات میں شرکت کرنے کی ضرورت ہے، ACS اور ایجنسی کو کون سی خدمات آپ کے بچے کو فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ اور آپ اور آپ کے بچے کے لیے ملاقات کا منصوبہ۔
بدسلوکی یا بے توجہی کے معاملات میں، فیملی کورٹ کے ذریعہ ہونے والی سماعتوں میں 1027 سماعت (ابتدائی سماعت)؛ 1028 سماعت (بچے کی واپسی کی درخواست کرنے کی سماعت)، تلاش حقیقت کی سماعت (ٹرائل)، تصفیہ سے متعلق سماعت، اور ہر چھ ماہ پر دوام والی سماعتیں شامل ہوتی ہیں۔ عدالت رضاکارانہ پلیسمنٹ کے معاہدے کا جائزہ لینے کے لیے ایک ابتدائی سماعت، اور پھر ہر چھ ماہ پر دوام والی سماعتیں کرتی ہے۔
دوام والی سماعتوں میں، جج ACS کی فراہم کردہ خدمات اور دوام کا منصوبہ حاصل کرنے کے ضمن میں آپ اور ایجنسی جو پیشرفت کر رہے ہیں اس بارے میں سماعتیں کرے گی۔ جج آپ کے بچے کے لیے ACS کے منصوبے کو منظور کریں گے یا اس میں تبدیلیاں کریں گے۔
فیملی کورٹ بھی حقوق ولدیت کے اختتام کی کارروائیوں کے معاملے میں سماعتیں کرتا ہے۔ کچھ معاملات میں، فیملی کورٹ والدین کی حیثیت سے آپ کے حقوق مستقل طور پر واپس لے سکتا ہے۔ اس کام کے لیے، فوسٹر کیئر ایجنسی پر فیملی کورٹ میں ایک عرضی دائر کرنا لازم ہے، جسے اکثر حقوق ولدیت کا اختتام (Termination of Parental Rights, TPR) کہا جاتا ہے۔ فیملی کورٹ تولیت اور سرپرستی کے معاملات، بشمول رشتہ داروں کے ذریعے دائر کردہ معاملات پر بھی سماعت کرتی ہے۔
تمام سماعتوں کی تعریفات اس دستی کتابچہ کے فرہنگ میں مل سکتی ہیں۔ اگر کسی سماعت کے بارے میں آپ کو کوئی سوالات ہیں تو آپ کو اپنے وکیل سے رابطہ کرنا چاہیے۔
جس کسی والدین کا بھی بچہ فوسٹر کیئر میں ہے انہیں فیملی کورٹ میں بچے سے متعلق ہونے والی تمام سماعتوں میں جانے کا حق ہے، الّا یہ کہ ان کے حقوق ولدیت ختم یا واپس کر دیے گئے ہوں۔
آپ کو گواہوں کی تصدیق کرنے اور اپنی جانب سے گواہوں کی تصدیق کروانے اور ACS کے مدنظر اپنے وکیل سے گواہوں سے جرح کروانے کا حق ہے۔ اپ کے وکیل سے مشاورت کر کے، آپ کو فیملی کورٹ کی سماعتوں میں شرکت کرنی چاہیے اور عدالت آپ سے جو کچھ کرنے کو کہے اسے کرنا چاہیے، جس سے آپ کے بچے کی گھر واپسی میں سہولت ملے گی۔ آپ کا وکیل عدالت میں آپ کی جانب سے بات کرے گا۔ آپ کے لیے اپنے وکیل کے رابطے میں رہنا اور اپنی سماعتوں کے مدنظر تیاری کرنے کے لیے اپنے وکیل کے ساتھ مل کر کام کرنا ضروری ہے۔ اگر آپ کسی شیڈول شدہ عدالتی حاضری میں جانے پر قادر نہ ہوں تو، یقینی طور پر اپنے وکیل کو مطلع کریں۔
فیملی کورٹ کے عمل یا اپنے کیس کے بارے میں اگر آپ کے کوئی سوالات ہوں تو، آپ کو اپنے وکیل سے رابطہ کرنا چاہیے۔
اپنے بچے کے ساتھ دوبارہ متحد ہونا
جب آپ اپنے بچے کی گھر واپسی کی تیاری کریں تو، اپنے کیس پلانر کے رابطے میں رہنے کو یقینی بنائیں۔ آپ اور آپ کے بچے کو جو کوئی اعانت (جیسے، مالی امور، کپڑے، فرنیچر، ہاؤسنگ سبسڈی) مطلوب ہو سکتی ہو اس پر گفتگو کریں۔ آپ گھر واپسی میں ایک ہموار منتقلی یقینی بنانے کے لیے خود کو یا اپنے بچے کو درکار ہو سکنے والی کسی خدمت پر بھی گفتگو کر سکتے ہیں۔ آپ یا تو ٹرائل ڈسچارج کے دوران یا حتمی ڈسچارج ہونے پر روک تھام کی خدمات (گھر پر مبنی فیملی کی امدادی خدمات) کی گزارش کر سکتے ہیں۔
ACS اور ایجنسی عدالت سے آپ کے بچے کو واپس کیے جانے کی سفارش کر سکتی ہے۔ اپنے وکیل کی معرفت، آپ جج سے اپنے بچے کو اپنی نگہداشت میں واپس کرنے کی گزارش کر سکتے ہیں۔ بچے کا اٹارنی بھی آپ اور آپ کے بچے کے لیے اتحاد نو کی گزارش کرتے ہوئے سماعت کی درخواست کر سکتا ہے۔ جج بچے کی حفاظتی کارروائی/عدالتی عمل کے دوران کسی بھی مرحلے پر ایک سماعت کا اہتمام کر سکتے ہیں اور/یا یہ آرڈر کر سکتے ہیں کہ آپ کا بچہ آپ کو واپس کر دیا جائے۔
تصفیہ والی سماعت سے قبل، اگر جج کو یہ پتہ چلے کہ آپ کی نگہداشت میں بچے کو واپس کرنے پر اسے بدیہی خطرہ لاحق نہیں ہوگا تو جج یہ آرڈر کر سکتے ہیں کہ آپ کے بچے کو ACS کی نگرانی میں جاری کیا جائے۔ اس کے علاو، ACS، آپ کے اٹارنی، آپ کے بچے کے اٹارنی، اور دوسرے فریقوں کے اٹارنی ایک اتفاق رائے کر سکتے ہیں کہ آپ کے بچے کو فوسٹر کیئر میں لانے والے مسائل حل ہو گئے ہیں، اور یہ کہ آپ کا بچہ گھر پر محفوظ ہو سکتا ہے۔
تصفیہ کے بعد، بچے "ٹرائل ڈسچارج" پر گھر واپس کیے جا سکتے ہیں۔ ٹرائل ڈسچارج کے دوران، بچے ACS کی قانونی تولیت میں رہتے ہیں اور کیس پلانر کی نگرانی کے ساتھ آپ کی طبعی تولیت میں رہتے ہیں۔
تصفیہ کے بعد، ایجنسی اور ACS یہ تعین کر سکتی ہیں کہ آپ کے بچے کو فوسٹر کیئر میں لانے والے حفاظت کے مسائل معقول حد تک حل ہو گئے ہیں جو ایجنسی کے ذریعے رواں تعاون اور نگرانی کے ساتھ ٹرائل کی بنیاد پر بچے کی گھر واپسی کے بہترین مفادات میں ہیں۔ اسے ٹرائل ڈسچارج کے حوالے سے جانا جاتا ہے۔ ٹرائل ڈسچارج کے دوران، آپ اب بھی ایجنسی اور ACS کی نگرانی میں ہوتے ہیں اور آپ کے کیس پلانر کی جانب سے آپ کو گھر پر ہونے والی ملاقاتیں موصول ہوتی رہیں گی اور آپ اور آپ کے بچے کے لیے خدمات جاری رہیں گی۔
جب ایسا نظر آئے کہ آپ کا بچہ جلد ہی آپ کے ساتھ دوبارہ متحد ہو جائے گا تو، ٹرائل ڈسچارج کانفرنس کا ایک شیڈول طے کیا جائے گا۔ ACS اور ایجنسی آپ کو، آپ کے فیملی ممبرز (جہاں مناسب ہو)، بچے (اگر عمر کے متناسب ہو)، اور جو بھی شخص فیملی کو خدمات فراہم کرتا رہا ہے (رضاعی والدین، ایجنسی کا کیس پلانر، بچے کے وکیل) اس کو اس کا نفرنس میں مدعو کریں گے۔ آپ اپنے اٹارنی، یا سوشل ورکر یا آپ کے اٹارنی کے ساتھ کام کرنے والے پیرنٹ ایڈووکیٹ کو کانفرنس میں حاضری کے لیے مدعو کر سکتے ہیں۔
ٹرائل ڈسچارج کانفرنس کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ ایک کامیاب اتحاد نو کے لیے آپ کو درکار چیز آپ اور آپ کی فیملی کے پاس موجود ہے۔ ٹرائل ڈسچارج کانفرنس میں، ہر کسی کو رہائش، آمدنی، اسکول، اور صحت بیمہ کے مسائل پر گفتگو کرنی چاہیے۔ اس میٹنگ سے فیملی ممبرز اور بچے کو ڈسچارج کیے جانے کے بعد انہیں درکار ہو سکنے والے تعاون کی اقسام کے بارے میں فیصلے میں شامل ہونے کا موقع ملتا ہے۔ ٹرائل ڈسچارج کانفرنس ٹرائل ڈسچاج کی متوقع تاریخ سے کم از کم دو ہفتہ پہلے ہونی چاہیے۔
بیشتر اوقات، ٹرائل ڈسچارج چھ ماہ سے کم وقت تک رہتا ہے، لیکن کچھ صورتوں میں، ایجنسی اسے چھ ماہ سے آگے بڑھا سکتی ہے۔
اگر ٹرائل ڈسچارج کے دوران حفظتی تشویشات پیدا ہوتی ہیں تو، کیس پلانر ٹرائل ڈسچارج کو ختم کر سکتا ہے اور بچہ فوسٹر کیئر میں واپس آ جائے گا۔ ACS کا اٹارنی عدالت کو اور دیگر اٹارنیز کو ٹرائل ڈسچارج ختم کیے جانے کے بارے میں مطلع کرے گا اور حالات کا جائزہ لینے کے لیے عدالت ایک سماعت کا شیڈول طے کر سکتی ہے۔
آپ کا بچہ ڈسچارج گرانٹ موصول کرنے کا اہل ہو سکتا ہے۔ گرانٹ کی بنیاد مالی ضرورت پر ہوتی ہے۔ ڈسچارج گرانٹ موصول کرنے کے لیے، بچے کا لگاتار چھ ماہ تک نگہداشت میں رہا ہونا ضروری ہے اور اسے پچھلے دو سالوں میں پہلے کوئی گرانٹ موصول نہ ہوئی ہو۔ گرانٹ سے گھر واپس ہونے والے بچے کی اور جو بھی نوعمر فرد اپنے گھر کا سیٹ اپ کر رہا یا رہی ہے اس کی بنیادی ضرورتوں کے لیے ادائیگی کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اگر آپ کا بچہ اہل ہے تو فوسٹر کیئر ایجنسی ڈسچارج گرانٹ کے لیے درخواست دے گی۔ اگر ڈسچارج کے وقت ضروریات کی نشاندہی ہوتی ہے، اور آپ کو پہلے کوئی ڈسچارج گرانٹ نہیں ملی ہے تو آپ کی ایجنسی یہ آپ کو فراہم کر سکتی ہے۔ آپ کا کیس پلانر آپ کے ساتھ جا کر خریداری کر سکتا ہے یا متبادل طور پر، آپ سے خریداری کی رسیدیں مانگے گا۔ حتمی ڈسچارج کے بعد، ڈسچارج گرانٹ مزید فراہم نہیں کیا جا سکتا ہے کیونکہ فوسٹر کیئر پلیسمنٹ ختم ہو گئی ہے۔ ڈسچارج گرانٹ نقد گرانٹ نہیں ہو سکتی۔
حتمی ڈسچارج کا مطلب یہ ہے کہ آپ کے بچے کی پوری نگہداشت اور تولیت آپ کو واپس کر دی گئی ہے۔ حتمی ڈسچارج کی منصوبہ بندی ٹرائل ڈسچارج شروع ہونے سے دو تا تین ماہ بعد اسٹارٹ ہو جانی چاہیے۔ بیشتر معاملات میں، حتمی ڈسچارج سے پہلے ایک ٹرائل ڈسچارج ہوتا ہے۔ ACS اور فوسٹر کیئر ایجنسی ایک حتمی ڈسچارج کانفرنس کا شیڈول طے کریں گے اور ان تمام لوگوں کو بلائیں گے جنہیں ٹرائل ڈسچارج کانفرنس میں بلایا گیا تھا۔ یہ میٹنگ ہر کسی کے لیے حتمی ڈسچارج کے مدنظر ایک مقررہ وقت تیار کرنے اور یہ یقینی بنانے کے لیے ہے کہ آپ کو درکار خدمات نافذ العمل ہیں۔ اس میں روک تھام کے اس پروگرام کے نام حوالہ شامل ہے جس کا ACS یا آپ کے مضافات میں کمیونٹی پر مبنی تنظیم کے ساتھ معاہدہ ہے۔
عدالت پر حتمی ڈسچارج کو منظور کرنا لازم ہے:
حقوق ولدیت کی واپسی یا اختتام
اگر آپ فوسٹر کیئر میں اپنے بچے کے رہنے کے دوران فیملی کورٹ کے سارے آرڈر، ACS کے تقاضوں، اور ایجنسی کے تقاضوں کو پورا نہیں کرتے ہیں تو ACS یا ایجنسی فیملی کورٹ سے یہ درخواست کر سکتے ہیں کہ آپ کے بچے پر آپ کے حقوق ولدیت مستقل طور پر ختم کر دیے جائیں تاکہ بچے کو گود لیا جا سکے۔ قانون کے تحت، بہت ضروری ہے کہ آپ اپنی ذمہ داریاں پوری کریں اور جتنی جلدی ممکن ہو اپنے بچے کو ایک مستقل، محفوظ گھر دینے کے لیے کام کریں۔ قانون کا تقاضا ہے کہ آپ، آ پ کے کیس پلانر، اور ACS فوسٹر کیئر میں آپ کے بچے کو رکھوانے کا باعث بننے والے مسائل حل کرنے کے لیے جلدی سے عمل کریں۔
یوں تو اگر آپ کا بچہ پچھلے 22 میں سے 15 ماہ تک فوسٹر کیئر میں رہا ہے تو قانون ACS اور ایجنسی سے اختتام کی عرضی دائر کرنے کا مطالبہ کرتا ہے، مگر اس تقاضے میں بہت سارے استثناء بھی ہیں۔ قانون کے تحت، اگر آپ کا بچہ 15 ماہ تک فوسٹر کیئر میں رہا ہے، اور آپ اب بھی اپنے بچے کی نگہداشت کرنے پر قادر نہیں ہیں تو، ACS اور ایجنسی آپ کے حقوق ولدیت ختم کروانے کے لیے عدالت میں جا سکتے ہیں الّا یہ کہ ACS یا عدالت کو کسی استثناء کا یا TPR دائر نہیں کیے جانے کی پرزور وجہ کا پتہ چلے۔ اگر آپ کے حقوق ولدیت ختم ہو گئے ہیں تو، آپ کو اپنے بچے کی تولیت حاصل کرنے، اس سے ملاقات کرنے، یا اس سے رابطہ کرنے کا قانونی حق نہیں ہوگا۔ آپ کی منظوری کے بغیر آپ کے بچے کو گود لیا جا سکتا ہے۔
ACS اور/فوسٹر کیئر ایجنسی حقوق ولدیت ختم کرنے کی طالب ہو سکتی ہے اگرچہ بچہ فوسٹر کیئر میں کسی رشتہ دار کے پاس ہو۔ فوسٹر کیئر میں رشتہ داروں کے پاس موجود بچے بھی محفوظ، مستقل گھروں کے مستحق ہیں۔ "طویل مدتی فوسٹر کیئر" کو، چاہے رشتہ داروں کے پاس ہو، مستقل صورتحال نہیں مانا جاتا ہے۔ آپ کی ایجنسی کے کیس پلانر کو تبنیت اور دیگر قرابتی یا دوام کے اختیار پر آپ اور آپ کے بچے کی نگہداشت کرنے والے کسی رشتہ دار کے ساتھ گفتگو کرنی چاہیے۔ اس طرح کے ایک اختیار کو قرابتی سرپرستی میں اعانت پروگرام (Kinship Guardianship Assistance Program, KinGAP) کہا جاتا ہے
TPR کی کارروائی میں، تلاش حقیقت کی سماعت اور تصفیہ والی سماعت ہوتی ہے۔ آپ کو ان سماعتوں میں جانے اور وکیل سے اپنی نمائندگی کروانے کا حق ہے۔ آپ کے حقوق کو ختم کیا جا سکتا ہے چاہے آپ موجود نہ ہوں۔ تلاش حقیقت کی سماعت کے دوران، ACS اور/یا فوسٹر کیئر ایجنسی پر واضح اور مائل کن شہادت سے ثابت کرنا لازم ہے کہ ان کے پاس آپ کے حقوق ولدیت ختم کرنے کے لیے قانونی طور پر معقول وجہ موجود ہے۔
حقوق ولدیت ختم کرنے کی وجوہات میں شامل ہیں:
تلاش حقیقت کی سماعت کے بعد، ایک تصفیہ کی سماعت ہوتی ہے۔ اس سماعت میں، جج یہ فیصلہ کریں گے کہ آیا آپ کے حقوق ولدیت ختم کرنا بچے کے بہترین مفادات میں ہے۔
تلاش حقیقت کی سماعت کے بعد، جج آپ کو آپ کے بچے کی واپسی کے لیے لازمی خدمات مکمل کرنے کا ایک آخری موقع بھی دے سکتے ہیں۔ اسے برخاست شدہ فیصلہ کہا جاتا ہے، اور تمام فریقوں کو اس پر اتفاق کرنا ضروری ہے۔
حقوق ولدیت کے اختتام کو عدالت سے حتمی شکل مل جانے کے بعد اسے پلٹنا شاذ و نادر اور مشکل ہوتا ہے اگر آپ ایسا کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو، آپ کو وکیل کا مشورہ لینا چاہیے۔
ایجنسی آپ کے حقوق ولدیت ختم کرنے کی عرضی تب دائر نہیں کر سکتی جب ایسا نہیں کرنے کے لیے آئینی استثناء یا پرزور وجہ موجود ہو۔ مثلاً:
محدود حالات میں، ACS جج سے یہ تعین کرنے کو کہہ سکتی ہے کہ انہیں آپ کو آپ کے بچے کے ساتھ دوبارہ متحد کرنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔ جج کے نام ان کی درخواست 1039-b تحریک نامی عدالت میں دائر کردہ ایک دستاویز کی معرفت کی جاتی ہے۔ جج یہ تعین کر سکتے ہیں اگر:
اگر جج یہ تعین کرتے ہیں تو، 30 دنوں کے اندر دوام کی سماعت ہوگی۔ ACS آپ کے حقوق ولدیت ختم کرنے کے لیے عرضی دائر کر سکتی ہے، لیکن جج عرضی پر تب تک فیصلہ نہیں کر سکتے جب تک آپ کا بچہ ایک سال کے لیے فوسٹر کیئر میں ہے۔ ویسے تو ایجنسی سے ان معاملات میں آپ کو خدمات فراہم کرنے کا تقاضا نہیں کیا جائے گا، لیکن اگر آپ خدمات کی درخواست کرتے ہیں تو، ایجنسی اب بھی آپ کے ساتھ کام کر سکتی ہے۔ یوں تو ایجنسی کو آپ کی اعانت کرنے کی کوشش کرنے سے مستثنی کیا جا سکتا ہے، لیکن اگر آپ اپنے بچے کی واپسی کے لیے منصوبہ بنانا چاہیں تو فوسٹر کیئر میں اپنے بچے کی پلیسمنٹ کا سبب بننے والے مسائل کو حل کرنے کے لیے خود سے بھی پیشقدمی کر سکتے ہیں۔
آپ عدالت میں اپنے وکیل کے ساتھ "واپسی" نامی ایک قانونی دستاویز پر دستخط کر کے اپنے حقوق ولدیت کو ختم کرنے کے لیے رضاکارانہ طور پر اتفاق کر سکتے ہیں۔ ایک جج لازماً کسی بھی واپسی کو منظور کریں۔ آپ اپنے حقوق ولدیت واپس کرنے کا فیصلہ کیوں کر سکتے ہیں اس کی وجہیں ہیں۔ ان میں شامل ہے:
ایک جج لازماً کسی بھی واپسی کے معاہدے کو منظور کریں۔ واپسی کا معاہدہ حقوق ولدیت کے اختتام کے آرڈر کی طرح ویسے ہی کام کرتا ہے۔ والدین بچے کے تئیں اپنے حقوق ولدیت کو چھوڑ دیتے یا دیتی ہیں۔ تاہم، اس انتظام کا فائدہ یہ ہے کہ اگر ایجنسی اتفاق کرے تو، والدین اس واپسی میں کچھ شرائط ڈال سکتے ہیں۔ مثلاً، والدین یہ درخواست کر سکتے ہیں کہ ایک مخصوص فرد بچے کو گود لے۔ یا، والدین آپ، گود لینے والے والدین، اور بچے کے اٹارنی کے ساتھ گفت و شنید سے طے شدہ رابطے کے معاہدے کی معرفت اپنے بچے کے رابطے میں رہنے یا ان سے ملاقاتیں کرنے کا انتظام کر سکتے ہیں۔ گود لینے کے بعد رابطے یا ملاقاتوں کو اکثر کھلی تبنیت کے حوالے سے جانا جاتا ہے۔ یوں تو ان معاہدوں کے قانونی نفاذ کو یقینی نہیں بنایا جا سکتا، مگر تبنیت بچے کے بہترین مفادات میں ہونے کے بعد والدین کے ساتھ رابطے میں رہنا کافی عام ہو رہا ہے۔
واپسی کے معاہدے پر دستخط کرنے سے پہلے ہمیشہ وکیل سے مشورہ لیں۔
قرابتی سرپرستی میں اعانت پروگرامز (Kinship Guardianship Assistance Programs, KinGAP)
قرابتی سرپرستی میں اعانت پروگرام (Kinship Guardianship Assistance Programs, KinGAP) ایک وفاقی اور ریاستی پروگرام ہے جو تب ان بالغوں کے ساتھ رہنے میں بچوں کی مدد کے لیے بنایا گیا ہے جن کے ساتھ ان کا ایک مستحکم ربطہ ہے، جب بچے اپنی فیملیز کے ساتھ دوبارہ متحد ہونے پر قادر نہ ہوں۔ رشتہ دار نگراں (یہ کوئی توسیعی فیملی ممبر یا قریبی دوست ہو سکتا ہے) بچے کے لیے قانونی سرپرستی قبول کرتا ہے۔ یہ پروگرام ان نگرانوں کو مالی اعانت اور بچے کے لیے طبی فائدے فراہم کرتا ہے۔
KinGAP کا اہل ہونے کے لیے، نگراں کا بچے سے یا بچے کے سگے بھائی بہنوں میں سے کسی سے خون، ازدواج، یا تبنیت کا رشتہ ہونا یا ایک مثبت رشتہ (جیسے فیملی کا دوست، گاڈ پیرنٹ، یا پڑوسی) ہونا ضروری ہے جو پہلے سے ہی بچے کی موجودہ فوسٹر کیئر پلیسمنٹ سے قبل موجود ہو۔ متوقع سرپرست کے لیے مطلوب ہوتا ہے کہ KinGAP کا معاہد کرنے سے پہلے اس نے لگاتار چھ ماہ تک بچے کے رضاعی والدین کے بطور کام کیا ہو۔
KinGAP کا یہ تقاضا نہیں ہے کہ آپ کے حقوق ولدیت ختم کر دیے جائیں۔
قانونی سرپرست وہ فرد ہوتا ہے جنہیں ایسے بچے کی دیکھ بھال کرنے کا قانونی اختیار اور اس کی ذمہ داری ہوتی ہے جو ان کا اپنا بچہ نہیں ہوتا ہے۔ وہ ACS یا فراہم کنندہ ایجنسی کے عملہ کی جانب سے مداخلت کے بغیر بچے کی صحت، تعلیم، اور روزمرہ کی سرگرمیوں کے بارے میں اہم فیصلے کر سکتے ہیں۔ باقاعدہ قانونی سرپرستی کے لیے کوئی مالی اعانت نہیں ہے۔
قرابتی نگراں KinGAP کے عمل سے گزرے بغیر قانونی سرپرستی حاصل کر سکتا ہے۔ تاہم، اگر وہ KinGAP کے عمل سے گزرتے ہیں تو وہ مالی تعاون موصول کرتے ہیں اور بچے کو Medicaid موصول ہوتا ہے اور وہ کالج کے لیے تعلیمی واؤچر کے بھی اہل ہو سکتے ہیں۔
جس دوران آپ KinGAP کے معاہدے کی معرفت بچے کے والدین رہتے ہیں۔ ACS آپ کے بچے کو فوسٹر کیئر سے ڈسچارج کر کے رشتہ دار کی سرپرستی میں بھیجے گی۔ رشتہ دار کو آپ کے بچے کے بارے میں ولدیت کے فیصلے کرنے کا حق ہوگا۔ آپ مستقبل میں تولیت کے لیے عدالت میں عرضی دائر کر سکتے ہیں۔ فیملی کورٹ اور/یا سرّوگیٹ کورٹ تفتیش کی معرفت یہ تعین کرنے کا آرڈر کریں گے کہ آیا آپ کا بچہ آپ کے پاس واپس ہو سکتا ہے۔
آپ کی منظوری پسندیدہ ہے، لیکن KinGAP کے ساتھ آگے بڑھنے کے لیے یہ از روئے قانون مطلوب نہیں ہے۔ معاہدہ منظور ہونے اور رشتہ دار کو قانونی سرپرسی قبول کرنے سے پہلے 14 سال اور اس سے زائد عمر کے نوجوانوں سے لازماً رابطہ کیا جائے۔ اگر آپ منظور نہیں کرتے ہیں تو، عدالت ایک سماعت منعقد کر کے یہ تعین کرے گی کہ آیا بچے کی سرپرستی مجوز سرپرست کو دینا بچے کے بہترین مفاد میں ہے۔
گود لینا
اگر فیملی کورٹ نے آپ کے حقوق ولدیت ختم کر دیے ہیں، یا آپ نے اپنے حقوق ولدیت واپس کر دیے ہیں تو، آپ کا بچہ گود لیے جانے کے لیے قانونی طور پر آزاد ہے۔ گود لینے کے معاملے میں، عدالت کسی بچے کی مستقل قانونی ذمہ داری دیگر لوگوں کو دیتی ہے جو بچے کے والدین بن جاتے ہیں۔ اکثر، جب بچوں کو گود لیا جاتا ہے تو یہ عمل ان کے رضاعی والدین یا ان کے رشتہ دار کے ذریعے ہوتا ہے۔ اگر انہیں گود نہیں لیا جاتا ہے تو، ACS اور فوسٹر کیئر ایجنسی ایک محفوظ اور پیار بھرا گود لینے والا گھر تلاش کرنے کا کام کرتے ہیں۔
اگر آپ نے رضاعی والدین کے ساتھ قریبی رشتہ فروغ دے لیا ہے جو آپ کے بچے کو گود لے گا تو، آپ ان سے اور اپنے وکیل سے اپنے بچے کے ساتھ ایک مسلسل رشتے کے اختیار پر گفتگو کرنے کے خواہاں ہو سکتے ہیں۔ اسے کبھی کبھار کھلی تبنیت کہا جاتا ہے۔
کھلی تبنیت کا مطلب یہ ہے کہ آپ اب بھی اپنے بچے کے ساتھ رابطے میں ہوں گے۔ اس صورتحال میں، آپ اور آپ کے بچے کو گود لینے والے والدین اس امر سے اتفاق کرتے ہیں کہ آپ تبنیت کے بعد اپنے بچے کے رابطے میں رہ سکتے ہیں (مثلاً، خطوط، فون کالز، اور/یا ملاقاتوں کے ذریعے)۔ تاہم، آپ کو جان لینا چاہیے کہ اس طرح کا معاہدہ قانونی طور پر قابل نفاذ نہیں ہو سکتا ہے۔
والدوں کے لیے اہم اضافی معلومات
ایجنسی آپ سے پوچھے گی کہ آیا بچے کی پیدائش ہونے کے وقت آپ شادی شدہ تھے؛ آیا آپ کے پاس ایسا آرڈر ہے جو دکھاتا ہو کہ آپ نے بچے کو گود لیا ہے؛ یا آیا آپ پاس دستخط شدہ ولدیت کا اعتراف ہے۔ اگر جواب نہیں میں ہے تو، آپ کو ولدیت ثابت کرنی ہوگی (کہ آپ باپ ہیں)۔ چاہے آپ بچے کے قانونی باپ نہ ہوں، لیکن اگر آپ کے اعمال بچے کو بے توجہی کے خطرے میں ڈالیں تو آپ کو اب بھی عرضی پر بچے کے لیے قانونی طور پر ذمہ دار فرد کے بطور نامزد کیا جائے گا۔
باپ کو، چاہے وہ عرضی میں نامزد ہوں یا نہ ہوں، یہ درخواست کرنے کا حق ہے کہ بچے کو ان کے پاس رکھوایا جائے، وہ ان سے ملاقاتیں کریں، اور بچے کے دوام کی منصوبہ بندی میں انہیں شامل کیا جائے۔ حتی کہ جب آپ نے یہ ثابت نہ کیا ہو کہ آپ باپ ہیں تو بھی، آپ ملاقاتیں کرنے اور دوام کی منصوبہ بندی میں شرکت کرنے کی اجازت طلب کر سکتے ہیں بشرطیکہ رابطہ رکھنا بچے کے بہترین مفاد میں ہو۔ نوٹ: اگر آپ کے بچے پر مشتمل عدالت میں کوئی کارروائی پہلے سے چل رہی ہو تو، آپ کو چاہیے کہ وکیل سے مشورہ لیں اور عدالت کو مطلع کریں کہ آپ شرکت کرنا چاہتے ہیں۔ اگر آپ بچے کے قانونی والدین ہیں تو، آپ کے بچے کے سلسلے میں عرضی دائر ہونے کے بعد آپ کو ACS کی جانب سے مطلع کیے جانے کا حق ہے۔
اگر آپ کو پتہ چلتا ہے کہ آپ کا بچہ فوسٹر کیئر میں ہے تو، آپ کو چاہیے کہ فوری طور پر اپنے بچے کی دیکھ بھال کرنے والی ایجنسی سے رابطہ کریں۔ اگر آپ کو معلوم نہیں ہے کہ آپ کے بچے کو کہاں رکھوایا گیا تھا تو، ACS کے آفس آف ایڈووکیسی کو 212-676-9421 پر کال کریں۔
مقید والدین کے لیے معلومات
والدین کے مقید کا ہمیشہ یہ مطلب نہیں ہوتا ہے کہ ان کے بچوں کو فوسٹر کیئر میں داخل ہونا لازم ہے، نہ ہی یہ پہلا اختیار ہونا چاہیے۔ والدین جیل یا قید خانے میں رہتے ہوئے یہ یقینی بنانے کے ذمہ دار ہیں کہ ان کے بچے کی نگہداشت ہوتی ہے۔ اگر والدین کے مقید رہنے کے دوران بچے کی نگہداشت کرنے کے لیے کوئی نہیں ہے یا جرم سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ قید سے رہا ہونے پر بچہ والدین کی نگہداشت میں محفوظ نہیں ہوگا تو، بچے کو فوسٹر کیئر میں رکھوایا جا سکتا ہے۔ فوسٹر کیئر ایجنسیاں بچوں کو رشتہ داروں یا قریبی دوستوں کے پاس رکھوانے کوترجیح دیتی ہیں، انہیں سب سے پہلے اس اختیار کی کھوج بین کرنی چاہیے۔ تاہم، اگر آپ قید خانے میں ہیں اور آپ کا بچہ فوسٹر کیئر میں ہے تو آپ کے لیے اپنے بچے کے مستقبل کی منصوبہ بندی میں شامل ہونا کافی اہم ہے۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کا بچہ فوسٹر کیئر میں ہونے کے دوران، آپ پر جتنی جلدی ممکن ہو اپنے کیس پلانر سے رابطہ کرنا اور اپنے بچے کے لیے منصوبہ بندی شروع کرنا لازم ہے۔ اگر آپ قید خانے سے رہائی کے بعد اپنے بچے کے ساتھ متحد ہونا چاہتے ہیں تو، آپ پر لازم ہے کہ:
ایجنسی مقید والدین کو ان کے بچے کے بارے میں اپ ڈیٹ شدہ معلومات فراہم کرنے، کسی دستیاب خدمات میں مشغول ہونے میں ان کی مدد کرنے، اور ان کے بچوں کے لیے کسی بھی یا تمام (تعلیمی، طبی، کیس کی منصوبہ بندی کی) میٹنگوں میں انہیں شامل کرنے کی پابند ہے اگر ان کا تذکرہ کیا جائے۔ فوسٹر کیئر ایجنسی کے کیس پلانرز مقید والدین سے رابطہ کرنے، خدمات اور ان کے بچوں کے ساتھ ملاقاتوں میں انہیں شامل کرنے کی کوششیں کریں گے۔
بچوں کی حفاظتی شمولیت یا فوسٹر کیئر میں موجود بچوں والے والدین کو اپنے وکیل سے بھی رابطہ قائم رکھنا چاہیے۔ مقید والدین کو عدالتی عمل میں شرکت کرنے کا حق ہے۔
ACS اور ایجنسی مقید والدین کے بچے (Children of Incarcerated Parents, CHIP) سے متعلق پروگرام کی معرفت بہت ساری جیلوں اور قید خانوں میں ملاقات کی سہولت پہنچا سکتی ہیں۔ ایجنسیاں ویڈیو ملاقات کی سہولت بہم پہنچانے میں بھی مدد کر سکتی ہیں۔ فوسٹر کیئر ایجنسی کے کیس پلانرز کو ملاقاتوں کے انتظامات کرنے کی ضرورت ہوگی۔
یہ بات کافی اہم ہے کہ مقید والدین اپنے کیس پلانرز کے ساتھ ایک رشتہ فروغ دیں اور ان کے ساتھ رشتہ قائم رکھیں۔ کیس پلانرز سے تقاضا کیا جاتا ہے کہ اپنے بچوں کے ساتھ اتحاد نو کا منصوبہ بنانے میں مقید والدین کی مدد کریں، جب ایسا کرنا محفوظ ہو۔ اگر اپنے بچے کے بارے میں مقید والدین کے کوئی سوالات ہوں، یا وہ کارروائیاں کرنا چاہیں تو، انہیں اپنے وکیل، کیس پلانر، اصلاحات سے متعلق مشیر، یا ACS کے آفس آف ایڈووکیسی سے رابطہ (212-619-1309 پر کلیکٹ کال) کرنا چاہیے۔
اسیری ملاقاتوں میں مانع نہیں ہے اور ایجنسی ان کا انتظام کرنے میں مدد کرے کی۔ مقید والدین ملاقاتوں کا انتظام کرنے کے لیے مقید والدین کے بچوں سے متعلق پروگرام (Children of Incarcerated Parents Program, CHIPP) سے 212-341-3322 پر ACS کلیکٹ سے رابطہ کر کے ACS کو بھی کال کر سکتے ہیں۔
فوسٹر کیئر ایجنسی کی ذمہ داریاں
کیس پلانر اور فوسٹ کیئر ایجنسی آپ کے بچے کو آپ کے ساتھ دوبارہ متحد کرنے کی معقول کوششیں کرنے کے ذمہ دار ہیں۔ اس میں خدمات کے نام بروقت حوالے اور آپ کے بچے کے ساتھ آپ کے ملنے کا انتظام کرنا شامل ہے۔ ایجنسی آپ کے بچے کی بہبود کے بارے میں آپ کو باخبر رکھنے کی بھی ذمہ دار ہے۔
جن والدین کے پاس بیمہ نہیں ہے وہ ایسی خدمات کے جس کے وہ معقول حد تک متحمل ہو سکیں یا مفت خدمات کے مستحق ہیں، اور اگر وہ خدمات دستیاب نہیں ہیں تو پھر ایجنسی کو ان خدمات کے لیے ادائیگی کرنی ہوگی۔ خدمات والدین کی زبان میں دستیاب ہوں گی۔
کیس پلانرز پیشرفت اور خدمت کی ضروریات پر گفتگو کرنے کے لیے فیملی ٹیم کانفرنسوں اور منصوبہ خدمت کے جائزوں کا اہتمام کرنے کے بھی ذمہ دار ہیں۔ کیس پلانر ان کانفرنسوں کا انتظام کرنے اور والدین کے کیس کے سلسلے میں تمام کانفرنسوں سے انہیں مطلع کرنے کا ذمہ دار ہے۔ آپ کو کانفرنسوں اور منصوبہ خدمت کے جائزوں سے پیشگی طور پر مطلع کیا جائے گا اور آپ کو یہ درخواست کرنے کا حق ہے کہ ان کانفرنسوں کا شیڈول تب طے کیا جائے جب آپ شرکت کرنے کے لیے دستیاب ہوں۔ آپ کو ان کانفرنسوں سے قبل ایک اٹارنی سے رجوع کرنے اور میٹنگوں میں اپنا اٹارنی، ایک ایڈووکیٹ یا اپنی پسند کا امدادی فرد لانے کا حق ہے۔
آپ کے کیس پلانر سے آپ کے بچے کی صحت، ذہنی صحت، نشوونما، رویے اور اسکول میں پیشرفت سے متعلق آپ کو باقاعدہ اپ ڈیٹس فراہم کرنے کا تقاضا کیا جاتا ہے۔ والدین کو اپنے بچوں کے لیے تمام IEP اور تعلیمی میٹنگوں سے باخبر رکھے جانے کا حق ہے، نیز محکمۂ تعلیم کی جانب سے جائزہ اور دوبارہ جائزہ کی درخواست کرنے کا بھی حق ہے۔
کیس پلانر کو چاہیے کہ آپ کے بچے کی طبی اپائنٹمنٹس سے آپ کو باخبر رکھے اور آپ کو موجود رہنے کا حق ہے۔ اگر آپ کے بچے کے تعلق سے کوئی طبی ایمرجنسی ہو تو، آپ کا کیس پلانر فوری طور پر آپ کو مطلع کرے گا۔
اگر آپ کے بچے کے رضاعی والدین آپ کے بچے کو تعطیل پر لے جانا چاہیں تو، آپ کا کیس پلانر آپ کو مطلع کرے گا۔ آپ کو حق ہے کہ رضاعی والدین کے ذریعے آپ کے بچے کو ریاست سے باہر لے جانے کے بارے میں آپ سے رجوع کیا جائے۔
مدد حاصل کرنا
اگر آپ کے کیس کے بارے میں آپ کی تشویشات ہوں تو ایسے لوگ موجود ہیں جو آپ کی مدد کر سکتے ہیں۔ اس دستی کتابچہ کے آخر میں، ایک جگہ موجود ہے جہاں آپ ان میں سے کچھ کلیدی افراد کے لیے رابطہ کی معلومات تحریر کر سکتے ہیں۔
ان میں شامل ہے:
آپ کا وکیل - آپ کو چاہیے کہ اپنے وکیل سے باقاعدگی سے بات کریں اور آپ کو جو خدمات موصول ہو رہی ہیں اور آپ کو جو کوئی تشویشات لاحق ہیں ان کے بارے میں انہیں باخبر رکھیں۔ عدالت کے بحال کردہ وکیل اکثر کافی مصروف ہوتے ہیں، لہذا ان سے رابطہ کرنے میں ثابت قدم رہیں۔ اگر ان سے بہ مشکل رابطہ ہوتا ہے تو ہمت نہ ہاریں۔
آپ کی ایجنسی کا کیس پلانر - جب بھی آپ کو اپنے کیس میں کوئی مسئلہ درپیش ہو یا کوئی شکایت ہو تو، آپ اپنی ایجنسی کے یا کی کیس پلانر اور/یا ان کے/کی سپروائزر سے بات کر سکتے ہیں۔
ACS کا آفس آف ایڈووکیسی - اگر آپ ACS یا آپ کے بچے کی نگہداشت کرنے والی فوسٹر کیئر ایجنسی کے ساتھ درپیش مسائل حل کرنے سے قاصر ہوں تو، آپ کو ACS میں آفس آف ایڈووکیسی سے رابطہ کرنا چاہیے۔
اس دفتر سے رابطہ کرنے کی وجہوں کی مثالوں میں شامل ہیں:
آفس اف ایڈووکیسی ایسے فیملی اسپیشلسٹس کو بحال کرتا ہے جو کسی وقت فوسٹر کیئر سسٹم میں موجود بچوں کے والدین تھے۔ ان والدین نے کامیابی سے اپنے بچوں کو واپس کروا لیا ہے۔ سسٹم کے ساتھ کام کرتے ہوئے ان کے تجربوں اور چیلنجوں نے انہیں اسی عمل سے گزرنے والے دوسرے والدین کے لیے ایڈووکیٹس کے بطور کام کرنے کی تحریک دی۔ ACS والدین کو ایسے ہم عمروں تک رسائی فراہم کرنے کی اہمیت کو سمجھتی ہے جو منصوبہ بندی کے عمل اور اتحاد نو کی اہمیت کو سمجھتے ہیں۔
کوئی بھی ایسے والدین، بچے، رضاعی والدین، یا دیگر متعلقہ فرد جنہیں بچے کی بہبود سے متعلق مسائل حل کرنے میں اعانت درکار ہو وہ ACS کے آفس آف ایڈووکیسی سے رابطہ کر سکتے ہیں۔
فرہنگ
18-B اٹارنی: ایک وکیل جو فیملی کورٹ میں والدین یا دیگر نگراں کے لیے بلا معاوضہ قانونی نمائندگی فراہم کرتا ہے، اگر عدالت یہ تعین کرے کہ وہ نجی وکیل بحال کرنے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ یہ وکیل کسی تنظیم کے لیے نہیں بلکہ آزادانہ طور پر کام کرتا ہے۔
بچے کا اٹارنی (Attorney for the Child, AFC): بچے کی نمائندگی کرنے کے لیے فیملی کورٹ کا بحال کردہ وکیل۔ (جو اس سے پہلے لاء گارجین کے بطور معروف تھا، یہ ایسی اصطلاح ہے جو اب استعمال نہیں ہوتی ہے لیکن اب بھی کافی معروف ہے)۔
اٹارنی کی نمائندگی والی تنظیمیں: نیو یارک سٹی فیملی کورٹ میں والدین کو قانونی نمائندگی فراہم کرنے کے لیے متعدد تنظیموں سے معاہدہ کرتی ہے۔ ان کی نمائندگی ان والدین کو بلا معاوضہ فراہم کی جاتی ہے جو اٹارنی کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ ان تنظیموں میں سنٹر فار فیملی ریپریزنٹیشن، Brooklyn ڈیفنڈرز، Bronx ڈیفنڈرز، اور نیبرہوڈ ڈیفنڈر سروسز شامل ہیں۔
1027 ہیئرنگ: بدسلوکی یا بے توجہی کی عرضی دائر کرنے کے بعد منعقد ہونے والی ابتدائی سماعت، تاکہ اس ضمن میں ACS کی پوزیشن پیش کی جائے کہ آیا بچے کے مفادات تحفط کے طالب ہیں اورعدالتی آرڈرکے ذریعے کون سی عارضی حفاظتی مداخلتیں، اگر کوئی ہیں تو، درکار ہیں، بشمول آیا بچے یا بچی کی صحت اور/یا حفاظت اس بات کی طالب ہے کہ بچے کے ساتھ بے توجہی یا بدسلوکی کے الزامات پر پوری سماعت زیر التوا رہنے کے دوران، اسے عارضی طور پر فوسٹر کیئر میں رکھوایا جائے۔ اس سماعت میں، والدین اور/یا بچہ عدالت سے یہ فیصلہ کرنے کی درخواست کر سکتے ہیں کہ آیا بچے کو والدین کے پاس واپس کرنا محفوظ ہے۔
1028 ہیئرنگ: ایک سماعت جو عموماً تین عدالتی دنوں کے اندر منعقد ہوتی ہے جس میں بچہ یا والدین اور/یا والدین عدالت سے یہ فیصلہ کرنے کی درخواست کر سکتے ہیں کہ آیا بچے کو والدین کے پاس واپس کرنا محفوظ ہے۔ جج تعین کریں گے کہ آیا معاملہ عدالت میں جاری رہنے کے دوران بچے کے لیے گھر واپسی محفوظ ہے۔
1039-b تحریک/سماعت: ایک سماعت جس میں ACS فیملی کورٹ سے یہ فیصلہ کرنے کی درخواست کر سکتی ہے کہ ACS اور ایجنسی کو والدین کے گھر پر بچے کو واپس کرنے کی معقول کوششیں مزید نہیں کرنی ہیں۔ ایسا صرف محدود حالات میں ہوتا ہے جیسے والدین نے شدید حد تک یا مکرر طور پر بچے کے ساتھ بدسلوکی کی ہو؛ والدین کو مخصوص سنگین جرائم کی سزا سنائی گئی ہو یا مخصوص سنگین جرائم کا ارتکاب کرنے کی کوشش کی سزا سنائی گئی ہو؛ یا سگے بھائی بہن کے حوالے سے حقوق ولدیت کو غیر رضاکارانہ طور پر ختم کر دیا گیا ہو۔ ان حالات میں بھی، عدالت کو یہ پتہ چل سکتا ہے کہ معقول کوششیں کرنا بچے کے بہترین مفادات میں ہے، بچے کی صحت و سلامتی کے برخلاف نہیں ہے؛ اور اس کا نتیجہ نادیدہ مستقبل میں والدین اور بچے کے اتحاد نو کی صورت میں برآمد ہونے کا امکان ہے۔ اگر عدالت وہ نتائج اخذ کرتی ہے تو، ACS اور فوسٹر کیئر ایجنسی بچے کے اتحاد نو کے لیے کوششیں کرتے رہیں گے۔
برطرفی کے خیال سے التواء (Adjournment in Contemplation of Dismissal, ACD): بچے کی حفاظتی کارروائیوں میں عدالت کو دستیاب ایک اختیار۔ تمام فریقوں کی منظوری سے، عدالت ایسے حالات کے تحت معاملے کو برخاست کر سکتی ہے جس میںACS کی جانب سے نگرانی شامل ہو۔ مقرہ مدت ختم ہونے کے بعد، اگر بدسلوکی یا بے توجہی کے اضافی دعوے نہ ہوں، اور والدین نے عدالت کے تمام آرڈرز کی تعمیل کی ہو تو عدالت معاملے کو برخاست کر سکتی ہے۔
گود لینا بچے کی تولیت کے حوالے سے والدین کے قانونی حقوق ختم ہو جانے یا انہیں اپنے حقوق واپس کر دینے کے بعد، فوسٹر کیئر میں موجود بچے کو گود لیا جا سکتا ہے۔ جب کوئی آدمی بچے کو گود لیتا ہے تو، عدالت انہیں والدین کی طرح وہی قانونی حقوق اور ذمہ داریاں دیتی ہے۔ جب بچے کو فوسٹر کیئر سے گود لیا جاتا ہے تو، یہ عام طور پر ان کے رضاعی والدین کے ذریعے ہوتا ہے۔
ایڈاپشن اینڈ سیف فیملیز ایکٹ (Adoption and Safe Families Act, ASFA): 1997 میں صدر بل کلنٹن کا دستخط کردہ، قانون، 1999 میں نیو یارک سٹی میں عمل میں آیا، جو آج بھی نافذ العمل ہے۔ اس کا مقصد فوسٹر کیئر میں موجود بچوں کی تعداد اور فوسٹر کیئر میں گزرنے والے بچوں کے وقت کی طوالت کم کرنا تھا۔ قانون کا تقاضا ہے کہ فیملی کورٹ دوام کی سماعتیں (نیو یارک اسٹیٹ میں ہر 6 ماہ پر) منعقد کر کے بچے کے دوام کے منصوبے کاجائزہ لے، اور یہ ACS اور فوسٹر کیئر ایجنسی سے دوام کے منصوبے کے ضمن میں معقول کوششیں کرنے کا تقاضا کرتا ہے۔ قانون کا یہ بھی تقاضا ہے کہ جو بچے بالکل حالیہ 22 میں سے 15 ماہ سے زیادہ مدت تک فوسٹر کیئر میں رہے ہیں ان کے لیے حقوق ولدیت ختم کرنے کی عرضی دائر کی جائے، الّا یہ کہ دائر نہیں کرنے کی ایک پرزور وجہ یا دیگر استثناء موجود ہو، جیسے والدین مقید ہوں۔
ایجنسی کا کیس پلانر (یا کیس پلانر): فوسٹر کیئر ایجنسی کے عملہ کا ممبر جو خدمات کی ضروریات کا تعین کرتا ہے اور خدمات کے نام حوالے تیار کرتا ہے۔ ایجنسی کا کیس پلانر والدین اور بچے کے بیچ، یا سگے بھائی بہنوں کے بیچ ملاقاتوں کا شیڈول بھی طے کرتا ہے، اور فوسٹر ہوم کی نگرانی کرتا ہے۔
الزام: کوئی الزام یا دعوی۔
آرٹیکل 10 ہیئرنگ: فیملی کورٹ کی کارروائی جس کا فوکس ایسے بچے کے تحفظ پر ہوتا ہے جس کے ساتھ مبینہ طورپر بدسلوکی یا توجہی ہوئی ہوتی ہے۔
کیس پلانر: فوسٹر کیئر ایجنسی کے عملہ کا ممبر جو خدمات کی ضروریات کا تعین کرتا ہے اور خدمات کے نام حوالے تیار کرتا ہے۔ آپ کے لیے آپ کا ایک کیس پلانر تفویض کیا جائے گا۔ آپ کا کیس پلانر خدمات سے مربوط ہونے میں آپ کی مدد کرتا ہے اور آپ اور آپ کے بچے کے بیچ، یا سگے بھائی بہنوں کے بیچ ملاقاتیں بھی طے کرتا ہے۔ کیس پلانر فوسٹر ہوم کی نگرانی بھی کرتا ہے۔
چائلڈ پروٹیکٹو اسپیشلسٹ (Child Protective Specialist, CPS): ACS کا ایک کیس ورکر جو مشتبہ بدسلوکی یا غلط برتاؤ کی رپورٹ کی تفتیش کرتا ہے، کیس کے بارے میں کیس مینیجمنٹ کو مطلع کرتا ہے، اور اپنی تفتیش کے بارے میں فیملی کورٹ میں اثباتی بیان دیتا ہے۔ CPS آپ کو ایسی خدمات پیش کرنے کے لیے بھی آپ کے ساتھ کام کرے گا جو فوسٹر کیئر کی ضرورت ختم کر سکتی ہیں۔
چلڈرنز سنٹر: جب بچے پہلی بار فوسٹر کیئر میں داخل ہوتے ہیں تو، ہو سکتا ہے وہ ACS کے چلڈرنز سنٹر یا ACS کے ساتھ معاہدے کے تحت کسی فراہم کنندہ کے ذریعے چلنے والے دیگر ریسپشن سنٹر پر جائیں۔ یہ نگہداشت میں آنے والے 0-21 سال کی عمر کے بچوں اور جوانوں کی ضرورتیں پوری کرنے کے لیے متعین کردہ سہولیات ہیں۔ وہ نوجوانوں کے لیے صحت، ذہنی صحت، تعلیم اور پروگرامنگ فراہم کرتے ہیں جبکہ ACS بچے کے لیے انتہائی مناسب فوسٹر کیئر پلیسمنٹ تلاش کر رہی ہوتی ہے۔ چلڈرنز سنٹر میں جانے والے بیشتر بچے وہاں تین دن سے کم وقت گزارتے ہیں۔
اجتماعی نگہداشت/رہائشی نگہداشت/گروپ پلیسمنٹس: بچوں کو فوسٹر کیئر میں اجتماعی گھر یا رہائش میں رکھوایا جا سکتا ہے۔ اجتماعی گھر سات سے 12 بچوں کے لیے ایک فیملی نما گھر ہوتا ہے۔ اجتماعی رہائش بچوں (10 سال سے زائد عمر) کے لیے ایک منظم سہولت ہوتی ہے جو مزید جامع نگرانی کی طالب ہوتی ہے۔ رہائش گاہوں میں 25 تک طلبہ رہ سکتے ہیں۔
عدالت کی آرڈر کردہ نگرانی (Court-Ordered Supervision, COS) فیملی کورٹ کی جانب سے اس بچے پر نگاہ رکھنے کے لیے جاری ایک آرڈر جو والدین یا قانونی سرپرست کی نگہداشت میں واپس آ گیا ہے، یا جسے براہ راست کسی مناسب فرد کے پاس رکھوایا گیا تھا۔ بیشتر معاملات میں، ACS کو 12 ماہ تک گھر پر بچے پر نگاہ رکھنی ہوتی ہے، بعض اوقات خدمات میں والدین اور بچوں کی شرکت جیسی شرائط کے ساتھ۔ نگرانی کی مدت کو اضافی ایک سال کے لیے بڑھایا جا سکتا ہے اگر اب بھی نگرانی کی ضرورت ہو۔
تولیت: جب کسی بالغ فرد کو جج کے ذریعے بچے کی تولیت عطا کی جاتی ہے تو، وہ بچے کا متولی ہوتا یا ہوتی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اس بالغ فرد کو بچے کی دیکھ بھال کرنے کا قانونی حق اور ذمہ داری اور بچے کے سلسلے میں اہم فیصلے لینے کا اختیار ہوتا ہے۔ متولی بچے کی نگہداشت کے لیے عوامی اعانت کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔ جج تولیت کی عرضی عدالت میں دائر ہونے اور زیر التوا رہنے کے بعد، لیکن حتمی تولیت منظور نہیں ہوئے ہونے پر، عارضی تولیت کا آرڈر کر سکتے ہیں۔ جب بچہ فوسٹر کیئر میں ہوتا ہے تو بچے کو ACS کے کمشنر کی عارضی تولیت میں رکھوایا جاتا ہے۔
تعین: تفتیش کی تکمیل پر، ACS فیصلہ کرتی ہے کہ آیارپورٹ میں لگائے گئے الزامات "اشارہ کردہ" ہیں، اگر شہادت کی منصفابہ برتری کی رو سے، ACS تعین کرتی ہے کہ الزامات درست ہیں یا شہادت کی منصفانہ برتری نہیں ہونے پر ACS رپورٹ کے "بے بنیاد" ہونے کا تعین کرتی ہے۔ (قانون حال ہی میں تبدیل ہوا ہے لہذا "کچھ معقول شہادت" کا معیار اب استعمال نہیں ہوتا ہے)۔
تصفیہ/تصفیہ سے متعلق سماعت: جج کو بدسلوکی یا بے توجہی کا نتیجہ اخذ کرنے کے بعد، جج یہ تعین کرنے کے لیے ایک سماعت منعقد کریں گے کہ آیا بچے کے بہترین مفادات اس بات کے طالب ہیں کہ بچہ فوسٹر کیئر میں داخل ہو یا اسی میں رہے، یا اسے شرائط کے ساتھ رہا کرکے والدین یا دیگر نگراں کے پاس بھیجا جائے۔ جج یہ بھی تعین کریں گے کہ بچے کو بحفاظت واپس کروانے کے لیے والدین کو کون سی خدمات مکمل کرنے کی ضرورت ہے۔
حقوق ولدیت کے اختتام کی تلاش حقیقت والی سماعت کے بعد تصفیہ کا انعقاد ہوتا ہے۔ سماعت کے بعد، جج یہ تعین کریں گے کہ آیا والد/والدہ یا دونوں کے حقوق ولدیت کو ختم کیا جائے، معطل شدہ فیصلہ جاری کیا جائے، یا عرضی برخاست کی جائے اور بچے کو فوسٹر کیئر میں رکھا جائے۔
ہنگامی اخراج: اگر کوئی بچہ بدیہی خطرے میں ہے اور عدالتی آرڈر کی درخواست کرنے کے لیے کافی وقت نہیں ہے تو، عدالتی آرڈر حاصل کرنے سے پہلے ہی، ACS CPS بچے کو والدین کے گھر یا تولیت سے نکال سکتا ہے۔
تلاش حقیقت: ایک عدالتی کارروائی جس میں جج گواہی سنتے ہیں اور کیس میں دیگر شہادت پر غور کرتے ہیں۔ جج یہ فیصلہ کریں گے کہ آیا بدسلوکی یا بے توجہی کے الزامات کی تائید کرنے کے لیے شہادت کی برتری موجود ہے۔
شہادت کی منصفانہ برتری: ایک شہادتی معیار جو ACS یا دیگر فریق سے جج یا افسر سماعت کے سامنے یہ ثابت کرنے کا تقاضا کرتا ہے کہ شہادت سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ الزامات غلط ہونے کی بہ نسبت درست ہونے کا زیادہ امکان ہے۔
فیملی ٹیم کانفرنس (Family Team Conference, FTC): بچے کو گھر سے نکالے جانے کے بعد مستقل طور پر ہونے والی ایک کانفرنس۔ کانفرنس کے دوران، شرکاء کیس پر گفتگو کرتے ہیں، بشمول:
ACS، فوسٹر کیئر ایجنسی کے کیس پلانرز، اور والدین پر کانفرنسوں میں حاضر ہونا لازم ہے۔ رضاعی والدین اور 10 سال سے زائد عمر کے بچے بھی حاضر ہو سکتے ہیں۔ والدین کسی رشتہ دار، دوست، مشیر، اور/یا سوشل ورکر یا اپنے وکیل کے دفتر سے پیرنٹ ایڈووکیٹ کو اپنے ساتھ لا سکتے ہیں۔
فیملی ٹائم: ملاقات کے لیے ایک اور اصطلاح۔
حتمی رہائی: عدالت کے یہ تعین کر لینے پر کہ بچے کو فوسٹر کیئر میں لانے والے حفاظتی عوامل کی تدبیر کر لی گئی ہے، جو اب بچے کی واپسی کے لیے محفوظ ہے، اور مستقل طور پر اپنے والدین کی قانونی اور طبعی تولیت میں واپس ہو جانا بچے کے بہترین مفادات میں ہے، بچے کو بالآخر فوسٹر کیئر سے ڈسچارج کر دیا جائے گا اور کیس پلانر یا CPS کی جانب سے ساری نگرانی ختم ہو جائے گی۔
فیملی فوسٹر ہوم (Family Foster Home): فوسٹر کیئر پلیسمنٹ کی سب سے عام قسم۔ بچے یا بچی کو فیملی کی سیٹنگ میں رکھوایا گیا ہے نیز اسے اپنی کمیونٹی تک رسائی حاصل ہے۔ یہ بچے کے لیے کمترین امتناعی گھر سے باہر پلیسمنٹ ہے۔
کچھ معاملات میں، بچے کو کسی ایسے اہل رشتہ دار، دوست، یا پڑوسی کے گھر رکھوایا جا سکتا ہے جو بچے کی دیکھ بھال کرنے کا خواہاں ہو۔ ACS پر گھر کو چیک کرنا اور اسے منظور کرنا لازم ہے۔ "قرابتی فوسٹر کیئر" تب ہوتا ہے جب کوئی رشتہ دار بچے کی دیکھ بھال کرتا ہے۔ اگر کوئی اہل رشتہ دار یا دوست بچے کی دیکھ بھال کرنے پر قادر نہ ہو تو، ACS بچے کو بحال کردہ اور مصدقہ رضاعی نگراں کے گھر پر رکھواتی ہے۔
فوسٹر کیئر: ACS کی قانونی اور طبعی تولیت میں رکھوائے گئے بچے کو فوسٹر کیئر میں موجود مانا جاتا ہے۔ فوسٹر کیئر میں موجود بچے فوسٹر بورڈنگ ہومز یا اجتماعی نگہداشت کی سہولیات میں رہتے ہیں۔
رضاعی والدین: یہ وہ شخص ہوتا ہے جس کے ساتھ بچہ فوسٹر کیئر میں رہتا ہے۔ رضاعی والدین سے اپنے گھر کا مطالعہ کروانے کا تقاضا کیا جاتا ہے تاکہ اسے محفوظ جگہ ہونے کو یقینی بنایا جائے، اور ان سے تربیت حاصل کرنے کا تقاضا کیا جاتا ہے۔ ان کے پس منظر کی (مجرمانہ اور SCR کی سرگزشت، اگر کوئی ہو تو) جانچ ہونا ضروری ہے۔ رضاعی والدین قرابت دار (رشتہ دار یا قریبی فیملی کے دوست) یا آپ کے غیر واقف کار لوگ ہو سکتے ہیں۔
ہدف کی تبدیلی سے متعلق کانفرنسز: یہ ایک فیملی ٹیم کانفرنس ہوتی ہے جس میں فوسٹر کیئر ایجنسی امکانی طور پر بچے کے دوام کی منصوبہ بندی کا ہدف تبدیل کرنے کے بارے میں آپ سے بات کرے گی۔ دوام کی منصوبہ بندی کے اہداف میں اتحاد نو، گود لینا، قرابتی سرپرستی اور دیگر منصوبہ بند مستقل قیام کا انتظام شامل ہے۔
سرپرستی: رسمی قانونی انتظام جو کسی بالغ فرد کو بچے کے لیے اور اس کی جانب سے فیصلے لینے اور کارروائی کرنے کا حق دیتا ہے۔ سرپرستی تولیت سے زیادہ وسیع فیصلہ سازی کا اختیار دیتی ہے۔ سرپرست بچے کی دیکھ بھال کے لیے انکم سپورٹ کے لیے درخواست دے سکتا ہے۔
گھر کا مطالعہ: یہ تعین کرنے کے لیے فوسٹر ہوم کا ایک تفصیلی جائزہ کہ آیا گھر ایک مناسب سیٹنگ ہے۔ اس جائزہ میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں۔ تاہم، رشتہ دار یا قریبی دوست کا گھر عارضی طور پر، امکانی طور پر 24 گھنٹے کے اندر، جلدی سے منظور کیا جا سکتا ہے۔ اسے ہنگامی منظوری مانا جاتا ہے اور ایک مزید مکمل گھر کا مطالعہ انجام پانے کے دوران 60 دن کی مدت تک رہتا ہے۔
بدیہی خطرہ: جب ضرر کا خطرہ بچے کے قریب یا پاس ہو۔
اشارہ کردہ یا غیر اشارہ کردہ رپورٹ: ایک فیصلہ کہ بچے کے ساتھ بے توجہی یابدسلوکی کی رپورٹ میں دعووں کی تائید کرنے کے لیے شہادت کی منصفانہ برتری موجود ہے۔
ابتدائی تحفظ اطفال کانفرنس (Initial Child Safety Conference, ICSC): ایک فیصلہ ساز میٹنگ جو ایسی سطح پر حفاظتی تشویشات پیدا ہونے پر ہوتی ہے جہاں CPS عدالتی کارروائی اور/یا اخراج کا عمل کرنے پر غور کر رہا ہوتا ہے۔ ICSC بچے کو محفوظ رکھنے میں ذمہ داری اور دلچسپی رکھنے والے تمام فریقوں کو ایک ساتھ لاتی ہے، تاکہ بچے کا تحفظ کرنے کے لیے خدمات اور عارضی تولیت کے انتظامات پر گفتگو کی جائے۔
بچوں کے پلیسمنٹ پر بین ریاستی میثاق (Interstate Compact on the Placement of Children, ICPC): تمام 50 امریکی ریاستوں، واشنگٹن ڈی سی، اور امریکی ورجن جزائر کے بیچ ایک قانونی معاہدہ جو ایک ریاست سے دوسری ریاست میں واقع عدالت یا ایجنسی کی تولیت میں بچوں کی منتقلی کے لیے یکساں طریق کار فراہم کرتا ہے۔ اس طرح کے معاملے میں، وصول کنندہ ریاست کو رشتہ دار یا متوقع رضاعی والدین کی تفتیش اور انہیں منظور کرنا اور اس گھر میں بچے پر نگاہ رکھنے کی ذمہ داری قبول کرنا ضروری ہے۔
تفتیش اور رپورٹ (Investigation and Report, I&R): فیملی کورٹ کے جج کے ذریعے درخواست کردہ اور ACS کے ذریعے تیار کردہ رپورٹ۔ رپورٹ میں، ACS بچے کے گھر کے تحفظ اور خدمات میں والدین کی شرکت کے بارے میں معلومات فراہم کرتا ہے۔ رپورٹ کو تصفیہ سے متعلق سماعت میں جج کے سامنے پیش کیا جاتا ہے، تاکہ جج اس بارے میں باخبر فیصلہ کر سکیں کہ کیا چیز بچے کے بہترین مفاد میں ہے۔
قرابتی فوسٹر کیئر: رشتہ دار، گاڈپیرنٹ، یا قریبی دوست کے ساتھ بچے کی فوسٹر کیئر پلیسمنٹ۔
قرابتی سرپرستی/قرابتی سرپرستی میں اعانت پروگرام (KinGAP) : ایک انتظام جس کے ذریعے رشتہ دار، گاڈپیرنٹ، یا قریبی دوست کم از کم 6 ماہ تک بچے کی رضاعت کرنے کے بعد بچے کی دیکھ بھال کے لیے سبسڈی موصول کر سکتے ہیں اور فیملی کورٹ رشتہ دار/قریبی فیملی کے دوست کو سرپرستی عطا کرتی ہے۔
مینٹل ہیلتھ اسٹڈی (Mental Health Study, MHS): عدالت کے بحال کردہ ماہر نفسیات یا سائیکیاٹرسٹ کے ذریعے انجام یافتہ جائزہ یہ تعین کرنے کے لیے کہ والدین کو کون سے ذہنی صحت کے مسائل، اگر کوئی ہوں تو، لاحق ہو سکتے ہیں۔
وجود کا نوٹس: بدسلوکی یا بے توجہی کی رپورٹ کا تحریری نوٹس رپورٹ کے موضوع کو رپورٹ کے وجود سے اور تفتیش کے تعین کو چیلنج کرنے کے ان کے حق سے مطلع کرتے ہوئے انہیں فراہم کیا جاتا ہے۔
بچے (بچوں) کے عارضی اخراج کا نوٹس اور سماعت کے حق کا فارم: اخراج کے وقت، CPS پر والدین کو بچے کی واپسی کے لیے فیملی کورٹ میں درخواست دینے کے والدین کے حق کا تحریری نوٹس؛ جس فیملی کورٹ میں کیسز کی سماعت ہوگی ان کے پتے؛ جو CPS اور ایجنسی بچے کو لے کر جائے گی ان کا نام اور رابطہ کی معلومات؛ اور بچے کے ساتھ ملاقاتوں کے لیے جس فرد سے رابطہ کیا جائے گا ان کے رابطے کی معلومات فراہم کرنا لازم ہے۔
غیر جواب دہندہ والدین: وہ والدین جن پر بے توجہی یا بدسلوکی کا کوئی الزام نہیں ہے۔ اس والدین کو سماعت سے مطلع کیے جانے کا اور دلچسپی رکھنے والے فریق کے بطور شرکت کرنے کا حق ہے۔ وہ ایسے بچے کی عارضی یا مستقل تولیت بھی طلب کر سکتے ہیں جو بچے کی تفتیشی کارروائی کا مستوجب ہے۔
آفس آف ایڈووکیسی: یہ ACS کی عوامی رخ کی کسٹمر سروس آفس ہے۔ آفس آف ایڈووکیسی کا عملہ ایجنسی کے اجزاء ترکیبی، بشمول والدین، نوجواں فرد، رضاعی والدین، کمیونٹی پارٹنرز اور عوام الناس کی جانب سے تشویشات، شکایات، اور استفسارات کو سنتا اور اس پر جوابی اقدام کرتا ہے۔ آفس آف ایڈووکیسی سے (212) 676-9421 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
کھلی تبنیت: ایک تبنیت جس میں گود لینے والے والدین اور حقیقی والدین اس امر پراتفاق کرتے ہیں کہ حقیقی والدین بچے کے ساتھ رابطہ کرتے رہیں گے۔ اس قسم کا معادہ قانونی طور پر قابل نفاذ نہیں ہو سکتا۔
تحفظ کا آرڈر: عدالت کی جانب سے ایک تحریر ہدایت جس میں ایک فریق سے دوسرے کا تحفظ کرنے کے لیے خصوصی رہنما خطوط کا آرڈر ہوتا ہے۔ ایک فریق کو دوسرے سے رابطہ کرنے سے ممنوع قرار دینے والا، یا ایک فریق کو گھر میں رہنے سے روکنے والا آرڈر اس کی مثالیں ہیں۔ آرڈر کی خلاف ورزی کرنے کے نتیجے میں قانونی ہرجانے ہو سکتے ہیں۔
پیش کرنے کا آرڈر: جو والدین مقید ہیں انہیں ان کے بچے کے سلسلے میں سماعتوں کے لیے فیملی کورٹ میں "پیش کرنے" (لانے) کے لیے قید خانہ یا جیل کے نام ایک عدالتی آرڈر۔
پے رول یا رہائی: ایک قانونی آرڈر جو فیملی کورٹ کا کیس چل رہے ہونے کے دوران بچے کو والدین یا دیگر مناسب فرد کے پاس عارضی طور پر رکھواتا ہے۔ پے رول فوسٹر کیئر میں پلیسمنٹ نہیں ہوتی ہے۔
پیرنٹ ایڈووکٹ: ایک کمیونٹی ممبر جس کے پاس عوامی بہبودی اطفال اور خصوصی نوعیت کی تربیت دونوں کا جاندار تجربہ ہوتا ہے ACS اور فوسٹر کیئر ایجنسیاں اکثر والدین کو، خاص طور پر فیملی ٹیم کانفرنسوں میں، والدین کو تعاون فراہم کرنے کے لیے پیرنٹ ایڈووکیٹ کو بحال یا ان سے معاہدہ کرتی ہیں۔
والدین بہ والدین (Parent to Parent, P2P) میٹنگ: P2P والدین اور رضاعی والدین کے بیچ پہلی میٹنگ ہوتی ہے۔ یہ والدین اور رضاعی والدین کے لیے ایک دوسرے سے ملنے کا؛ رضاعی والدین کے لیے ان کے گھر میں رکھوائے گئے بچوں کی ترجیحات اور ضروریات کے بارے میں والدین سے سننے کا؛ اور والدین و رضاعی والدین کے بیچ ایک مثبت رشتے کی سہولت بہم پہنچانے کا موقع ہوتی ہے تاکہ وہ بچے کے بہترین مفادات میں اور اتحاد نو کے ضمن میں ایک ساتھ کام کر سکیں۔
دوام کی سماعت: فوسٹر کیئر میں بچے کے آنے کے بعد ہر 6 ماہ پر فیملی کورٹ ایک سماعت منعقد کرتی ہے تاکہ بچے کی پلیسمنٹ، والدین اور بچے کو فراہم کردہ خدمات، ملاقات کے منصوبے اور فیملی کے لیے آئندہ منصوبے کا جائزہ لیا جائے۔
دوام کی منصوبہ بندی: بچوں کے لیے ایک مستقل گھر فراہم کرنے کے لیے ACS اور فوسٹر کیئر ایجنسیوں کے ذریعے کی گئی کوششیں۔ مثلاً: انہیں ان کے والدین کے پاس واپس کرنا، گود لینا، یا کچھ دیگر مستقل انتظام، جیسے سرپرستی یا قانونی تولیت۔
نگرانی کا ضرورتمند فرد (Person in Need of Supervision, PINS): 18 سال سے کم عمر کا وہ فرد جو مبینہ طور پر اپنے والدین کے کنٹرول سے ماورا ہے، یا جس کا رویہ ہو سکتا ہے کنٹرول سے باہر ہو۔ والدین یا سرپرست بچے کی ضروریات حل کرنے کے لیے فیملی کورٹ کی شمولیت کی درخواست کرنے کے لیے عرضی دائر کر سکتے ہیں۔ PINS کی عرضی کے بموجب عدالت کو کسی بچے کو فوسٹر کیئر میں ڈالنے سے پہلے، فیملی پر ڈائیورژن کی خدمات آزمانا ضروری ہے۔ نیو یارک سٹی میں، فیملی اسیسمنٹ پروگرام (Family Assessment Program, FAP) سبھی 5 بورو میں یہ خدمات پیش کرتا ہے۔ FAP سب سے پہلے امدادی خدمات پیش کر کے فوسٹر کیئر میں بچوں کو رکھوانے سے بچنے میں ان کے والدین کی مدد کرتا ہے۔ فیملیز کو PINS کی عدالتی کارروائی کے ساتھ آگے بڑھ پانے سے پہلے انہیں FAP کی جانب سے دستیاب تمام وسائل کا استعمال کرنا ضروری ہے۔
قانونی طور پر ذمہ ار فرد (Person Legally Responsible, PLR): بے توجہی اور بدسلوکی کے معاملات میں، اس اصطلاح میں بچے کے والدین، متولی، سرپرست، یا زیر بحث وقت میں بچے کی نگہداشت کے لیے قانونی طور پر ذمہ دار دیگر شخص شامل ہو سکتا ہے۔ اس میں گھر میں باقاعدگی سے موجود ایسا فرد شامل ہو سکتا ہے جو بے توجہی یا بدسلوکی میں معاون ہوا ہو۔
عرضی: کسی خاص امر پر عدالتی کارروائی کی درخواست کرتے ہوئے عدالت کو ایک رسمی، تحریری درخواست۔
عرضی دہندہ: وہ فریق جو عدالت میں درخواست دائر کرتا ہے۔ بچے کے ساتھ بدسلوکی، بے توجہی، یا غلط برتاؤ کی قانونی کارروائیوں میں، یا رضاکارانہ پلیسمنٹ کے معاملے میں، وہ فریق ACS ہے۔
پلیسمنٹ: تصفیہ سے متعلق سماعت میں، اور/یا دوام کی سماعت میں فیملی کورٹ کی جانب سے جاری شدہ ایک آرڈر جو اگلی دوام کی سماعت کے وقت تک بچے کو ACS کی قانونی تولیت میں رکھتا ہے۔
اخراج کے بعد کانفرنس: اگر ACS نے یہ تعین کیا کہ آپ کے بچے کو بدیہی خطرہ تھا اور اس نے ابتدائی تحفظ اطفال کانفرنس منعقد کرنے سے قبل اخراج کا عمل انجام دیا تو، یہ میٹنگ آپ کے بچے کے اخراج کے بعد ہو سکتی ہے، اور اکثر اسے اخراج کے بعد کانفرنس کے حوالے سے جانا جاتا ہے۔
روک تھام کی خدمات/تدارکی خدمات: روک تھام کی خدمات گھر پر اپنے بچوں کو محفوظ رکھنے میں فیملیز کی مدد کے لیے ہیں۔ روک تھام کی خدمات مفت، رضاکارانہ، اور امیگریشن کی حیثیت سے قطع نظر دستیاب ہیں۔ وہ کمیونٹیز میں کمیونٹی پر مبنی تنظیموں کی معرفت دستیاب ہیں۔ خدمات میں ذہنی صحت، ممنوعات کا بیجا استعمال، گھریلو تشدد، استحصال کے شکار نوجواں، خاص طبی خدمات، اور ہوم میکنگ کی خدمات شامل ہیں۔
اہل قرار یافتہ رہائشی معالجہ پروگرام (Qualified Residential Treatment Program, QRTP): یہ فوسٹر کیئر میں موجود نوجوانوں کے لیے رہائشی پروگرام ہے۔ نوجواں کے ساتھ کام کرنے، بچے کے علاج میں فیملی کو مشغول کرنے، اور 6 ماہ کی بعد از نگہداشت خدامت فراہم کرنے کے لیے تصدیق شدہ، الحاق یافتہ ہونے، صدمہ سے متعلق باخبر طریقہ استعمال کرنے کے لیے اس کی ضرورت ہوتی ہے۔
ریمانڈ: فیملی کورٹ کا آرڈر جو بچے کو اس کے گھر سے عارضی طور پر نکالتا ہے، یا ہنگامی اخراج کا اختیار دیتا ہے، اور بچے کو ACS کمشنر کی قانونی اور طبعی تولیت میں رکھواتا ہے۔
رہائشی علاج مرکز (Residential Treatment Center, RTC): یا اہل قرار یافتہ رہائشی معالجہ پروگرام (Qualified Residential Treatment Program, QRTP) سب سے زیادہ امتناعی قسم کی فوسٹر کیئر پلیسمنٹ کیونکہ بچے کو کمیونٹی میں نہیں رکھوایا جاتا ہے۔ RTCs سنگین جذباتی اور رویہ جاتی مسائل والے بچوں کی دیکھ بھال کے لیے بنائے گئے ہیں۔ ان بچوں کو معالجاتی خدمات، انتہائی منظم ماحول، اور اعلی درجے کی نگرانی درکار ہوتی ہے۔
جواب دہندہ: کوئی بھی ایسا فرد جس کو بچے کے ساتھ بے توجہی یا بدسلوکی کی عرضی میں بچے کے ساتھ بے توجہی یا بدسلوکی کے ذمہ دار فرد کی حیثیت سے نامزد کیا گیا ہے۔ اس فرد، والدین، سرپرست، یا بچے کی دیکھ بھال کے لیے قانونی طور پر ذمہ دار، اور بچے کے ساتھ مستقل رابطہ میں رہنے والے فرد کو فیملی کورٹ کی عرضی میں شامل الزامات کا جواب دینا ضروری ہے۔ جواب دہندہ ایسا فرد ہو سکتا ہے جو بچے کے والدین نہ ہوں لیکن بچے کی نگہداشت کے لیے قانونی طور پر ذمہ دار ہوں۔ یہ بچے کے لیے بغیر حقوق ولدیت والا ایسا فرد شامل ہو سکتا ہے جو بچے کے ساتھ بدسلوکی یا بے توجہی کا سبب یا اس میں معاون بنا ہو۔ PINS یا جوینائل ڈی لنکوئنٹ (Juvenile Delinquent, JD) کے کیس میں، جواب دہندہ بچہ ہوتا ہے۔
اتحاد نو/والدین کے پاس واپسی: یہ فوسٹر کیئر میں موجود لگ بھگ سبھی بچوں کے لیے بنیادی ہدف ہے۔ اس کا ہدف بچے یا بچی کو اس کے والدین کے ساتھ بحفاظت دوبارہ متحد کرنا ہے۔
تیز رفتار مداخلتی مرکز (Rapid Intervention Center, RIC): تشخیصی ریسپشن مرکز (Diagnostic Reception Center, DRC) بھی کہا جاتا ہے۔ RIC ضرورت مند بچوں کو جامع ڈھانچہ اور جائزہ فراہم کرتا ہے۔ یہ ایک عارضی فوسٹر کیئر پلیسمنٹ ہے اور 90 دنوں تک رہ سکتا ہے۔ RIC میں، بچوں کا جسمانی، نفسیاتی اور تعلیمی جائزہ لے کر یہ فیصلہ کیا جاتا ہے کہ پلیسمنٹ کی کون سی سیٹنگ اور خدمات ان کی ضروریات سے بہترین مناسبت رکھتی ہیں۔
منصوبہ خدمت: والدین اور بچوں کی رائے لے کر کسی پلانر کے ذریعے تیار کردہ ایک منصوبہ، جس والدین اور بچوں کے لیے درکار خدمات کی نشاندہی کی جاتی ہے۔ یہ وہ خدمات ہوتی ہیں جو فوسٹر کیئر میں بچے کے داخل ہونے کا سبب بننے والی تشویشات کو حل کرنے کے لیے درکار ہوتی ہیں۔
بچے کے ساتھ بدسلوکی اور غلط برتاؤ (SCR) کا ریاست گیر سنٹرل رجسٹر: نیو یارک اسٹیٹ کی بچے کے ساتھ بدسلوکی اور غلط برتاؤ کی ہاٹ لائن (800-342-3720)۔ کوئی بھی فرد اس ہاٹ لائن پر، روزانہ 24 گھنٹے، ہفتے کے 7 دن مشکوک بدسلوکی اور بے توجہی کی رپورٹ کر سکتا ہے۔ ساری رپورٹیں خفیہ ہوتی ہیں۔ SCR رپورٹیں ACS کو جاری کرتا ہے۔ جب بھی ACS کو رپورٹ ملے، اس کی تفتیش ہونا ضروری ہے۔ غلط رپورٹیں درج کرانا قانون کے خلاف ہے۔ لوگ رپورٹ درج کرانے کے لیے 311 پر کال کر سکتے ہیں۔
موضوع: رپورٹ کا:والدین، سرپرست، یا بچےکے لیے قانونی طور پر ذمہ دار دیگر فرد جو بچے کو نقصان پہنچانے کے لیے یا مبینہ طور پر نقصان پہنچنے دینے کے لیے قانونی طور پر ذمہ دار ہے۔
عارضی تولیت: ایک جج کسی بالغ فرد کو ایک مقررہ مدت تک کسی بچے کی دیکھ بھال کرنے کا قانونی حق اور ذمہ داری دیتے ہیں۔ جج تولیت کی عرضی عدالت میں دائر ہونے اور زیر التوا رہنے کے بعد، لیکن حتمی تولیت منظور نہیں ہوئے ہونے پر، عارضی تولیت کا آرڈر کر سکتے ہیں۔
حقوق ولدیت کا اختتام (Termination of Parental Rights, TPR): ایک قسم کی کارروائی جو ایجنسی یا ACS کی جانب سے عرضی دائر کرنے سے شروع ہوتی ہے جس کا مقصد والدین اور بچے کے بیچ قانونی رشتہ ختم کرنا ہوتا ہے۔ سماعت کے اختتام پر، اگر عدالت یہ تعین کرتی ہے کہ حقوق والدین ختم کیے جانے چاہئیں تو، پھر بچہ گود لیے جانے کے لیے قانونی طور پر آزاد ہے۔
ٹرائل ڈسچارج: بچہ ACS کی قانونی تولیت میں رہنے کے دوران کیس پلان کے ذریعے والدین یا نگرانی کے لیے قانونی طور پر ذمہ دار فرد کی "طبعی" تولیت میں بچے کو عارضی طور پر ڈسچارج کرکے گھر بھیجنا۔
بے بنیاد رپورٹ: بچے کے ساتھ بدسلوکی یا بے توجہی کی وہ رپوٹ جس کے لیے یہ تعین ہوا ہے کہ وہ شہادت کی منصفانہ برتری کے ذریعے تعاون یافتہ نہیں ہے۔
رضاکارانہ پلیسمنٹ: ایک قانونی معاہدہ جو آپ کے بچے کی نگہداشت اور تولیت ACS کو عارضی طور پر منتقل کر دیتا ہے جبکہ والدین سے بچے کی واپسی کے لیے منصوبہ بنانے اور رضاکارانہ پلیسمنٹ کا سبب بننے والے مسائل کو حل کرنے کے ضمن میں کام کرنے کا تقاضا کرتا ہے۔
Rise Tips - ملاقاتوں میں درد انگیز احساسات کو نمٹانا
Rise Tips [PDF]
اہم فون نمبر اور ای میل پتے
آپ کے کیس میں شامل بہت سارے لوگوں کے رابطے کی معلومات کا ٹریک رکھنا اہم ہے۔ ان اہم ناموں، فون نمبروں اور ای میل پتوں کا ٹریک رکھنے کے لیے اہم فون نمبر اور ای میل پتے(Important Phone Numbers and Email Addresses) [PDF] کا استعمال کریں۔
ورژن 1 - تخلیق شدہ مارچ 2022