Administration for Children's Services311Search all NYC.gov websites

(PDF) والدین کے لیے دستی کتابچہ

NYC‏ کی انتظامیہ برائے خدمات اطفال ‏(‏Administration for Children’s Services, ACS‏)‏ کا ہدف بچوں کو محفوظ اور فیملیز کو تعاون یافتہ رکھنا ہے۔ ہم اس ذمہ داری کو کافی سنجیدگی سے لیتے ہیں اور اس بات کو سمجھتے ہیں کہ بچوں کی حفاظتی تفتیشات ایک دخل اندازی، تناؤ بھرا عمل ہو سکتی ہیں۔ ہم والدین کے حقوق، نیز ان کے بچے کے ساتھ ان کی انسیت اور پیار کو تسلیم اور اس کا احترام کرتے ہیں۔

یہ معلومات فوسٹر کیئر میں موجود بچوں کے والدین کی مدد کرنے کے لیے تحریر کی گئی تھیں اور ان سے آپ کو بہتر ڈھنگ سے یہ سمجھنے میں مدد ملے گی کہ:

  • بچوں کے رفاہی نظام، بشمول فوسٹر کیئر اور قانونی کارروائیوں کے کام کرنے کا طریقہ کیا ہے۔
  • والدین کی حیثیت سے آپ کے حقوق اور ذمہ داریاں۔
  • اضافی وسائل اور معلومات کے لیے کہاں جائیں۔

والدین کے لیے دستی کتابچہ

تعارف

انتظامیہ برائے خدمات اطفال ‏(‏Administrationfor Children’s Services, ACS‏)‏ بچوں کی بہبود، نابالغوں کو انصاف، اور شروعاتی نگہداشت اور تعلیمی خدمات فراہم کر کے نیو یارک سٹی کے بچوں اور فیملیز کی حفاظت اور بہبود کا تحفظ کرتی اور انہیں فروغ دیتی ہے۔ ACS‏ منصفانہ نظام کا بندوبست کرنا چاہتی ہے جس میں بچے یا فیملی کی نسل، نسلیت، قومی بنیاد، ترک وطن کی حالت، صنف، صنفی شناخت، اور جنسی رجحان اس امر کی پیش گوئی نہ کریں کہ وہ کس طرح خیرباد کہتے ہیں۔

یہ دستی کتابچہ خاص طو پر ان والدین کے لیے بنایا گیا ہے جن کا بچہ یا بچے فوسٹر کیئر میں ہیں۔ ہمیں معلوم ہے کہ یہ آپ کے لیے کافی مشکل وقت ہوتا ہے۔ ہم تسلیم کرتے ہیں کہ آپ غمزدہ، ناراض اور/یا خوفزدہ ہو سکتے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ یہ دستی کتابچہ آپ کو معلومات اور آپ کو درپیش ہو سکنے والے سوالوں کا جواب فراہم کر کے آپ کی مدد کرے گا۔

جب بھی آپ کو سوال درپیش ہو، آپ کو یا تو اپنے اٹارنی یا وکیل سے پوچھنا چاہیے۔ اگر آپ اٹارنی کے متحمل نہیں ہو سکتے تو،‏‎‏ فیملی کورٹ آپ کے لیے ایک بحال کرے گا۔ آپ کو کبھی بھی کوئی سوال درپیش ہونے پر اپنے اٹارنی سے رابطہ کرنے کا حق ہے۔
اس دستی کتابچہ میں مستعمل بہت ساری اصطلاحات کی صراحت فرہنگ میں کی گئی ہے۔

ACS‏ کا مجموعی جائزہ

انتظامیہ برائے خدمات اطفال ‏‎سٹی کے بہبودی اطفال، نابالغوں کے لیے انصاف اور ابتدائی نگہداشت و تعلیمی نظام کے ایک حصے کا بندوبست کرتی ہے۔ بچے کے رفاہی نظام میں تین اہم عوامل شامل ہیں: بچے کا تحفظ؛ روک تھام کی خدمات؛ اور فوسٹر کیئر۔ بچے کا رفاہی نظام بچوں کو بدسلوکی یا بے توجہی سے محفوظ رکھنے کے لیے فیملیز اور کمیونٹیز کو ٹولز، خدمات اور تعاون فراہم کرنا چاہتا ہے۔

تحفظ اطفال ACS‏ کا شعبہ ہے جو اس امر کی تشخیص کرنے کے لیے تفتیشات کرتا ہے کہ آیا بچے اپنے گھروں میں محفوظ ہیں۔ چائلڈ پروٹیکٹو اسپیشلسٹ (‏Child Protective Specialists, CPS‏)‏ فیملیز کو خدمات پیش کر سکتے ہیں اور، بعض سنگین حالات کے تحت، بچوں کو نکال سکتے اور انہیں فوسٹر کیئر میں رکھوا سکتے ہیں۔

روک تھام کی خدمات فیملیز کو پیش کی جاتی ہیں تاکہ بچے اپنے گھروں میں بحفاظت رہ سکیں۔ روک تھام کی خدمات کے استعمال سے، ‏ACS‏ ان والدین کو تعاون فراہم کرتی ہے جن کے بچے بے توجہی یا بدسلوکی کے خطرے میں ہیں۔
جب کوئی بچہ گھر پر محفوظ نہ ہو تو، ‏ACS‏ عارضی طور پر بچے کو نکالنے اور اس بچے کو فوسٹر کیئر میں رکھوانے کی طالب ہو سکتی ہے۔ اخراج کے سارے عمل کا فیملی کورٹ جائزہ لیتا ہے۔

کوئی بچہ فوسٹر کیئر میں آنے پر، جب بھی ممکن ہوگا، ‏ACS‏ اس بچے کو کسی رشتہ دار یا فیملی کے دوست کے گھر رکھوائے گی (جسے قرابتی نگہداشت کہا جاتا ہے)، جس سے صدمہ کم ہوتا ہے اور بچے کے بہبود میں تعاون ملتا ہے۔ والدین ‏ACS‏ کےساتھ کام کر کے ایسی فیملی یا دوستوں کو شناخت کرنے میں مدد کرتے ہیں جو بچوں کی نگہداشت کرنے پر قادر ہو سکتے ہوں۔ اگر کسی رشتہ دار، یا فیملی کے دوست کی نشاندہی نہیں ہو پاتی ہے تو، بچے کو فوسٹر کیئر ایجنسی کے بحال کردہ رضاعی والدین کے گھر میں، یا محدود حالات میں کسی رہائشی پروگرام یا اجتماعی گھر میں رکھوایا جا سکتا ہے۔

جو بچے فوسٹر کیئر میں ہیں ان کے لیے، ‏ACS‏ فوسٹر کیئر ایجنسیز کے نام سے معروف غیر منفعتی تنظیموں کے نیٹ ورک کے ساتھ کام کرتی ہے۔ فوسٹر کیئر میں بچے کے آ جانے کے بعد،‏ ‏ACS‏ اور اس کے معاہدہ بند فوسٹر کیئر فراہم کنندگان اتنی مدت کے لیے بچے کی نگہداشت اور تولیت کے ذمہ دار ہو جاتے ہیں جتنی مدت کا تعین فیملی کورٹ کرتی ہے۔

فوسٹر کیئر میں بچوں کے ہونے پر، ‏ACS‏ فیملی کے ساتھ کام کرتی ہے تاکہ حفاظتی مسائل حل کیے جا سکیں، اور بچے گھر جا سکیں۔ فوسٹر کیئر میں رہنے والے بیشتر بچے اپنے والدین کے پاس گھر واپس ہو سکتے ہیں۔ جو لوگ بحفاظت گھر واپس نہیں ہو سکتے ان کے لیے، ‏ACS‏ قرابتی سرپرستی، تبنیت، یا تولیت جاری رکھتی ہے۔ نوجوانوں کی ایک معمولی سی تعداد تب تک فوسٹر کیئر میں رہتی ہے جب تک ان کی عمر 21 سال نہ ہو جائے یا آزادانہ طور پر رہنے کے لیے ان کے پاس ایک مستحکم جگہ نہ ہو۔

یہ والدین کا دستی کتابچہ صراحتی طور پر ان والدین کے لیے ہے جن کا بچہ فوسٹر کیئر میں ہے۔ ACS‏ اس بات کو سمجھتی ہے کہ یہ آپ اور آپ کی فیملی کے لیے کافی مشکل وقت ہو سکتا ہے اور ہمیں امید ہے کہ اس دستی کتابچہ میں درج معلومات فوسٹر کیئر کو اور آپ کے بچے کی آپ کے پاس بحفاظت گھر واپسی کے لیے ہم جس طرح ایک ساتھ کام کرتے ہیں اسے سمجھنے میں آپ کے لیے مفید ہو سکتی ہے۔

آپ کو سوالات درپیش ہونے پر آپ ہمیشہ اپنے وکیل یا اپنے کیس ورکر سے بات کر سکتے ہیں۔ اس دستی کتابچہ کے نچلے حصے میں، آپ کے لیے ان کلیدی لوگوں کے نام، فون نمبر اور ای میل پتے لکھنے کی جگہ موجود ہے جن سے آپ رابطہ کرنا چاہیں گے، جیسے آپ کا وکیل، فوسٹر کیئر ایجنسی کا کیس پلانر اور رضاعی والدین۔

والدین کے لیے تجاویز

  • فوسٹر کیئر ایجنسی یہ یقینی بنانے کی ذمہ دار ہے کہ آپ کے بچے کو مناسب نگہداشت مل رہی ہے، وہ آپ سے رجوع کر رہی ہے اور آپ کے بچے اور آپ کے کیس کے بارے میں آپ کو معلومات فراہم کر رہی ہے، اور آپ کے بچے کے ساتھ دوبارہ متحد ہونے میں آپ کی مدد کے لیے آپ کو خدمات پیش کر رہی ہے۔ آّپ کو اپنی فوسٹر کیئر ایجنسی کے کیس ورکر کے ساتھ مستقل طور پر بات کرنی چاہیے، اور آپ اپنے بچے اور اپنے کیس کے بارے میں سوالات کے ساتھ اپنے کیس ورکر سے رابطہ کر سکتے ہیں۔
  • اگر آپ کے کیس کے بارے میں آپ کے سوالات ہوں تو، آپ اپنے وکیل سے بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔ آپ کو کبھی بھی اپنے وکیل سے بات کرنے کا حق ہے۔ اگر آپ وکیل کے متحمل نہیں ہو سکتے تو، فیملی کورٹ آپ کے لیے ایک بحال کرے گی۔
  • آپ تمام عدالتی کارروائیوں میں حاضر ہو سکتے ہیں۔ اگر آپ نہیں جاتے ہیں تو، عدالت ایسے فیصلے کر سکتی ہے جس کا اثر آپ کے بچے کے ساتھ آپ کے قانونی رشتے پر پڑتا ہے۔ اگر آپ زیر تفتیش فرد نہیں ہیں تو بھی ایسا ہو سکتا ہے۔ اگر آپ عدالتی کارروائی میں حاضر نہیں ہوتے ہیں تو، آپ کو اپنے اٹارنی سے رابطہ کرنا چاہیے۔
  • آپ کا بچہ رضاعی نگہداشت میں ہونے پر، آپ کو متعدد حقوق حاصل ہوتے ہیں، جن میں سے بہتوں کی وضاحت اس دستی کتابچہ میں کی گئی ہے۔ اس میں آپ کے بچے کی صحت کی نگہداشت، تعلیم سے تعلق رکھنے والے حقوق اور آپ کے بچے کے ساتھ ملاقات کے حقوق شامل ہیں۔ عدالت آپ کے کچھ حقوق پر اثر انداز ہونے والے آرڈر جاری کر سکتی ہے۔ اپنے حقوق کو سمجھنے کے لیے آپ کو ہمیشہ اپنے وکیل سے رابطہ کرنا چاہیے۔
  • اگر ‎آپ بچے کے ساتھ بدسلوکی/بے توجہی کی رپورٹ کے مستوجب نہیں ہیں تو، آپ کو ایسے حقوق حاصل ہو سکتے ہیں جو زیر تفتیش والدین کے حقوق سے مختلف ہیں۔ جس والدین کو بچے کو ضرر پہنچانے کے لیے ذمہ دار فرد کے بطور نامزد نہیں کیا گیا تھا انہیں فیملی کورٹ کے کیس میں اب بھی نامزد کیا جا سکتا ہے اگر تفتیش سے اس بارے میں تشویشات کا انکشاف ہوتا ہے کہ آیا والدین بحفاظت بچے کی نگہداشت کر سکتے ہیں۔ اگر والدین کو فیملی کورٹ کے کیس میں نامزد نہیں کیا گیا ہے تو، اس والدین کو یہ گزارش کرنے کا حق ہے کہ بچے کو ان کی تولیت میں جاری کیا جائے یا اگر والدین تولیت لینے سے قاصر ہوں تو،‏‎‏ بچے کی تولیت پر مشتمل سماعت میں شرکت کریں۔
  • رابطے کی معلومات اپنے وکیل کے لیے اور فوسٹر کیئر ایجنسی کے اپنے کیس ورکر کے لیے سنبھال کر رکھنے کو یقینی بنائیں، تاکہ جب بھی آپ کو ضرورت پڑے آپ ان سے رابطہ کر سکیں۔

تارکین وطن کے لیے معلومات

تمام فیملیز ‏ACS‏ کی معرفت مفت خدمات کے لیے اہل ہیں۔ اس سے فرق نہیں پڑتا ہے کہ آپ شہری، قانونی مستقل مکین ہیں، یا آپ کے پاس قانونی دستاویزات نہیں ہیں۔

ACS‏ ان بچوں اور فیملیز کے ترک وطن کی حالت کی تفتیش نہیں کرتی ہے جو بچے کے رفاہی نظام کے ساتھ شامل حال ہیں۔ آپ کے ترک وطن کی حالت ‏ACS‏ یا ہمارے فوسٹر کیئر فراہم کنندگان کے لیے معنی نہیں رکھتی ہے۔ تاہم، آپ کی ‏ACS‏ یا ایجنسی کا کیس پلانر آپ کے لیے خدمات یا مراعات تلاش کرنے میں مدد کے لیے آپ کے ترک وطن کی حالت یا فیملی ممبر کی حالت کے بارے میں پوچھ سکتا ہے۔

ACS‏ آپ اور آپ کی فیملی کے بارے میں معلومات کو نجی رکھتی ہے۔ ہم قانون کے تقاضے کے سوا دیگر سرکاری ایجنسیوں کے ساتھ تفصیلات شیئر نہیں کرتے ہیں۔ نیو یارک سٹی کے قانون کے ذریعے فراہم کردہ کے مطابق، ہم وفاقی امیگریشن کے عہدیداران سے ہدایت یا نگرانی قبول ‏‎نہیں کرتے ہیں یا وفاقی امیگریشن لاء انفورسمنٹ، بشمول امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ ‏(‏Immigration and Customs Enforcement, ICE‏)‏ کی اعانت کرنے کے لیے سٹی کے وسائل کا استعمال نہیں کرتے ہیں۔

قانونی ‏‎اعانت

اگر آپ انگریزی نہیں بولتے ہیں تو، ‏ACS‏ مفت ترجمان فراہم کرے گی۔ اگر ACS‏ کی دستاویزات آپ کی زبان میں دستیاب نہ ہوں تو، ہم ایک ترجمان سے وضاحت کروائیں گے اور انہیں آپ کی زبان میں فراہم کریں گے۔ اگر آپ بہرے ہیں یا ‏‎اونچا سنتے ہیں تو آپ کو ترجمانی کی خدمات بھی مل سکتی ہیں۔

معذور افراد کے لیے معلومات

وفاقی، ریاستی، اور مقامی قانون سے ہم آہنگ، ‏ACS‏ اور فوسٹر کیئر ایجنسیوں سے خدمات، سرگرمیوں، اور پروگراموں کو جسمانی اور/یا ذہنی معذوری میں مبتلا افراد کے لیے قابل رسائی بنانے کا تقاضا کیا جاتا ہے، سوائے اس وقت کے جب ایسا کرنے سے فسیلیٹی یا پروگرام کے آپریشن میں غیر ضروری پریشانی پیش آئے گی۔

ACS‏ اور فوسٹر کیئر ایجنسی کے فراہم کنندگان پر معاملہ در معاملہ کی بنیاد پر معقول سہولت کی تمام درخواستوں کا جائزہ لینا ضروری ہے۔ کچھ معقول سہولیات اس بات کی ‏‎طالب ہو سکتی ہیں کہ فراہم کنندہ اپنے پروگراموں، سرگرمیوں، اور خدمات میں بچوں اور معذور فیملی ممبرز کو ضم کرنے کے لیے پالیسیوں اور/یا طرز عمل میں ترامیم کریں۔

اگر آپ کو معقول سہولت درکار ہو تو اپنے کیس ورکر یا کیس پلانر سے بات کریں۔ اگر آپ کو معقول سہولت ‎یا رنجش کے تعلق سے اعانت درکار ہو تو آپ ‏ACS ADA‏ کوآرڈینیٹر سے ‏eeo.adacoordinator@acs.nyc.gov‏ پر ای میل کر کے رابطہ کر سکتے ہیں۔ آپ کو اپنے وکیل سے بھی رابطہ کرنا چاہیے۔

والدین کے کلیدی ‏‎وسائل

والدین کی مدد کرنے کے لیے متعدد اہم وسائل ‏‎تب موجود ہیں جب ان کا بچہ یا بچے فوسٹر کیئر میں ہوں۔ اپنے کیس کے بارے میں آپ کے سوالات ہونے پر آپ ہمیشہ اپنے وکیل سے رابطہ کر سکتے ہیں اور کرنا چاہیے۔ آپ اپنی فوسٹر کیئر ایجنسی یا ‏ACS‏ کے کیس ورکر سے بھی رابط کر سکتے ہیں۔ اس دستی کتابچے کی پشت پر، آپ کے لیے اہم فون نمبر اور ای میل پتے لکھنے کے لیے ایک صفحہ موجود ہے۔

والدین کی حیثیت سے آپ کے حقوق۔ بچے کی حفاظتی تفتیش کے دوران اور فوسٹر کیئر میں آپ کے بچے کے رہنے کے دوران آپ کو کبھی بھی وکیل سے بات کرنے کا حق ہے۔ ACS‏ کی تفتیش کے دوران والدین کی نمائندگی کرنے والی تنظیموں کی ایک فہرست ذیل مں مل جائے گی۔ چونکہ ‎یہ دستی کتابچہ ان والدین کو تقسیم کیا گیا ہے جن کے بچوں کو فوسٹر کیئر میں رکھوایا گیا ہے، لہذا آپ کو ایک اٹارنی امکانی طور پر پہلے ہی تفویض کر دیا گیا ہوگا۔ اگر آپ کو پکا معلوم نہیں ہے کہ آپ کا اٹارنی کون ہے تو، براہ کرم ‏CPS‏ کے اپنے کارکن یا فوسٹر کیئر ایجنسی کے اپنے کیس پلانر سے رابطہ کریں۔ والدین کے حقوق کے بارے میں اضافی معلومات دیکھیں۔

ذیل میں ہم نے آپ کے لیے مفید روابط درج کیے ہیں:

والدین کے لیے قانونی خدمات فراہم کنندان:‏

نوٹ:‏ یہ دستی کتابچہ آپ کو موصول ہونے کے وقت تک، فیملی کورٹ جج امکانی طور پر آپ کی نمائندگی کرنے کے لیے ایک وکیل پہلے ہی تفویض کر چکے ہوں گے۔ اسی وکیل کو آپ سے رابطہ کرنا چاہیے۔

Bronx‏ ڈیفینڈرز‏:

  • (845) 535-9790‏ یا ‎(347) 778-1266‏ یا ‎(718) 838-7878‏ یا
  • ای میل:‏‏ ‏familyintake@bronxdefenders.org

Brooklyn‏ ڈیفنڈر سروسز / فیملی ڈیفنس پریکٹس

  • (646) 974-9343‏ یا ‎(347) 592-2500‏ یا
  • ای میل:‏‏ ‏familyintake@bds.org

مرکز برائے فیملی کی نمائندگی (نشیبی ‏Manhattan‏ اور ‏Queens‏)‏

  • Manhattan
    • (646) 809-4308‏ یا
    • ای میل:‏ CFRIntake@cfrny.org
  • Queens
    • (347) 286-4365‏ یا
    • ای میل:‏ CFRIntake@cfrny.org

مضافاتی ڈیفنڈر سروسز ‏Harlem‏ (بالائی ‏Manhattan‏)‏

  • (619) 630-8936‏ یا
  • ای میل‏: ‏fdtintake@ndsny.org

Richmond‏ کاؤنٹی کا مقرر کردہ کونسل پینل ‏(‏Staten Island‏)‏

  • (718) 923-6356‏ یا
  • ای میل:‏‏ ‏ad2drichmond18b@gmail.com

NYC‏ کی انتظامیہ برائے خدمات اطفال ‏(‏Administration for Children's Services, ACS‏)‏ کا آفس آف ایڈووکیسی

  • پیرنٹ ہیلپ لائن: (212) 676-9421

لیگل انفارمیشن فار فیملیز ٹوڈے ‏(‏Legal Information for Families Today, LIFT‏)‏

LIFT‏ آپ کو قانونی معلومات فراہم کر کے بھی آپ کی مدد کرنے پر قادر ہو سکتی ہے۔ LIFT‏ کی میزیں سبھی پانچوں بورو کے فیملی کورٹس میں پیر تا جمعہ 9 بجے صبح تا 5 بجے شام واقع ہیں۔ آپ LIFT‏ کی ہاٹ لائن سے ‏‎(212) 343-1122‏ پر بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔ اس ہاٹ لائن پر پیر تا جمعہ 9 بجے صبح تا 5 بجے شام جواب دیا جاتا ہے اور آپ پیغام چھوڑ سکتے ہیں۔ LIFT‏ مقید افراد کی جانب سے کلیکٹ کالز قبول کرتی ہے۔ آپ LIFT‏ سے بذریعہ ای میل ان کی ویب سائٹ کی معرفت رابطہ کر سکتے ہیں۔

رائز میگزین ‏(‏Rise Magazine‏)‏

اوسپورن ایسورسی ایشن ‏(‏Osborne Association‏)‏

اپنے حقوق جانیں ‏(‏Know Your Rights‏)‏

ACS‏ کنیکٹ می ‏(‏ACS Connect Me‏)‏

والدین کے حقوق

آپ کا بچہ فوسٹر کیئر میں رہنے کے دوران والدین کی حیثیت سے اپنے حقوق کو جاننا اور سمجھنا ضروری ہے۔

فوسٹر کیئر میں موجود بچے کے والدین کی حیثیت سے، آپ کو حق ہے کہ…

  • کبھی بھی ‏‎ایک وکیل سے رجوع کریں اور اپنے بچے کے بارے میں ایسے عدالتی عمل میں اپنے وکیل سے نمائندگی کروائیں جو آپ کے ولدیت کے حقوق کو متاثر کرتا ہے۔
  • فوسٹر کیئر میں اپنے بچے کے رکھوائے جانے کی وجہیں (الزامات اور تفتیش کے نتائج) جانیں۔
  • جانیں کہ کون سی فوسٹر کیئر ایجنسی آپ کے بچے کا کیس نمٹا رہی ہے۔
  • جب بھی ممکن ہو اپنے بچوں کو رشتہ دار، قریبی فیملی کے دوستوں (قرابت دار) کے پاس رکھوائیں۔
  • کوشش کریں تاکہ آپ کے بچوں کو ایک ساتھ رکھوایا جائے۔
  • اپنے بچے کو ایسی سیٹنگ میں رکھوانے کی درخواست کریں جو آپ کے بچے کی مخصوص ثقافت، مذہب، اور پس منظر کی عکاسی اور اس پر ‏‎جوابی اقدام کرتی ہو۔
  • خدمات اور معلومات خود اپنی بنیادی زبان میں موصول کریں۔
  • جانیں کہ کیا معاملہ پیش آنے کی ضرورت ہے تاکہ آپ کا بچہ گھر واپس ہو سکے۔
  • ایسی خدمات پیش کی جائیں جن سے آپ کو اپنے بچے کے ساتھ متحد ہونے میں مدد ملے گی۔ آپ ایسی خدمات/تعاون کی بھی درخواست کر سکتے ہیں جو آپ کے یقین کے مطابق آپ یا آپ کے بچے کو درکار ہیں۔
  • اپنے بچے سے ملیں اور اگر آپ ملاقاتوں میں آمدورفت کے لیے نقل و حمل کے مدنظر ادائیگی کرنے سے قاصر ہوں تو مالی مدد کی درخواست کریں۔ آپ کو باقاعدگی سے شیڈول شدہ اپنے بچے (بچوں) کے ساتھ معیاری ملاقات کے وقت کا اور کسی چھوٹی ہوئی ملاقات کا دوبارہ شیڈول طے کیے جانے کا حق ہے۔
  • درخواست کریں کہ اگر آپ کے بچے علیحدہ فوسٹر کیئرز میں ہیں تو وہ ایک دوسرے سے ملیں۔
  • اگر آپ کی فیملی کے منصوبہ خدمت، منصوبہ ملاقات اور/یا آپ کے بچے کی پلیسمنٹ میں کوئی تبدیلی ہوتی ہے تو آپ کو باخبر رکھا جائے۔
  • آپ کے بچے کے بارے میں اور آپ کے حقوق ولدیت کے بارے میں فیملی کورٹ کی کسی سماعت میں حاضر ہونے کے لیے فیملی کورٹ کی جانب سے کسی اطلاع یا بلاوے بروقت انداز میں موصول ہوں۔
  • ‏ فیملی کورٹ میں جائیں۔ اگر آپ قید میں ہیں تو، آپ کو تمام عدالتی سماعتوں میں "پیش کیے جانے" یا لے جائے جانے کے اپنے حق سے واقف رہنا چاہیے۔
  • آپ کے بچے کی گھر واپسی کے ہدف کا تعاون کرنے والی خدمات جلدی موصول کریں۔
  • آپنی فیملی کا منصوبہ خدمت تیار کرنے میں شرکت کریں، منصوبہ خدمت کے تمام جائزوں اور کانفرنسوں میں جائیں، اور ان کے انعقاد کے وقت سے آپ کو پیشگی مطلع کیا جائے۔
  • اگر آپ کا بچہ فوسٹر کیئر میں ہے اور رہائش کی کمی ‏‎آپ کی بچے کی گھر واپسی میں مانع بنیادی وجہ ہے تو ہاؤسنگ سبسڈی اور ہاؤسنگ سے متعلق دیگر اعانت کے مدنظر آپ کی تشخیص کی جائے۔ ACS‏ کے پاس ایک ہاؤسنگ سپورٹ اینڈ سروسز ‏(‏Housing Support and Services, HSS‏)‏ یونٹ ہے جو آپ کے بچے (بچوں) کے ساتھ دوبارہ متحد ہونے کے واسطے مستحکم رہائش کے لیے درخواست دینے میں آپ کی مدد کرے گی۔ آپ HSS‏ سے ‏‎212-676-2818‏ پر یا ‏acs.sm.housing.fostercare@acs.nyc.gov‏ پر رابطہ کر سکتے ہیں۔
  • اپنے بچے کی صحت، ذہنی صحت، نشوونما، رویے، اور اسکول میں پیشرفت کے بارے میں اپنے کیس پلانر سے باقاعدہ اپ ڈیٹس موصول کریں۔
  • اپنے بچے کے ٹیچرز اور مشیروں سے باقاعدگی سے مواصلت کریں۔ جب تک ولدیت کے حقوق ختم نہ ہو جائیں یا عدالت میں بصورت دیگر محدود نہ ہو جائیں تب تک، والدین اپنے بچوں کے لیے تعلیمی فیصلے کرنے اور اسکول کی معلومات تک رسائی حاصل کرنے کا حق رکھتے ہیں۔
  • اسکول کی میٹنگوں میں جائیں اور انفرادی تعلیمی منصوبوں ‏(‏Individual Educational Plan, IEP‏)‏ سے اتفاق کریں، اگر آپ کے بچے پر اس کا اطلاق ہوتا ہو۔
  • اپنے بچے اور کیس پلانر کے ساتھ طبی اپائنٹمنٹس میں جائیں۔ آپ کو اپنے بچے کے ڈاکٹروں، تھراپسٹ، اور معالجہ فراہم کنندگان کے ساتھ باقاعدہ مواصلت کرنے کا حق ہے۔ آپ کو ڈاکٹر سے بات کر کے دوا دینے کی وجہیں، بشمول فوائد اور ممکنہ ضمنی اثرات کو جاننے کا حق ہے۔ آپ کے بچے کی دوا کے سلسلے میں آپ کی منظوری مطلوب ہے، سوائے محدود حالات کے۔ (اگر آپ کے بچے کی عمر 18 سال یا اس سے اوپر ہے، آپ کا بچہ شادی شدہ ہے یا والدین ہے، یا اگر ‏ACS‏ کو آپ کی منظوری پر تسلط حاصل ہو جاتا ہے تو یہ ساری باتیں ان محدود حالات میں شامل ہیں۔) اگر فوسٹر کیئر میں موجود بچے کو دوا کی ضرورت ہے، اور آپ اس علاج یا دوا کو منظور کرنے سے انکار کرتے ہیں جو ڈاکٹر کے بقول ضروری ہے تو، ‏ACS‏ پر والدین کی منظوری حاصل کرنے کی معقول کوششیں کرنا لازم ہے لیکن بعض اوقات یہ آپ کے فیصلے پر حاوی ہو سکتا ہے یا اس کے برخلاف جا سکتا ہے (لیکن رضاکارانہ پلیسمنٹس میں ایسا نہیں ہوگا)۔ کچھ حالات میں، ‏ACS‏ جج سے عدالتی آرڈر طلب کرنے کے لیے معاملے کو واپس فیملی کورٹ میں لائے گی تاکہ بچے کی طبی ضروریات پوری کی جائیں۔
  • کسی سنگین طبی ایمرجنسی ‏‎کی اور اگر آپ کے بچے کو کوئی طبی معالجہ موصول ہوتا ہے تو اس کی اطلاع جتنی جلدی ممکن ہو موصول کریں۔
  • بچے کی رضاعی فیملی کے ساتھ چھٹیوں میں ‏‎بچوں کے جانے کے بارے میں آپ سے رجوع کیا جائے اور ان کے لیے اجازت فراہم کی جائے۔ والدین کو حق ہے کہ ریاست سے باہر کسی بھی سفر سے قبل ان سے رجوع کیا جائے۔
  • منصوبہ بندی میں آپ کی نسل، نسلیت، ثقافت زبان، مذہب، صنفی شناخت اور جنسی رجحان کا احترام کیا جائے اور اس کا خیال رکھا جائے۔
  • اپنے بچے کے رضاعی والدین کے ساتھ ایک مثبت رشتہ استوار کریں۔
  • اپنے کیس کے بارے میں اپنی تشویشات یا شکایات ‏ACS‏ یا آپ کی ایجنسی سے شیئر کی جائیں۔ آپ کو اپنے کیس میں کسی مسئلے کو حل کرنے میں مدد کے لیے‏ ‏ACS‏ کے آفس آف ایڈووکیسی ‏(‏Office of Advocacy, OOA‏)‏ سے رابطہ کرنے کا بھی حق ہے۔ آپ OOA‏ سے ‏‎212-676-9421‏ پر رابطہ کر سکتے ہیں۔
  • نیو یارک اسٹیٹ سنٹرل رجسٹر (‏State Central Register, SCR‏)‏ کی بچے کے ساتھ بدسلوکی اور غلط برتاؤ سے متعلق ہاٹ لائن کو ‏‎800-342-3720‏ پر کال کریں اگر آپ کو شبہ ہو کہ آپ کے بچے کے ساتھ رضاعی گھر میں بدسلوکی یا غلط برتاؤ ہو رہا ہے۔ براہ کر نوٹ کر لیں کہ غلط رپورٹنگ ایک جرم ہے۔
  • اپنے بچے کی گھر واپسی ہونے پر اس کے لیے مالی مدد، کپڑے، اور فرنیچر موصول کرنے کے لیے حوالوں کی درخواست کریں۔

بچے کی حفاظتی تفتیش

تفتیش کی شروعات ‏‎بچے کے ساتھ بدسلوکی اور غلط برتاؤ ‏(‏Child Abuse and Maltreatment, SCR‏)‏ کے نیو یارک کے ریاست گیر سنٹرل رجسٹر کی ہاٹ لائن کو بچے کے ساتھ مشکوک بدسلوکی یا بے توجہی کی رپورٹ کرنے کے ساتھ ہوتی ہے۔ ACS‏ سے ان فیملیزکی تمام رپورٹ کی تفتیش کرنے کی گزارش کی جاتی ہے جو ‏SCR‏ کی ہاٹ لائن نیو یارک سٹی کو بھیجتی ہے۔ بے توجہی یا بدسلوکی کی رپورٹوں میں درج ذیل باتیں شامل ہو سکتی ہیں:

  • نشہ ‎یا الکحل کا بیجا استعمال
  • علاج نا کردہ ‎ذہنی صحت کے مسائل
  • فیملی ‏‎تشدد
  • بچے کی بنیادی ضروریات (جیسے، غذا، معقول اور محفوظ رہائش، حفظان صحت، مناسب لباس، طبی نگہداشت، اور تعلیم) فراہم کرنے میں ناکامی
  • بچےکی صحیح سے نگرانی کرنے میں ناکامی جس کے نتیجے میں بچے کو ضرر پہنچے یا ضرر پہنچنے کا خطرہ لاحق ہو
  • حد سے زیادہ جسمانی سزا (جیسے کسی چیز سے بچے کو پیٹنا یا بچے پر نشانات اور خراشیں چھوڑنا)
  • جسمانی ‏‎بدسلوکی
  • جنسی بدسلوکی
  • بچے کو گھریلو تشدد کی زد میں لانا

تفتیش کے دوران، ‏ACS‏ کا چائلڈ پروٹیکٹو اسپیشلسٹ ‏(‏Child Protective Specialist, CPS‏)‏ آپ کے گھر آتا ہے تاکہ یہ تعین کیا جائے کہ آیا رپورٹ میں درج کردہ بدسلوکی اور/یا بدسلوکی کے دعوی کی تائید کرنے کے لیے شہادت کی منصفانہ برتری موجود ہے، اور یہ دیکھا جائے کہ آیا کوئی ایسی خدمات ہیں جو بچے کو محفوظ رکھنے میں مدد کے لیے آپ کی فیملی کو درکار ہو سکتی ہیں۔

آپ کو CPS‏ کی تفتیش کے دوران اور آپ کا بچہ فوسٹر کیئر میں رہنے کے دوران کبھی بھی وکیل سے بات کرنے کا حق ہے۔
جب ‏CPS‏ کا کارکن پہلی بارتفتیش شروع کرے گا تو، وہ وجود کا نوٹس فراہم کر کے، بچے کی حفاظتی تفتیش کے بارے میں والدین کو مطلع کریں گے۔ اس فارم میں تفویض کردہ ‏CPS‏ اور ان کے سپروائزر اور مینیجر کے لیے رابطے کی معلومات شامل ہوتی ہیں۔

CPS‏ فیملی کے ممبروں، پڑوسیوں، فیملی کے دوستوں، توسیعی فیملی، اسکولی اہلکاران، ڈاکٹر حضرات، اور کسی بھی ایسے فرد کا انٹرویو لیتے ہیں جس کے پاس رپورٹ میں اٹھائے گئے الزامات کے بارے میں معلومات ہو سکتی ہوں۔ CPS‏ پر یہ تعین کرنا لازم ہے کہ آیا بدسلوکی یا غلط برتاؤ کے الزامات (دعووں) کی تائید کرنے کے لیے شہادت کی منصفانہ برتری موجود ہے۔ اسے "تعین" کہا جاتا ہے۔

یہ تعین یا تو ‏‎اشارہ کردہ ہوگا یا بے بنیاد ہوگا۔ "قائم شدہ" ‎یا "اشارہ کردہ" کا مطلب یہ ہے کہ ‏CPS‏ کو بچے کے ساتھ بدسلوکی یا غلط برتاؤ کے دعووں کی تائید کرنے کے لیے کافی شہادت ملی ہے۔ "بے بنیاد" یا "غیر اشارہ کردہ" کا مطلب یہ ہے کہ ‏CPS‏ کو بچے کے ساتھ بدسلوکی یا غلط برتاؤ کے دعووں کی تائید کرنے کے لیے کافی شہادت نہیں ملی ہے۔

CPS‏ کے پاس تفتیش مکمل کرنے اور ایک تعین کرنے کے لیے ‏‎60‏ دن تک کا وقت ہوتا ہے۔ CPS‏ کی جانب سے تعین ہو جانے کے بعد آپ کو ڈاک میں ایک خط ملے گا۔ اگر الزامات اشارہ کردہ ہیں تو، اس سے مخصوص اقسام کی نوکریاں حاصل کرنے کی آپ کی اہلیت متاثر ہو سکتی ہے۔ آپ کو تعین پر اپیل کرنے کا حق ہے، اور ‏‎تعین پر اپیل کرنے کے طریقے سے متعلق معلومات خط میں شامل ہوں گی جس سے آپ کو تفتیش کا نتیجہ معلوم ہوگا۔

آپ کے کیس کے تعین، اور آپ کے کیس میں کس طرح ترمیم کی جائے یا اسے کس طرح مہر بند کیا جائے اس بارے میں مزید معلومات پتہ کرنے کے لیے، اس پتے پر لکھیں:

Director of the State Central Register
New York State Office of Children
and Family Services State Central Register
P.O. Box 4480 Albany, NY 12204-0480
فون: 518-474-5297

تفتیش کے دوران، اگر ‏CPS‏ تعین کرتا ہے کہ آپ کا بچہ فوری خطرے میں نہیں ہے تو، ‏CPS‏ آپ کو درپیش ہو سکنے والے مسائل کو حل کرنے میں آپ کی مدد کے لیے روک تھام کی خدمات پیش کر سکتا ہے تاکہ آپ کا بچہ گھر پر بحفاظت رہ سکے۔ خدمات مفت، رضاکارانہ ہیں اور گھر پر فراہم کی جاتی ہیں۔ وسیع پیمانے کی خدمات اور ماڈل موجود ہیں، ان میں سے کچھ سے ‏ACS‏ نے معاہدہ کیا ہوا ہے اور ان میں سے کچھ آپ کی کمیونٹی میں مقامی کمیونٹی پر مبنی تنظیموں کے ذریعے پیش کی جاتی ہیں۔ ACS‏ آپ کے ساتھ کام کر کے اس خدمت فراہم کنندہ کی نشاندہی کرے گے جو آپ کی فیملی کی ضروریات بہترین طریقے سے پوری کرتا ہو اور وہ ریفرل کی سہولت بہم پہنچا سکتا ہے۔

ابتدائی تحفظ اطفال کانفرنس ‏(‏Initial Child Safety Conference, ICSC‏)

اگر تفتیش کی انجام دہی کے دوران، ‏CPS‏ یہ تعین کرتا ہے کہ اہم حفاظتی اور خطرے کے عوامل موجود ہیں تو، ‏CPS‏ ایک ابتدائی تحفظ اطفال کانفرنس طے کر کے یہ تعین کرے گا کہ آیا ایسے حفاظتی اقدامات یا خدمات موجود ہیں جو فیملی کورٹ میں کیس دائر کرنے اور/یا آپ کے بچے/بچی کو نکال لے جانے اور انہیں فوسٹر کیئر میں یا گھر سے باہر دیگر پلیسمنٹ میں رکھوانے سے بچنے کے لیے نافذ کیے جا سکتے ہیں۔

اس میٹنگ میں آپ، ‏CPS‏ اور ان کے سپروائز اور کوئی فیملی، دوست یا کمیونٹی کے جس ممبر کو آپ لانے کا انتخاب کرتے ہیں وہ شامل ہوتے ہیں۔ اس کے علاو، 10 سال اور اس سے زائد عمر کے بچوں کو شرکت کرنے کی دعوت دی جا سکتی ہے، اور ‏‎اگر کسی قانونی تنظیم کی جانب سے ان کا کوئی سوشل ورکر ہو تو وہ حاضر ہو سکتا ہے۔

آپ کو ان کے وکلاء کے ساتھ کام کرنے والے ایڈووکیٹس یا سوشل ورکرز کو اس کانفرنس میں لانے کا حق ہے۔ آپ کو ابتدائی تحفظ اطفال کانفرنس میں حاضر ہونے سے پہلے کسی اٹارنی سے رجوع کرنے کا بھی حق ہے۔

ICSC‏ میں آپ کی اعانت کرنے کے لیے آپ کو ایک پیرنٹ ایڈووکیٹ کی خدمات بھی پیش کی جائیں گی۔ پیرنٹ ایڈووکیٹ خصوصی نوعیت کی تربیت کے حامل وہ والدین ہوتے ہیں جنہیں ‏ACS‏ کے ساتھ کام کرنے کا ذاتی تجربہ ہوتا ہے۔ ICSC‏ کے پیرنٹ ایڈووکیٹس رضاکار ایجنسی کے لیے کام کرتے ہیں جس کا ‏ACS‏ کے ساتھ معاہدہ ہوتا ہے۔ وہ ابتدائی تحفظ اطفال کانفرنس میں آپ کی رہنمائی اور تعاون کرنے کے لیے دستیاب ہیں۔ ان کا سابقہ ذاتی تجربہ اس مشکل طلب اور تناؤ بھرے وقت میں آپ کی مدد کرنے پر قادر ہو سکتا ہے۔

ابتدائی تحفظ اطفال کانفرنس کی ‏‎رہبری لائسنس یافتہ سوشل ورکر کرتا ہے۔ میٹنگ کا ہدف آپ کے بچے کو محفوظ رکھنے کے لیے ایک منصوبہ تخلیق کرنا ہے۔ اس میں آپ کی فیملی کے لیے خدمات شامل ہو سکتی ہیں، لیکن ‏ACS‏ یہ بھی فیصلہ کر سکتی ہے کہ آپ کے بچے کو فوسٹر کیئر یا گھر سے باہر دیگر پلیسمنٹ میں آنے کی ضرورت ہے۔

نوٹ:‏ اگر ACS‏ یہ تعین کرتی ہے کہ آپ کے بچے کو بدیہی خطرہ لاحق تھا تو، یہ میٹنگ آپ کے بچے کو ہٹائے جانے کے بعد ہو سکتی ہے، اور اکثر اسے بعد از اخراج کانفرنس ‏(‏Post-Removal Conference‏)‏ کہا جاتا ہے۔

فوسٹر کیئر

ACS‏ نیو یارک سٹی کے فوسٹر کیئر سسٹم پر سرسری نظر رکھتی ہے۔ اگر بچے کو فیملی کورٹ نے فوسٹر کیئر میں ‏‎رکھوایا ہے تو، قانونی تولیت عارضی طور پر ‏ACS‏ کو منتقل ہو جاتی ہے۔ فوسٹر کیئر میں موجود بچوں کی تمثیلی طور پر ‏ACS‏ کے ذریعے معاہدہ بند فوسٹر کیئر ایجنسی کی زیر نگرانی کسی رشتہ دار یا غیر رشتہ دار رضاعی والدین کے ذریعے عارضی طور پر نگہداشت کی جاتی ہے۔ فوسٹر کیئر میں موجود نوجوانوں کی ایک معمولی سی تعداد کو رہائشی نگہداشت کی سیٹنگ میں رکھوایا جاتا ہے، جو نوجوانوں کے لیے زیر نگرانی اجتماعی گھر کی سیٹنگز ہوتی ہیں۔ ACS‏ بچوں کو ان کے لیے انتہائی مناسب گھر میں رکھوانے کی پوری کوشش کرتی ہے۔

فوسٹر کیئر میں آنے والے بیشتر بچے اپنے والدین کے پاس گھر واپس جا سکتے ہیں۔ اس کے ممکن نہیں ہونے پر، تبنیت، دوسرے فرد کے ساتھ تولیت، یا قرابتی سرپرستی ہدف بن جاتی ہے۔ فیملی کورٹ کو سماعتیں منعقد کر کے ‏‎بچے کے کسی اخراج اور فوسٹر کیئر میں ان کے پلیسمنٹ کا جائزہ لینا اور اسے منظوری دینا ضروری ہے۔ اگر آپ وکیل کے متحمل نہیں ہو سکتے ہیں تو فیملی کورٹ ‏‎آپ کی نمائندگی کرنے کے لیے ایک وکیل بحال کر سکتا ہے، اور آپ کو اس اخراج کو چیلنج کرنے کا موقع ملے گا۔

فوسٹر کیئر میں داخل ہونا

فوسٹر کیئر میں ‏‎جو بچے آتے ہیں ان میں سے بیشتر بچے کے ساتھ بدسلوکی یا بے توجہی کے الزامات کے سبب داخل ہوتے ہیں۔ بچوں اور نوجوانوں کی ایک معمولی سی تعداد کو ان کے والدین کے ذریعے رضاکارانہ طور پر فوسٹر کیئر میں رکھوایا جاتا ہے، یا اس وجہ سے کہ اس فرد کے رویے کی وجہ سے اسے نگرانی کا ضرورت مند فرد ‏(‏Person in Need of Supervision‏)‏ پایا گیا ہوتا ہے۔

اگر بچے کی حفاظتی تفتیش کے دوران کسی مرحلے پر ‏CPS‏ کو یقین ہو کہ آپ کا بچہ محفوظ نہیں ہے اور کوئی ایمرجنسی موجود ("بدیہی خطرہ") ہے تو، ‏ACS‏ آپ کے بچے کو آپ کی نگہداشت سے نکالنے کی خواہاں ہو سکتی ہے۔ ACS‏ کو فیملی کورٹ میں بے توجہی یا بدسلوکی کی عرضی دائر کرنی ہوگی اور اخراج کا فیصلہ عدالتی جائزہ کا مستوجب ہوگا اور فیصلہ ایک جج کریں گے۔ اگر عدالت کے پیشگی آرڈر کے بغیر اخراج کا عمل ہوتا ہے تو، ‏ACS‏ پر عرضی دائر کرنے کے لیے اگلے عدالتی دن کو فیملی کورٹ میں رپورٹ کرنا لازم ہے اور ایک بار پھر فیصلے کا جائزہ لینا ہوگا اور بالآخر ایک جج اسے منظور یا نامنظور کریں گے۔

آپ کے بچے کو نکالنے کے لیے ‏ACS‏ کا فیصلہ دو طریقوں سے ہو سکتا ہے:

  1. غیر ہنگامی صورتحال‏ ‏‎‏-‏ کسی غیر ہنگامی صورتحال میں، ‏CPS‏ آپ کو ابتدائی تحفظ اطفال کانفرنس میں مدعو کرے گی تاکہ حفاظتی تشویشات پر گفتگو کی جائے اور ایک حفاظتی منصوبہ تیار کیا جائے۔ حفاظتی منصوبے میں کارروائیوں کا ایک سیٹ شامل ہوتا ہے جو آپ کے بچے کے تحفظ میں مدد کے لیے اختیار کیا جانا چاہیے۔ اگر حفاظتی منصوبے میں آپ کے بچے کو آپ کی نگہداشت سے نکالنا شامل ہے تو، پھر ‏ACS‏ ایک عرضی دائر کرے گی اور بچے کو نکالنے کے لیے عدالتی آرڈر طلب کرے گی۔ ACS‏ پر آپ کو یہ بتانا لازم ہے کہ کب اور کہاں پر عرضی دائر کی جائے گی۔
  2. ہنگامی صورتحال‏ ‏‎‏-‏ ہنگامی صورتحال تب پیش آ سکتی جب بچے کی زندگی یا صحت کو فوری خطرہ لاحق ہو اور فیملی کورٹ آرڈر کے لیے درخواست دینے کا وقت نہ ہو۔ ہنگامی اخراج میں، ‏ACS‏ پر زیادہ سے زیادہ اگلے دن فیملی کورٹ میں عرضی دائر کرنا لازم ہے۔ ACS‏ سے آپ کو یہ بتانے کا تقاضا کیا جاتا ہے کہ کب اور کہاں پر عرضی دائر کی جائے گی۔

بدیہی خطرہ موجود ہونے پر قانون ‏ACS‏ کو آپ کے بچے کو نکالنے کا اختیار دیتا ہے۔ فیملی کورٹ سے یا تو اخراج ہونے سے پہلے یا ایمرجنسی کی صورت میں، ایک کاروباری دن کے اندر اس فیصلے کا جائزہ لینے کا تقاضا کیا جاتا ہے۔ فیملی کورٹ ویک اینڈ‎س کو نہیں کھلا ہوتا ہے، لہذا اگر ہنگامی اخراج کا عمل جمعہ کی شام کو یا سنیچر کو انجام پاتا ہے تو، آپ اگلے عدالتی دن تک عدالت میں اخراج پر اعتراض کر پائیں گے۔

بطور ‎یاد دہانی عرض ہے کہ، آپ کو اٹارنی سے رجوع کرنے کا حق ہے۔

رضاکارانہ پلیسمنٹس

اگر آپ بحرانی صورتحال میں مبتلا ہیں اور اپنے بچے کی پرورش نہیں کر سکتے تو، آپ یہ درخواست کر سکتے ہیں کہ آپ کے بچے کو رضاکارانہ طور پر فوسٹر کیئر میں رکھوایا جائے۔ جب آپ ‎یہ درخواست کریں گے تو، ‏CPS‏ آپ کو کچھ امدادی خدمات پیش کرے گا تاکہ آپ کے بچے کو فوسٹر کیئر میں جانے سے روکنے کی کوشش کی جائے۔ تاہم، اگر ‎یہ خدمات ناکام ہو جائیں تو، ‏ACS‏ آپ سے رضاکارانہ پلیسمنٹ کے معاہدے پر دسخط کروانے پر اتفاق کر سکتی ہے۔

رضاکارانہ پلیسمنٹ کا معاہدہ عارضی طور پر آپ کے بچے کی نگہداشت اور تولیت ‏ACS‏ کو منتقل کر دیتا ہے۔ آپ سے اب بھی رضاکارانہ پلیسمنٹ کی سمت لے جانے والے مسائل کو حل کرنے اور آپ کے بچے کی گھر واپسی کا منصوبہ بنانے کے لیے کام کرنے کا تقاضا کیا جاتا ہے۔ ACS‏ آپ سے اپنے بچے کی زندگی میں شامل رہنے کی توقع کرتی ہے۔ آپ ایک مخصوص تاریخ کی نشاندہی بھی کر سکتے ہیں جب آپ اپنے بچے کی واپسی کے خواہاں ہوں۔ آپ کبھی بھی اپنے بچے کی واپسی کی درخواست کر سکتے ہیں اور ‏ACS‏ آپ کے بچے کو آپ کے ساتھ واپس کر سکتی ہے یا اگر ‏ACS‏ یہ تعین کرے کہ بچہ آپ کو واپس کرنے پر وہ بے توجہی یا بدسلوکی کے خطرے میں ہوگا تو، ‏ACS‏ بدسلوکی یا بے توجہی کی عرضی دائر کر سکتی ہے اور یہ گزارش کر سکتی ہے کہ بچہ فوسٹر کیئر میں ہی رہے۔

فیملی کورٹ فوسٹر کیئر میں بچے کی پلیسمنٹ کا، بشمول یہ کام رضاکارانہ پلیسمنٹ کے معاہدے کی معرفت ہونے پر بھی اس کا جائزہ لیتی ہے۔ عدالت باقاعدہ سماعتیں منعقد کر کے یہ تعین کرے گی کہ آیا بچے کی گھر واپسی اس کے ‏‎بہترین مفادات میں ہے۔ عدالت آپ کے پاس آپ کے بچے کی واپس کو منظور بھی کر سکتی ہے۔

میرا بچہ کہاں ہے؟

اگر CPS‏ آپ کے بچے/بچی کو آپ کے گھر سے نکال لے جاتا ہے تو، آپ کے بچے کو رکھوائے جانے کی جگہ کے بارے میں معلومات آپ سے شیئر کرنا اور آپ کے لیے آپ کے بچے کے ساتھ ایک ملاقات کا انتظام کرنا اس پر لازم ہے۔

فوسٹر کیئر میں بچوں کے آنے پر، ‏ACS‏ بچوں کو رضاعی والدین کے بطور رشتہ داروں یا فیملی کے دوستوں کے پاس رکھوانے کی کوشش کرتی ہے۔ آپ کو چاہیے کہ اپنے فیملی ممبرز کے بارے میں تمام معلومات فراہم کریں، تاکہ ‏ACS‏ بحفاظت آپ کے بچے کی نگہداشت کرنے کی ان کی اہلیت کی تشخیص کر سکے۔ ترک وطن کی حالت آپ کے فیملی ممبر کے رضاعی والدین بننے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔

بعض اوقات، جب بچے پہلی بار فوسٹر کیئر میں آتے ہیں تو، انہیں ‏ACS‏ کے چلڈرنز سنٹر میں رکھوایا جاتا ہے، یہ ‏ACS‏ کی ایک فسیلیٹی ہے جہاں کچھ بچے رضاعی گھر میں فوسٹر کیئر ایجنسی کے پاس رکھوائے جانے سے قبل جاتے ہیں۔ آپ ACS‏ کے چلڈرنز سنٹر کو انٹیک نمبر ‏‎(646) 935-1411‏ پر کال کر سکتے ہیں، جو آپ کے بچے کی پلیسمنٹ، بشمول آیا آپ کا بچہ اب بھی چلڈرنز سنٹر میں ہے اس بارے میں معلومات کی درخواست کرنے کے لیے ‏‎24-7‏ دستیاب ہے۔ آپ کا CPS‏ کارکن آپ کے لیے اپنے بچے سے ملاقات کرنے کا انتظام کر سکتا ہے چاہے آپ کا بچہ اب بھی چلڈرنز سنٹر میں ہو۔

والدین کو اس ‏CPS‏ کا نام، عہدہ، پتہ اور ٹیلیفون نمبر جو آپ کے بچے کو لے کر گیا اور ان کے سپروائزر کا نام بھی جاننے کا حق ہے۔ جس بچے کو لے جایا گیا ہے اس سے متعلق معلومات کے لیے والدین کو اپنے ‏CPS‏ سے بھی رابطہ کرنے کا حق ہے۔

جہاں بھی بچے کو عدالتی آرڈر کے بغیر نکالا گیا ہو (جو ہنگامی اخراج کے بطور بھی معروف ہے) وہاں، ‏CPS‏ بچے (بچوں) کے عارضی اخراج کا نوٹس اور سماعت کے حق کا فارم فیملی کو فراہم کرے گا جس میں اخراج کا عمل انجام دینے والے ‏CPS‏ کا نام اور رابطےکی معلومات، اس فوسٹر کیئر ایجنسی کا نام جس کے پاس بچے کو رکھوایا گیا ہے (اگر معلوم ہو) اور بچے سے ملاقات کرنے کے لیے جس فرد سے رابطہ کرنا ہے اس کا نام، (معلومات دستیاب ہونے پر) شامل ہو۔ پلیسمنٹ کی تفصیلات فوری طور پر معلوم نہیں ہونے پر، اس کا علم ہونے پر یہ معلومات فوراً بذریعہ فون والدین کو بتانا ضروری ہے۔ اس کے علاوہ، ‎نوٹس میں اس فیملی کورٹ کا مقام اور پتہ بھی شامل ہونا ضروری ہے جہاں عرضی دائر کی جائے گی۔

والدین کے لیے تجاویز

  • اگر ملاقاتوں، خدمات، ‎یا آپ کے بچوں کو رکھوائے جانے کی جگہ پتہ کرنے کے بارے میں آپ کے کوئی سوالات یا تشویشات ہوں تو، آپ اپنے کیس پلانر/کیس ورکر یا اپنے کیس کے لیے تفویض کردہ ‏CPS‏ سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ کو اعانت درکار ہو تو آپ اپنے وکیل سے بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔
  • اگر فوسٹر کیئر میں آپ کے بچے کو رکھوائے جانے کی جگہ کی بارے میں معلومات آپ کو موصول نہیں ہوئی ہیں یا آپ کے بچے کے ساتھ ملاقاتوں کا انتظام کرنے میں مسائل درپیش ہیں تو، ‏ACS‏ کے آفس آف ایڈووکیسی کو ‏‎212-676-9421‏ پر کال کریں۔
  • ACS‏ کے شعبہ برائے تحفظ اطفال کے عملہ سے تقاضا کیا جاتا ہے کہ فوسٹر کیئر میں بچے کے آنے کے پر 24 گھنٹے کے اندر کال کر کے ان کے والدین کو اس سلسلے میں معلومات فراہم کریں کہ ان کے بچوں کو کہاں رکھوایا گیا ہے۔
  • والدین ‏‎اپنے بچے کی پلیسمنٹ کے بارے میں معلومات کی درخواست کرنے کے لیے ‏ACS‏ کے چلڈرنز سنٹر کو انٹیک نمبر ‏‎(646) 935-1411‏ پر بھی کال کر سکتے ہیں، جو ‏‎24-7‏ دستیاب ہے۔
    • حفاظت اور رازداری کے مقاصد کے مدنظر، والدین کے کال کرنے پر، انہیں اپنی شناخت کی تصدق کرنے کے لیے سوالوں کے ایک مجموعے کا جواب دینا ہوتا ہے۔
    • اگر بچے پہلے سے ہی فوسٹر کیئر کے پاس رکھوائے گئے ہیں (یعنی، ‏‎بچے چلڈرنز سنٹر یا یوتھ ریسپشن سنٹرز میں نہیں ہیں) تو، انٹیک نمبر کا جواب دینے والا عملہ فوسٹر کیئر کے رابطہ کے فرد کا نام اور فون نمبر والدین کو فراہم کرے گا۔

ACS‏ فوسٹر کیئر پلیسمنٹس کیسے کرتی ہے؟

ACS‏ آپ کے بچے کو ایک ایسے مستحکم رضاعی گھر میں رکھوانے کا کام کرتی ہے جو آپ کے بچے کے لیے فیملی، اسکول، اور کمیونٹی کا اتحاد قائم رکھتا ہو۔ جب بھی ممکن ہوتا ہے، ہم آپ کے بچے کو رشتہ داروں یا فیملی کے دوستوں کے پاس (جسے قرابتی نگہداشت کہا جاتا ہے)، سگے بھائی بہنوں کے ساتھ، اور/یا ‏‎ان کے اپنے مضافات میں موجود رضاعی گھر میں رکھوانے کی کوشش کرتے ہیں۔ آپ کے بچے کو رکھوانے کی جگہ کا فیصلہ کرتے وقت ہم آپ کی خواہشات زیر غور رکھیں گے۔

ضروری ہے کہ آپ ‏CPS‏ کو ہمیشہ ان رشتہ داروں یا فیملی کے دوستوں کے بارے میں بتائیں جو آپ کے بچے کی نگہداشت کرنے پر قادر ہو سکتے ہیں۔ اگر کوئی رشتہ دار، دوست، یا پڑوسی رضاعی ‏‎والدین بننے کا خواہاں تو، ایجنسی پر اس فرد کے گھر کی تشخیص کر کے یہ تعین کرنا ضروری ہے کہ یہ آپ کے بچے کے لیے محفوظ ہوگا۔ اس تشخیص کو "ہوم اسٹڈی" کہا جاتا ہے۔ ہوم اسٹڈی کا مقصد یہ دیکھنا ہوتا ہے کہ آیا اس گھر سے رضاعی گھر کے تقاضے پورے ہوتے ہیں۔

قرابتی رضاعی والدین کو مصدقہ رضاعی والدین بننے کے لیے غیر قرابتی رضاعی والدین کی طرح وہی تقاضے پورے کرنے ہوتے ہیں۔ تمام رضاعی والدین سے تربیت میں شرکت کرنے کا تقاضا کیا جاتا ہے، تاکہ یہ یقینی بنایا جائے کہ وہ رضاعی والدین بننے کے مناصب اور ذمہ داریوں کو سمجھتے ہیں اور یہ کہ وہ اعلی معیار کی نگہداشت، استحکام فراہم کرنے اور فوسٹر کیئر میں آپ کے بجے یا بچی کے رہنے کے دوران ان کا تعاون کرنے پر قادر ہیں۔ اگر ریاست سے باہر رہنے والا کوئی رشتہ دار یا دوست رضاعی والدین بننے کا خواہاں ہو تو، ‏ACS‏ بچوں کی پلیسمنٹ سے متعلق بین ریاستی میثاق ‏(‏Interstate Compact on the Placement of Children, ICPC‏)‏ کے تحت ہوم اسٹڈی کروانے‎‏ کی درخواست کرے گی، جس میں کچھ وقت لگ سکتا ہے۔

کچھ ‎صورتوں میں، قرابتی نگراں فوسٹر کیئر سسٹم سے باہر بچوں کی نگہداشت کرنے کا انتخاب کر سکتے ہیں۔ ان صورتوں میں، انہیں مالی اعانت نہیں ملے گی۔ اس قسم کی پلیسمنٹس کو تمثیلی طور پر براہ راست پلیسمنٹس کے حوالے سے جانا جاتا ہے، اور فیملی کورٹ سے انہیں منظور شدہ ہونا ہوگا۔

اگر ACS‏ آپ کے بچے کو رشتہ دار کے پاس نہیں رکھوا سکتی تو، ‏ACS‏ آپ کے بچے کو غیر رشتہ دار رضاعی والدین کے پاس رکھوائے گی۔ کچھ صورتوں میں، نوجواں کی مخصوص ضروریات کی بنیاد پر، ‏‎ٹین ایجر کو اجتماعی نگہداشت/رہائشی نگہداشت (گروپ) کی سیٹنگ میں رکھوایا جا سکتا ہے جو فوسٹر کیئر ایجنسی کے ذریعے چلائی جاتی ہے۔

فوسٹر کیئر ایجنسی کیا کرتی ہے؟

ACS‏ مختلف قسم کی فوسٹر کیئر ایجنسیوں سے معاہدہ کرتی ہے (اس دستی کتابچہ میں انہیں "ایجنسیاں" کہا گیا ہے)۔

ایجنسیاں ان مسائل کو حل کرنے میں جن کے نتیجے میں آپ کے بچے کو فوسٹر کیئر میں داخل ہونا پڑا آپ کا تعاون کرنے کے لیے آپ کے ساتھ کام کرنے کی ذمہ دار ہیں تاکہ آپ کے بچے کی بحفاطت آپ کے پاس گھر واپسی ہو سکے۔ ایجنسیاں آپ کو خدمات سے مربوط کرنے کی ذمہ دار ہیں تاکہ آپ کے بچے کی بحفاطت گھر واپسی ہو سکے۔

ایجنسیاں رضاعی والدین کو بحال کرنے، منظور کرنے، انہیں تربیت دینے اور ان کی نگرانی کرنے کی بھی ذمہ دار ہیں۔

آپ کو درکار خدمات آپ کو فراہم کرنے کے علاوہ، فوسٹر کیئر ایجنسی آپ کے بچے کو درکارکوئی خدمات، بشمول تعلیمی منصوبہ بندی فراہم کرنے کی ذمہ دار ہے۔ ACS‏ اور ایجنسی آپ کے بچے کو ان کے اصل اسکول میں رکھنے کو ترجیح دے گی، اور ایسا کرنے کے لیے لازمی سہولیات اپنائے گی، جس میں نقل و حمل کا نظم کرنا اور ان کی ادائیگی کرنا شامل ہے۔ ایجنسی یہ تعین کرنے میں آپ سے رجوع کرے ‏‎گی کہ آیا اسی اسکول میں رہنا آپ کے بچے کے بہترین مفادات میں ہے۔

فوسٹر کیئر ایجنسی آپ کے صلاح و مشورے سے، آپ کے بچے کے لیے نگہداشت اور ذہنی صحت کی نگہداشت کی خدمات کا بھی انتظام کرے گی۔

ACS‏ آخر کار فوسٹر کیئر میں موجود سبھی بچوں کی ذمہ دار ہے، چاہے جو بھی ایجنسی آپ کے بچے کے لیے پلیسمنٹ فراہم کرے۔

درج ذیل آپ کی ایجنسی کی ذمہ داریوں، نیز خود آپ کی اور آپ کے بچے کے والدین کی ذمہ داریوں کے بارے میں معلومات فراہم کرتے ہیں۔

ذمہ داریوں کا چارٹ


والدین کی ذمہ داریاں ACS‏ اور فوسٹر کیئر ایجنسی کی ذمہ داریاں رضاعی والدین کی ذمہ داریاں
آپ کے بچے کے بہترین مفادات کو یقینی بنانا

اپنے بچے کے بہترین مفادات کو مرکز میں رکھیں اور اپنے بچے کی طبی، جذباتی، اور تعلیمی ضروریات کو ہر حال میں ترجیح دیں۔

کسی تشویشات یا مسائل کے ساتھ کیس پلانر سے رابطہ کریں۔

اپنے بچے کے بہترین مفادات کو مرکز میں رکھیں اور اپنے بچے کی طبی، جذباتی، اور تعلیمی ضروریات کو ہر حال میں ترجیح دیں۔

اپنے بچے کی ضروریات اور کسی شناخت شدہ تشویشات کا ازالہ کریں۔

اپنے بچے کے بہترین مفادات کو مرکز میں رکھیں اور اپنے بچے کی طبی، جذباتی، اور تعلیمی ضروریات کو ہر حال میں ترجیح دیں۔

کسی تشویشات یا مسائل کے ساتھ کیس پلانر سے رابطہ کریں۔
فوسٹر کیئر میں آپ کے بچے کی پلیسمنٹ کا سبب بننے والے مسائل کو حل کرنا اور آپ کے بچے کے لیے ایک محفوظ گھر فراہم کرنا اپنے کیس پلانر، خدمت فراہم کنندگان کے ساتھ، اور عدالت میں تمام شیڈول شدہ اپائنٹمنٹس میں حاضر ہوں اور اپنے لیے اور اپنے بچے کے لیے منصوبہ خدمت کی تیاری میں شرکت کریں۔

گھر کا ایک ایسا محفوظ ماحول تخلیق کرنے ‏‎کے لیے درکار خدمات آپ کو فراہم کریں جس میں آپ کے بچے کی واپسی ہو سکے۔

پیشگی نوٹس کے ساتھ میٹنگوں اور کیس کانفرنسوں میں شرکت کے لیے آپ کو مدعو کریں۔

آپ کو درکار خدمت آپ کو ملنے کے دوران آپ کے بچے کی پرورش کریں۔

آپ کا بچہ/بچی رضاعی نگہداشت میں ہونے کے دوران آپ کے اور ان کے بیچ انسیت میں تعاون کریں۔

مطلوبہ میٹنگوں اور سماعتوں میں شرکت کریں۔
اپنے بچے کی زندگی میں فعال رہنا اور اپنے بچے کے ساتھ وقت گزارنا

اپنے بچے کی زندگی میں فعال اور شامل حال رہیں۔

پابندی سے ‏‎اور کثرت سے (یا عدالت کے ذریعے کیے گئے تعین کے مطابق) اپنے بچے سے ملیں اور رابطہ کریں۔

اپنے بچے کی زندگی میں فعال اور شامل حال رہنے میں آپ کی مدد کے لیے تعاون فراہم کریں۔

آپ اور آپ کے بچے کے لیے مستقل اور بکثرت ملاقاتوں اور رابطہ کی دیگر شکلوں کا انتظام کریں اور سبب کے اندر رہتے ہوئے ہر کسی کے شیڈول کو سہولت پہنچانے کی کوشش کریں۔

حسب مناسبت طبی اپائنٹمنٹس اور اسکول کی سرگرمیوں میں حاضر ہونے میں والدین کو شامل کریں۔

اپنے بچے کی زندگی میں فعال اور شامل حال رہنے میں آپ کی مدد کریں۔

پابندی سے اور کثرت سے آپ اور آپ کے بچے کی ملاقاتوں اور ایک دوسرے کے ساتھ رابطوں میں مدد کریں۔

آپ کے بچے کی کارکردگی کیسی ہے اس بارے میں آپ کے ساتھ معلومات شیئر کریں۔

آپ کے بچے کی ترجیحات، انہیں جس چیز میں مزہ آتا ہے، چیلنجز، وغیرہ کے بارے میں آپ کی بات سنیں۔

آپ کے بچے
کی خصوصی ضروریات پوری کرنا
آپ کے بچے کو درپیش ہو سکنے والی کوئی ثقافتی، مذہبی، صحت، اور خصوصی ضروریات ایجنسی اور/یا فوسٹر کیئر کے ساتھ شیئر کریں۔ آپ کے بچے کو درپیش ہو سکنے والی کوئی ثقافتی، مذہبی، صحت، اور خصوصی ضروریات کے بارے میں معلومات حاصل کریں، اور یہ یقینی بنانے کے لیے کام کریں کہ وہ ضروریات پوری ہوتی ہیں۔ آپ کے بچے کی ثقافتی، مذہبی، صحت، اور/یا خصوصی ضروریات پوری کرنے کے لیے کام کریں۔
آپ کے بچے کی طبی، ذہنی صحت اور تعلیمی ضروریات پوری کرنا

فوسٹر کیئر ایجنسی کے کیس پلانر سے آپ کے بچے سے متعلق طبی، ذہنی صحت اور تعلیمی اپ ڈیٹس موصول کریں۔

آپ کے بچے کے ساتھ اپائنٹمنٹس میں جائیں۔

آپ کے ‎بچے کی طبی اور ذہنی صحت کی نگہداشت اور تعلیم کے بارے میں فیصلے کریں۔ ‏ اگر آپ کے ولدیت کے حقوق ختم نہیں ہوئے ہیں یا عدالت کے آرڈر نے انہیں محدود نہیں کیے ہیں تو آپ کو اب بھی ان شعبوں میں حقوق حاصل ہیں۔

آپ کو آپ کے بچے سے متعلق طبی، ذہنی صحت اور تعلیمی اپ ڈیٹس فراہم کریں۔

اپائنٹمنٹس شیڈول کرنے کے لیے آپ اور رضاعی والدین کے ساتھ کام کریں۔

رضاعی والدین کو تعاون فراہم کر کے یقینی بنائیں کہ آپ کے بچے کی ضروریات پوری ہوتی ہیں۔

آپ کے بچے کی طبی اور ذہنی صحت کی نگہداشت اور تعلیم کے بارے میں فیصلوں کے سلسلے میں آپ سے رجوع کریں۔ ‏ طبی معالجہ کے لیے باخبر منظوری حاصل کریں الّا یہ کہ ایمرجنسی ہو یا عدالت کا آرڈر ہو۔

آپ کے بچے کو تمام مطلوبہ طبی، نفسیاتی، اور تعلیمی اپائنٹمنٹس میں لے جائیں۔

آپ کے بچے کی کارکردگی کیسی ہے اس بارے میں آپ کے ساتھ معلومات شیئر کریں۔

میرے بچے کو فوسٹر کیئر میں رکھوانے کے بعد کیا ہوتا ہے؟

جب کوئی بچہ فوسٹر کیئر میں آتا ہے تو، فوسٹر کیئر ایجنسی سے پلیسمنٹ سے دو کاروباری دنوں کے اندر والدین بہ والدین ایک میٹنگ کا شیڈول طے کرنے کا تقاضا کیا جاتا ہے۔ میٹنگ سے والدین کو رضاعی والدین کے ساتھ بچے کے بارے میں معلومات، جیسے آپ کے بچے کی دلچسپیوں اور ضروریات کے بارے میں معلومات شیئر کرنے کی سہولت ملتی ہے۔ آپ اس میٹنگ میں کسی امدادی فرد، جیسے اپنے وکیل کے دفتر سے کسی ایڈووکیٹ یا سماجی کارکن کو لے کر آ سکتے ہیں۔

آپ اس میٹنگ کی تاریخ والے دن ہی ‏‎اپنے بچے سے ملاقات کرنے کی بھی درخواست کر سکتے ہیں۔ چاہے ‎یہ وہی تاریخ ہو یا نہ ہو، اخراج سے دو دنوں کے اندر آپ اور آپ کے بچے کے بیچ ایک ملاقات کا ہونا ضروری ہے، الّا یہ کہ ‏‎ایک عدالتی آرڈر موجود ہو جو بصورت دیگر بتاتا ہو۔

کانفرنس میں آپ اس امر پر بھی گفتگو کر سکتے ہیں کہ آپ کا بچہ آپ کے ساتھ نہیں رہنے کے دوران آپ ولدیت کا اپنا رول کس طرح جاری رکھنا چاہتے ہیں، مثلاً، ‏‎یہ کہ، ملاقاتوں کے علاوہ، آپ فون پر اپنے بچے سے بات کرنا، طبی اپائنٹمنٹس، اسکول کی میٹنگوں (بشمول ‏IEP‏ کی میٹنگوں اور استاد کی کانفرنسوں) میں جانا، اور فوسٹر کیئر ایجنسی کے کیس پلانر اور رضاعی والدین سے باقاعدہ اپ ڈیٹس وصول کرنا چاہتے ہیں۔

میٹنگ سے رضاعی والدین کو ‏‎آپ سے ایسے سوالات پوچھنے کا بھی موقع ملتا ہے جو آپ کے بچے کو بہتر ڈھنگ سے سمجھنے میں ان کی مدد کر سکتے ہیں، اور فوسٹر کیئر میں رہ کر ایڈجسٹ کرنے میں آپ کے بچے کی مدد کرتے ہیں۔ اس میٹنگ میں آپ، آپ کے بچے کی نگہداشت کرنے والے رضاعی والدین، اور ایجنسی کا کیس پلانر شامل ہوتے ہیں۔ کچھ معاملات میں، عمر اور نشوونما کی سطح کی بنیاد پر، آپ کا بچہ ‏‎بھی ان میٹنگوں میں جا سکتا ہے۔ آپ ایک امدادی فرد کو بھی لا سکتے ہیں یا ایک پیرنٹ ایڈووکیٹ کے موجود رہنے کی درخواست کر سکتے ہیں۔

اس کے علاوہ، آپ کو ٹرانزیشن میٹنگ میں مدعو کیا جائے گا۔ اس میٹنگ میں، ‏ACS CPS‏ کا عملہ اور فوسٹر کیئر ایجنسی کا عملہ اس بارے میں آپ سے بات کرے گا کہ آپ کا بچہ فوسٹر کیئر میں کیوں ہے اور وہ آپ کے بچے کی نگہداشت کے لیے فوری منصوبوں پر گفتگو کریں گے۔

ایجنسی کی جانب سے آپ کا کیس پلانر ‏‎منصوبہ خدمت تیار کرنے یا ابتدائی تحفظ اطفال کانفرنس میں تیار شدہ منصوبہ خدمت میں ترمیم کرنے کے لیے آپ کے ساتھ کام کرتا رہے گا، جس کا فیملی کورٹ کے ذریعے جائزہ بھی لیا جاتا ہے اور بعض اوقات اس میں ترمیم بھی کی جاتی ہے۔ منصوبہ خدمت بتائے گا کہ آپ اور ایجنسی نے آپ اور آپ کے بچے کو کون سی خدمات فراہم کرنے کی ضرورت ہونے کا تعین کیا ہے تاکہ ‏‎آپ کا بچہ بحفاظت گھر واپس ہو سکے، اور فوسٹر کیئر میں رہتے ہوئے ان کی ضروریات پوری کی جا سکیں۔

آپ کو منصوبہ خدمت کی تیاری میں شرکت کرنے کا حق ہے۔ آپ کو کسی بھی ایسی میٹنگ میں جہاں ایجنسی آپ کی فیملی کا منصوبہ خدمت تیار کر رہی ہو اپنے وکیل کے دفتر سے کسی ایڈووکیٹ یا سماجی کارکن کو لانے کا حق ہے۔ آپ ان خدمات اور فوائد کی نشاندہی کر کے جو آپ کے خیال سے فوسٹر کیئر میں لے جانے والے مسائل کو حل کریں گے خود اپنا منصوبہ خدمت بھی تیار کر سکتے ہیں۔ خود اپنی‎‏ ضروریات اور اپنی‎‏ فیملی‎‏ کی‎‏ ضروریات سے متعلق آپ بہترین ایکسپرٹ ہیں۔

کیس پلانر اس منصوبہ خدمت کا جائزہ لینے، منصوبہ خدمت میں ترمیم کرنے اور ‏‎معلومات اور حوالے فراہم کر کے آپ کو درکار ہو سکنے والی خدمات تلاش کرنے میں آپ کی مدد کرنےکا ذمہ دار ہے۔ اپنے کیس پلانر کے ساتھ ایک مثبت رشتہ استوار کرنے اور اس کے ساتھ ہم آہنگ مواصلت میں برقرار رہنے سے آپ اپنے منصوبہ خدمت پر جو پیشرفت حاصل کر سکتے ہیں اس میں تعاون ملے گا۔
کیس پلانر آپ اور آپ کے بچوں کے بیچ ملاقاتوں اور فون کالز کی سہولت بہم پہنچانے کا بھی ذمہ دار ہے۔ کیس پلانر آپ کو آپ کے بچے سے متعلق باقاعدہ اپ ڈیٹس بھی فراہم کرے گا، بشمول اس وجہ سے کہ اس کا تعلق طبی اور اسکول کی اپائنٹمنٹس سے ہوتا ہے۔

ACS‏ کا ‏CPS‏ آپ کے بچے کی فوسٹر کیئر پلیسمنٹ کا سبب بننے والے الزامات (دعووں) سے متعلق سماعتوں میں عدالت میں حاضر ہوتا رہے گا۔ آپ کی فوسٹر کیئر ایجنسی کا کیس پلانر ‏‎آپ کے کیس اور منصوبہ خدمت کی ذمہ داری لے گا اور پیشرفت سے متعلق اپ ڈیٹس جج کو فراہم کرنے کے لیے عدالت میں حاضر ہوگا۔ آپ کے بچے کی ‏‎محفوظ واپسی کی منصوبہ بندی کے سلسلے میں ‏ACS‏ بصیرت فراہم کرتا رہے گا۔

والدین کے لیے تجاویز

  • ضروری ہے کہ آپ جلدی سے عمل کریں تاکہ آپ کا بچہ جتنی جلدی ممکن ہو بحفاظت واپس ہو سکے۔ آپ کے منصوبہ خدمت کو سمجھنے اور خدمات میں شرکت کرنا شروع کرنے کے لیے فوسٹر کیئر میں اپنے بچے کو رکھوائے جانے کے وقت سے ہی آپ کو فوسٹر کیئر ایجنسی کے ساتھ کام کرنا چاہیے۔ فوسٹر کیئر ایجنسی کی جانب سے مدد سے، آپ ‏‎فوسٹر کیئر پلیسمنٹ میں آپ کے بچے کے داخل ہونے کا سبب بننے والے مسائل کو حل کرنا شروع کر سکتے ہیں تاکہ جتنی جلدی ممکن ہو آپ کا بچہ آپ کے پاس واپس ہو سکے۔
  • آپ کے بچے کے ساتھ آپ کے دوبارہ متحد ہونے کے لیے فوسٹر کیئر ایجنسیوں پر آپ کے ساتھ کام کرنا لازم ہے۔ اس میں آپ کی فیملی کی منفرد ضروریات پوری کرنے کے لیے خدمات کے مدنظر بروقت اور مناسب حوالے تیار کرنا؛ بحفاظت جتنی کثرت سے ممکن ہو سکے آپ اور آپ کے بچے کے بیچ ملاقات کا انتظام کرنا، اور تمام طبی اور تعلیمی اپائنٹمنٹس سے آپ کو باخبر رکھنا شامل ہے۔ اگر حفاظتی مسائل حل کرنے کا موقع آپ کو ملنے کے بعد، آپ کا بچہ اب بھی بحفاظت گھر واپسی پر قادر نہیں ہے تو، ایجنسی کو دوسرا منصوبہ، جیسے تبنیت یا قرابتی سرپرستی ‏(‏KinGAP‏)‏ (کسی رشتہ دار یا فیملی کے دوست کے ساتھ) بنانا ہوگا، تاکہ آپ کا بچہ فوسٹر کیئر میں ہی نہ رہے۔
  • ACS‏ اور فوسٹر کیئر ایجنسی کے لیے اولین ترجیح آپ کے بچے کو بحفاظت آپ کے پاس واپس کرنے کا اہل ہونا ہے۔ ایڈاپشن اینڈ سیف فیملیز ایکٹ نامی 1997‏‎‏ کے ایک وفاقی قانون کا مقصد فوسٹر کیئر میں بچہ جتنا وقت گزارتا ہے اس کی مقدار ممکنہ حد تک مختصر رکھنا ہے۔ اس قانون کے سبب، ‎اگر آپ کا بچہ پچھلے 22 میں سے 15 ماہ فوسٹر کیئر میں ہے تو، ایجنسی کو یہ تشخیص کرنی ہوتی ہے کہ آیا بچہ اب بھی آپ کے پاس واپس ہو سکتا ہے یا نہیں ورنہ ایجنسی کو آپ کے حقوق ولدیت ختم کرنے کے لیے ایک عرضی دائر کرنی چاہیے۔ آپ کے حقوق ولدیت ختم ہو جانے پر، آپ کی اجازت کے بغیر بچے کو گود لیا جا سکتا ہے۔ ویسے تو یہ عرضی دائر کرنے کے تقاضوں میں استثناء موجود ہیں، مگر یہ ضروری ہے کہ آپ ‏‎فوسٹر کیئر ایجنسی کے ساتھ کام کرتے رہیں اس امر سے قطع نظر کہ آیا عرضی دائر کی گئی ہے۔
  • فوسٹر کیئر میں آپ کے بچے کی پلیسمنٹ سے ‏‎آپ کی نقد اعانت کے بجٹ، چائلڈ سپورٹ، یا رہائش پر اثر پڑ سکتا ہے۔ ہیومن ریسورسز ایڈمنسٹریشن (‏Human Resources Administration, HRA‏)‏ کی نقد اعانت موصول کرنے والے والدین فوسٹر کیئر میں اپنے بچے کے رہنے کے دوران اپنے بجٹوں کو ایڈجسٹ کروا سکتے ہیں۔ جو والدین مالی لحاظ سے مستحکم ہیں انہیں فوسٹر کیئر میں بچوں کے رہنے کے دوران ان کے لیے امداد اطفال کی ادائیگی کرنی پڑ سکتی ہے۔ نگہداشت میں آپ کے بچے کی پلیسمنٹ سے آپ کی رہائش یا فیملی شیلٹر پلیسمنٹ پر بھی اثر پڑ سکتا ہے۔ اگر آپ کی نگہداشت سے آپ کے بچے کے اخراج کی وجہ سے آپ کی رہائش خطرے میں ہے تو اپنے اٹارنی سے رابطہ کریں۔

رضاعی والدین

تمام رضاعی والدین سے فوسٹر کیئر ایجنسی کی جانب سے فراہم کردہ تربیتوں میں شرکت کرنے، مجرمانہ اور بچوں کےساتھ بدسلوکی اور بے توجہی سے متعلق پس منظر کی جانچوں میں پاس کرنے، فیملی سے ملاقاتیں یقینی بنانے، اور ان کے گھر میں ایک محفوظ اور پروان چڑھنے والا ماحول فراہم کرنے کا تقاضا کیا جاتا ہے۔

فوسٹر کیئر ایجنسی تمام رضاعی والدین کو تربیت دیتی اور ان پر نگاہ رکھتی ہے۔ ایجنسی آپ کے بچے کے لیے ایک محفوظ اور پروان چڑھنے والا ماحول فراہم کرنے میں رضاعی والدین کا تعاون کرتی ہے۔ رضاعی والدین کا کردار عارضی بنیاد پر آپ کے بچے کے لیے نگہداشت فراہم کرنا ہے، جس کا ہدف والدین اور بچوں کو دوبارہ متحد کرنے کا عمل محفوظ ہونے کے ساتھ ہی یہ کام کرنا ہوتا ہے۔

رضاعی والدین اپنی نگہداشت میں رکھوائے گئے بچوں کی روزمرہ کی نگہداشت کے ذمہ دار ہوتے ہیں۔ رضاعی والدین کے گھر پر ان کے اپنے بچے اور/یا دوسری فیملی کے دیگر ایسے بچے ہو سکتے ہیں جن کی وہ رضاعت کر رہے ہیں۔ فوسٹر کیئر ایجنسی رضاعی والدین کی اور رضاعی گھر میں رہنے والے تمام بالغ افراد کی بدسلوکی، غلط برتاؤ، اور مجرمانہ پس منظر کی کسی سرگزشت کے حوالے سے پس منظر کی جانچ کرتی ہے۔

فوسٹر کیئر ایجنسی رضاعی بچے کی نگہداشت کرنے میں رضاعی والدین کی مدد کرنے کے لیے ‏‎انہیں ایک ماہانہ ادائیگی فراہم کرتی ہے۔ یہ کوئی تنخواہ نہیں ہوتی ہے۔ رضاعی والدین سے یہ پیسہ بچے کی ضروریات کا خیال رکھنے کے لیے استعمال کرنے کا تقاضا کیا جاتا ہے۔ یہ فنڈز رضاعی قرابتی والدین (فیملی یا دوستوں) نیز غیر قرابتی رضاعی والدین ‏‎دونوں کے لیے دستیاب ہیں۔

رضاعی والدین پر تعلیم، طبی نگہداشت، یا والدین کے ساتھ ملاقاتوں کے لیے انتظامات کرنے سے قبل، فوسٹر کیئر ایجنسی، نیز والدین کے ساتھ کام کرنا ضروری ہے۔ رضاعی والدین کو مزید معمول بنانے، خود سے روزمرہ کے فیصلے لینے کا حق ہے ‏‎‏- مثلاً، کھیل کی سرگرمیاں یا اسکول کی ٹرپس - لیکن ان سے والدین اور کیس پلانر سے مواصلت کرنے اور ان کے باہمی تعاون سے کام کرنے کی توقع کی جاتی ہے۔

رضاعی والدین ‏‎بچوں کے ہوم ورک اور اسکول کی سرگرمیوں میں ان کا تعاون کر کے اور فوسٹر کیئر ایجنسی اور والدین کے لیے تشویشات کا اظہار کر کے ان کے تعلیمی اہداف پورا کرنے کو یقینی بنانے میں ان کی مدد کرتے ہیں۔ رضاعی والدین خدمات کے لیے وکالت کر سکتے ہیں لیکن ان سے ‏‎طالب علم کی تعلیمی اور طبی ضروریات پر کیس پلانر اور والدین کے ساتھ گفتگو کرنے کی توقع کی جاتی ہے۔

رضاعی والدین ایجنسی کی بہت ساری میٹنگوں اور فیملی کورٹ کی سماعتوں میں جائیں گے۔ اگر آپ، رضاعی والدین، ایجنسی کے کیس پلانر، اور جنہیں آپ اپنی کمیونٹی کے تعاون کے بطور شناخت کرتے ہیں وہ لوگ بہترین فیصلے کرنے کے لیے ان میٹنگوں میں ایک ساتھ کام کریں تو اس سے آپ کے بچے کو فائدہ ہوگا۔ والدین کو رازداری کا حق ہے اور وہ یہ درخواست کر سکتے ہیں کہ رضاعی والدین الزامات اور جن دیگر معلومات کو والدین خفیہ رکھنے کے خواہاں ہوں ان کے سلسلے میں ہونے والی گفتگو میں شریک نہ ہوں۔

آپ اور آپ کے بچے کے رضاعی والدین

ایجنسی کا کیس پلانر آپ اور آپ کے بچے کے رضاعی والدین کے بیچ ایک مثبت رشتہ استوار کرنے اور اس میں تعاون کرنے کا ذمہ دار ہے۔ بچوں کی اکثر تب جلدی گھر واپسی ہوتی ہے جب والدین اور رضاعی والدین ساتھ مل کر کام کرتے ہیں۔

آپ کی ایجنسی کا کیس پلانر آپ کے لیے رضاعی والدین سے ملنے کا انتظام کرے گا۔ آپ اور رضاعی والدین کے بیچ پہلی ملاقات کو والدین بہ والدین ‏(‏Parent to Parent, P2P‏)‏ میٹنگ کہا جاتا ہے۔ یہ میٹنگ آپ اور رضاعی والدین کے لیے ایک دوسرے سے ملنے ‏‎اور آپ کے بچے کی ضروریات پوری کرنے اور ان مشکل حالات میں آپ ساتھ مل کر جس طرح بہترین طریقے سے کام کر سکتے ہیں اس بارے میں بات کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔ براہ کرم ‎‏مؤثر ‏P2P‏ میٹنگوں کی تیاری اور نفاذ میں فوسٹر کیئر ایجنسیوں کی رہنمائی کرنے والے پروٹوکولز دیکھیں۔

آپ کو اپنے بچے کی پسند اور ناپسند، پسندیدہ مشغلوں، کھانے کی عادات، الرجیوں، دواؤں، اور دیگر اہم معلومات کے بارے میں رضاعی والدین سے بتا دینا چاہیے۔ جن طریقوں سے آپ اپنے بچے کے ساتھ شامل حال رہنا چاہتے ہیں اور رضاعی والدین جس طریقے سے مدد کر سکتے ہیں ان کے بارے میں بات کریں۔ مثلاً، ‎آپ اپنے بچے کی والدین/استاد کی کانفرنسوں، ڈاکٹر کی اپائنٹمنٹس، اور دیگر ایونٹس میں رضاعی والدین کے ساتھ جانے کا انتظام کرسکتے ہیں۔ آپ اپنے بچے سے فون پر بات کرنے کا وقت ‎طے کر سکتے ہیں۔

جس رضاعی گھر میں آپ کے بچے کو رکھوایا گیا ہے اس کے بارے میں اگر آپ کو کوئی تشویشات ہوں تو، ‏‎اپنے کیس پلانر یا اپنے وکیل سے بات کریں۔

دوام کی منصوبہ بندی/دوام کی منصوبہ بندی کے اہداف

رضاعی نگہداشت میں موجود ہر بچہ دوام ‏‎کی منصوبہ بندی کا ایک ہدف رکھتا ہے۔ ایجنسی اور ‏ACS‏ آپ اور آپ کے بچے کے لیے یہی ہدف حاصل کرنے کا کام کر رہی ہیں۔

دوام کی منصوبہ بندی کے پانچ امکانی اہداف ہیں:

  • والدین کے پاس واپسی (اتحاد نو)
  • گود لینا
  • قانونی سرپرست کے لیے حوالہ
  • فٹ اور خواہشمند رشتہ دار ‎یا فیملی کے دوست کے پاس مستقل پلیسمنٹ، جو تولیت یا قرابتی سرپرسی کے انتظام کی معرفت ہو سکتا ہے
  • "دیگر منصوبہ بند مستقل قیام کے انتظام" (جیسے ‏‎آزادانہ قیام یا بالغ فرد کی تولیتی نگہداشت) میں پلیسمنٹ نیز بالغ فرد کے دوام کے وسیلے سے ایک مستحکم ربط

لگ بھگ سارے بچے والدین کے پاس واپسی کے ہدف کے ساتھ فوسٹر کیئر میں آتے ہیں اور فوسٹر کیئر میں آنے والے اکثریتی بچے گھر واپس ضرور ہوتے ہیں۔ بچے کا ہدف تبدیل کرنے سے پہلے، ایجنسی ہدف کی تبدیلی سے متعلق ایک کانفرنس کرے گی۔ فیملی کورٹ بھی دوام والی سماعتوں میں ہدف کی کسی تبدیلی کا جائزہ لے گی۔

فوسٹر کیئر میں موجود بچوں کے والدین کے لیے کانفرنسیں

فیملی ٹیم کانفرنسیں (‏Family Team Conferences, FTC‏)

آپ کا بچہ ‎فوسٹر کیئر میں ہونے کے دوران مختلف کانفرنسیں (مٹنگیں) ہوں گی۔ ACS‏ اور فوسٹر کیئر ایجنسیاں فیملی ٹیم کانفرنسز ‏(‏FTCs‏)‏ نامی ایک ماڈل استعمال کرتی ہیں۔ فیملی ٹیم کانفرنسیں آپ کی فیملی کے ساتھ کام کرنے اور ان کا خیال رکھنے والے لوگوں کو مجتمع کرتی ہیں۔ ان لوگوں میں آپ کے بچے کے رضاعی والدین، آپ کی فوسٹر کیئر ایجنسی کا کیس پلانر اور ان کے سپروائزر، ایک اٹارنی، آپ کے وکیل کے دفتر سے ایک ایڈووکیٹ یا سوشل ورکر، کمیونٹی کے معاون ممبران، آپ کی ایجنسی کے ایک پیرنٹ ایڈووکیٹ، اور اپنے تعاون کے لیے آپ جس کو بھی مدعو کرنا چاہیں وہ شامل ہو سکتے ہیں۔ 10 سال سے زائد عمر کے بچوں کو بھی مدعو کیا جاتا ہے اور ان کے اٹارنی اور سوشل ورکر حاضر ہو سکتے ہیں۔ آپ کو کسی بھی کانفرنس سے پہلے اٹارنی سے رجوع کرنے کا حق ہے اور آپ اپنے وکیل کے دفتر سے ایک نمائندہ (اٹارنی، سوشل ورکر یا ایڈووکیٹ) کو لا سکتے ہیں۔ آپ کو تمام کانفرنسوں میں ایک ترجمان کا حق ہے۔

کانفرنسیں آپ کے کیس کے دوران ‏‎متعدد اوقات پر ہوتی ہیں، اور اس میں ہر چھ ماہ پر ہونے والی فیملی ٹیم کانفرنسیں، اگر آپ کے بچے کو فوسٹر کیئر کی نئی یپلیسمنٹ درکار ہو تو پلیسمنٹ میں تبدیلی سے متعلق کانفرنسیں، اگر ایجنسی آپ کی فیملی کے لیے دوام کے منصوبے کو تبدیل کرنے پر غور کر رہی ہو تو ہدف کی تبدیلی سے متعلق کانفرنسیں اور ٹرائل ڈسچارج اور آپ کی بچے کی آپ کے پاس گھر واپسی سے قبل ڈسچارج سے متعلق کانفرنسیں شامل ہیں۔

ایک خصوصی طور پر تربیت یافتہ سہولت رساں میٹنگ کی رہبری کرے گا، جو یقینی بنائے گا کہ، آپ سمیت میٹنگ میں موجود ہر کسی کو اپنی بات رکھنے کا موقع ملتا ہے۔ میٹنگ میں موجود ہر کسی کو چاہیے کہ ‏‎مؤدب اور کھلے انداز میں اپنے خیالات، آئیڈیاز، اور تشویشات کا اظہار کرے۔ میٹنگ کے آخر میں، آپ سہولت رساں کے ذریعے لیے گئے نوٹس کی کاپی کے مستحق ہوتے ہیں۔

کانفرنس کا شیڈول طے کرتے ہوئے ایجنسی ‏‎آپ کی دستیابی اور شیڈول کو زیر غور لائے گی۔ اگرآپ طے شدہ کانفرنس میں نہیں آ سکتے تو، آپ کو چاہیے کہ اپنے کیس پلانر اور وکیل کو بتا دیں، اور میٹنگ دوبارہ شیڈول کرنے کی گزارش کریں۔ اگر آپ کانفرنسوں میں شرکت نہیں کرتے ہیں تو، جج کو اس کی رپورٹ کی جائے گی اور اپنے بچے کے ساتھ متحد ہونے کی آپ کی کوششوں پر اس کا منفی اثر پڑنے کا امکان ہے۔ اگر آپ شیڈول شدہ کانفرنس میں نہیں آ سکتے، تو آپ کو چاہیے کہ جتنی جلدی ممکن ہو اپنے کیس پلانر کو مطلع کریں اور اپنی مواصلت کی ایک کاپی سنبھال کر رکھیں۔

اگر آپ کانفرنس میں اور کیس کی دیگر سرگرمیوں میں اس وجہ سے حاضر نہیں ہو سکتے کہ آپ ممنوعات کے بیجا استعمال سے متعلق معالجاتی پروگرام میں ہیں یا آپ مقید ہیں تو، آپ کو ‏‎اب بھی شامل حال ہونے کا حق اور اس کی ذمہ داری ہے۔ اپنے کیس پلانر کو مطلع کریں یا اپنے وکیل سے رابطہ کریں۔
گھریلو بدسلوکی کے الزامات پر مشتمل معاملات میں، ‏ACS‏ اور/یا ایجنسی ہر والدین کے لیے علیحدہ کانفرنسیں منعقد کر سکتی ہے۔

نوٹ: ان شیڈول شدہ میٹنگوں کے علاوہ، آپ کو ‏‎کبھی بھی اپنے کیس پلانر اور سپروائز کے ساتھ ایک میٹنگ کی گزارش کرنےکا حق ہے۔ ‏

والدین کے لیے تجاویز

  • کانفرنس میں اپنی حمایت کے لیے کسی رشتہ دار، دوست، پیرنٹ ایڈووکیٹ، یا آپ کی فمیلی کو اچھی طرح جاننے والے کسی بھی فرد کو لائیں۔
  • سوالات پوچھنے، معلومات فراہم کرنے اور نوٹس لینے کو تیار رہیں۔
  • کسی کانفرنس سے آپ کے روانہ ہونے سے قبل، ‏‎ان تمام لوگوں کے نام اور فون نمبر یقینی طور پر لے لیں جنہیں آپ سوالات یا تشویشات کے ساتھ کال کر سکتے ہیں۔
  • وقت پر پہنچیں۔
  • آپ کے بچے پر مشتمل تمام فیملی ٹیم کانفرنسوں میں شرکت کریں۔
  • اگر آپ حاضر ہونے سے قاصر ہوں تو ‎اپنی فیملی ٹیم کانفرنس پیشگی طور پر دوبارہ شیڈول طے کرنے کی گزارش کریں۔
  • کانفرنس کی ساری معلومات اپنے وکیل سے شیئر کریں۔
  • اپنے وکیل سے پوچھیں کہ آیا قانونی نمائندہ جیسے آپ کا وکیل اور سوشل ورکر یا آپ کی فیملی کے ساتھ کام کرنے والا پیرنٹ ایڈووکیٹ آپ کے ساتھ جا سکتا ہے۔ وہاں پر ان میں سے ایک یا زائد کی موجودگی آپ کے لیے مفید ہو سکتی ہے۔
  • آپ کی فیملی ٹیم کانفرنس میں ‏‎آپ کا کیس پلانر جو منصوبہ عمل تیار کرتا ہے اس کی ایک کاپی لیں۔
  • اگر آپ اپنے بچے کے لیے دوام کے ہدف کی تبدیلی سے اتفاق نہیں کرتے ہیں تو، اپنے وکیل سے بات کریں۔ فیملی کورٹ کی تمام سماعتوں میں جائیں۔
  • آپ کو ‎تمام میٹنگوں میں ایک ترجمان رکھنے کا حق ہے۔
  • اگر آپ کے منصوبہ خدمت ‎یا کسی اور چیز کے بارے میں آپ کے سوالات یا تشویشات ہوں تو، آپ کو اگلی فیملی ٹیم کانفرنس تک انتظار کرنا ضروری نہیں ہے۔ آپ کبھی بھی اپنے کیس پلانر سے رابطہ کر سکتے ہیں اور کرنا چاہیے۔

ملاقات/فیملی ٹائم

فوسٹر کیئر میں موجود بچوں کی ایک بھاری اکثریت اپنے والدین سے اور اپنی زندگی میں ‏‎اپنی ذات سے قربت رکھنے والے دوسرے لوگوں سے ملنے (فیملی ٹائم) کی اہل ہے۔ آپ کا بچہ ‎یا بچی فوسٹر کیئر میں رہنے کے دوران آپ کے لیے اور ان کے لیے ملاقات اہم ہے۔ آپ اور کسی سگے بھائی بہن کے ساتھ (اگر الگ ہوں تو) کثرت سے اور رواں رابطہ سے آپ کے بچے کو ان طریقوں سے مدد ملتی ہے:

  • یہ فیملی ممبروں کو ایک دوسروں کے رابطے میں رہنے کا اہل بناتا ہے چاہے ‏‎وہ جسمانی طور پر الگ رہ رہے ہوں
  • تناؤ کو کم کرتا ہے
  • فیملی کی انسیت کو مضبوط رکھتا ہے
  • آپ کے بچے کی ایڈجسٹمنٹ کو بہتر بناتا ہے
  • اتحاد نو (فیملی میں بچے کی محفوظ واپسی) کو تیز گام کرتا ہے

آپ کا بچہ فوسٹر کیئر میں ہونے کے دوران ‏‎آپ کو ان سے ملنے اور فون کالز اور خطوط کے ذریعے ان سے رابطہ رکھنے کا حق ہے، الّا یہ کہ فیملی کورٹ کے بقول آپ ایسا نہیں کر سکتے ہوں۔ آپ کو چاہیے کہ اسی وقت اپنے کیس پلانر سے رابطہ کرکے اپنے بچے سے ملاقات کا انتظام کریں۔ جس CPS‏ نے آپ کے بچے کو رکھوایا وہ آپ کو اپنا فون نمبر دے سکتا ہے۔ آپ کا کیس پلانر ملاقات کا منصوبہ بنانے کے لیے آپ کے ساتھ کام کرے گا جسے آپ کے شیڈول اور آپ کے بچے کی ضروریات کا، اور جو کوئی عدالتی آرڈز نافذ العمل ہو سکتے ہوں ان کا خیال رکھنا ضروری ہے۔

ملاقات، جس کو اکثر فیملی ٹائم کہا جاتا ہے، زیر نگرانی یا بلا نگرانی ہو سکتی ہے۔ ملاقاتوں پر نگرانی سب سے کم ہونی چاہیے، جبکہ آپ کے بچے کی حفاطت کا اب بھی تحفظ ہونا چاہیے۔ ACS‏ کے ملاقات کے رہنما خطوط کے مطابق، فوسٹر کیئر ایجنسیوں کو بلا نگرانی ملاقاتیں منظور کرنی چاہئیں الّا یہ کہ حفاظتی تشویشات یا عدالتی آرڈر ملاقات کی قسم کو محدود کر رہے ہوں۔

اگر عدالت ‎یا ایجنسی کو بلا نگرانی ملاقاتوں کے بارے میں حفاظتی تشویش لاحق ہو تو، وہ آپ کے کیس پلانر سے آپ اور آپ کے بچے کے بیچ ملاقاتوں کی نگرانی کرنے کا مطالبہ کر سکتے ہیں۔ اس سے کیس پلانر کو یہ دیکھنے کا موقع مل جاتا ہے کہ آپ اور آپ کے بچے کس طرح یکجا ہوتے ہیں۔ کچھ معاملات میں، ملاقاتوں کی نگرانی آپ کے واقف کار فرد جیسے آپ کے بچے کے رضاعی والدین یا آپ کے کسی رشتہ دار کے ذریعے کی جا سکتی ہے۔ ان لوگوں کو، ‎جو آپ اور ایجنسی کی اتفاق رائے کے مطابق ملاقات کی نگرانی کر سکتے ہیں، اکثر ملاقات کے میزبان کے حوالے سے ذکر کیا جاتا ہے۔

جب آپ نگہداشت میں اپنے بچے کے آنے کی وجوہات حل کرنا اور یہ ثابت کرنا شروع کرتے ہیں کہ آپ اپنے بچے کی ضرورتیں پوری کرنے پر قادر ہیں تب، آپ کی ملاقات کا منصوبہ تبدیل ہو سکتا ہے۔ اگر ایسا کرنا محفوظ ‏‎ہو اور عدالت سے اس کی اجازت ہو تو، آپ کا کیس پلانر آپ کے بچے کے ساتھ طویل تر اور کثرت سے ملاقاتوں کا انتظام کرنے میں مدد کرے گا اور مطلوبہ نگرانی کی سطح کو گھٹائے گا۔
آپ، آپ کے بچے، اور کسی علیحدہ شدہ سگے بھائی بہنوں کے بیچ ملاقات اور رابطہ کی دیگر شکلوں کا انتظام کرنا اور اس کی سہولت بہم پہنچانا فوسٹر کیئر ایجنسی کا کام ہے۔ آپ پر ان کے ساتھ کام کر کے ملاقات کے شیڈول کا منصوبہ بنانا اور ہر ملاقات کے دوران آپ اور آپ کے بچے کے لیے انجام دینے لائق سرگرمیوں کا انتظام کرنا ضروری ہے۔

جب ایجنسی ملاقات کے منصوبے بناتی ہے تو، وہ ہر کسی کے شیڈول کا خیال رکھتی ہے۔ اس میں والدین، بچے، اور رضاعی والدین شامل ہیں۔ ایجنسیوں پر زیر نگرانی ملاقاتیں انجام پانے کے لیے شام یا ویک اینڈ کے اوقات کا اختیار فراہم کرنا لازم ہے۔

ملاقات کرنا آپ کے بچے کے ساتھ جڑے رہنے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔ معیاری ملاقاتوں کی ایک بڑی تعداد محفوظ اور بروقت اتحاد نو کا سبب بن سکتی ہے۔ ACS‏ کے ملاقات کے رہنما خطوط کا تقاضا ہے کہ اتحاد نو کا ہدف رکھنے والی فیملیز ہفتے میں کم از کم ایک بار دو گھنٹے کے لیے ضرورت ملاقات کریں۔ اگر آپ کے پاس کوئی شیر خوار یا کافی چھوٹا بچہ ہے تو، ایجنسی کی تجویز ہے کہ آپ ہفتے میں کم از کم دو بار ملاقات کریں، چاہے ‏‎مختصر تر وقت کے لیے ہی ہو، کیونکہ آپ کے شیر خوار کو آپ کے ساتھ انسیت بنانے کی ضرورت ہوتی ہے۔

اگر آپ اپنے بچے سے نہیں ملتے اوران کے ساتھ رابطہ برقرار نہیں رکھتے ہیں تو، ‏ACS‏، فوسٹر کیئر ایجنسی اور فیملی کورٹ جج آپ کے رویے کو دلچسپی کی کمی کے بطور دیکھ سکتے ہیں۔ اسے، دیگر عوامل کے ساتھ ملا کر، آّپ کے حقوق ولدیت کو ختم کرنے کی وجہ کے بطور مانا جا سکتا ہے۔ آپ کو چاہیے کہ اپنے بچے اور اپنے کیس پلانر کے ساتھ تمام روابط کا ریکارڈ رکھیں۔

جب اتحاد نو ہی دوام کا ہدف ہو، اور اگر یہ بچے کے بہترین مفادات میں ہو تو، ایجنسی توقع کرتی ہے کہ آپ کی ملاقاتیں بڑھیں اور وقت گزرنے پر طویل تر ہوں۔ آپ کے بچے کے فوسٹر کیئر پلیسمنٹ کی وجوہات سے نمٹتے ہوئے آپ کی جانب سے پیشرفت کا مظاہرہ ہونے پر ‏‎وقت گزرنے پر نگرانی کی سطح گھٹ بھی سکتی ہے۔ کچھ صورتوں میں، عدالت کو یہ تعین کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے ‏‎کہ آیا ملاقاتیں زیر نگرانی سے بدل کر بلا نگرانی ہو سکتی ہیں۔

اگر زیر نگرانی ملاقاتوں کے لیے کوئی عدالتی آرڈر نہیں ہے تو، ایجنسی یہ فیصلہ کرے گی کہ آیا آپ کی ملاقاتیں بڑھانی ہیں۔ یہ بات ذہن میں رکھیں کہ جب آپ اضافہ شدہ یا طویل تر ملاقاتوں کی درخواست کریں گے تو آپ کا کیس پلانر چند آئٹمز پر نگاہ ڈالے گا۔ اس میں آپ کی موجودہ ملاقاتوں کی کوالٹی اور اپنے بچے کے ساتھ اپنی شیڈول شدہ ملاقاتوں میں حاضر ہونے کے لیے ‏‎آپ نے جو کوششیں کی ہیں وہ شامل ہو سکتی ہیں۔

زیادہ سے زیادہ ممکن حد تک، ملاقاتیں ایجنسی سے باہر ہونی چاہئیں۔ تاوقتیکہ ایجنسی محفوظ اور مناسب ہونے کا ‏‎تعین کرے، ملاقاتیں آپ کے گھر، رضاعی والدین کے گھر پر، یا کمیونٹی میں کسی اور جگہ، جیسے پارک، لائبریری یا باغیچے میں ہو سکتی ہیں۔

عام طور پر،‎‏ اگر عدالت سے منظور ہو جائے تو آپ کی ملاقات کا منصوبہ ہفتہ وار ملاقاتوں سے بڑھ کر دن کے اوقات میں زیادہ مرتبہ طویل تر وقفے کی ملاقاتوں اور رات بھر اور ویک اینڈ کی ملاقاتوں تک ہونا چاہیے۔ وہ ٹرائل ڈسچارج (آپ ک بچہ عارضی طور پر ‏‎آپ کے پاس واپس کیا جاتا ہے) اور پھر حتمی ڈسچارج (آپ کا بچہ بھلائی کے مدنظر آپ کے پاس واپس کیا جاتا ہے) کا سبب بن سکتا ہے۔ اس عمل میں "سینڈوچ ملاقاتیں" شامل ہو سکتی ہیں۔ اس کا مطلب ‎یہ ہے کہ ملاقاتیں جزوی طور پر زیر نگرانی اور جزوی طور پر بلا نگرانی ہوتی ہیں۔ آپ اپنے کیس پلانر سے بات کر کے یا فیملی کورٹ میں اپنے وکیل سے درخواست دلوا کر اپنی ملاقاتیں بڑھوانے کی درخواستیں کر سکتے ہیں۔

آپ کے بچے کو ہر دو ہفتے پر اپنے بھائیوں یا بہنوں سے مستقل ملاقاتیں ("سگے بھائی بہن سے ملاقاتیں") کرنے کا حق ہے اگر انہیں مختلف رضاعی گھروں میں یا دوسری سیٹنگز میں رکھوایا گیا ہے۔ آپ کی ایجنسی کو ان ملاقاتوں کا انتظام کرنا چاہیے، تاکہ آپ اور آپ کے بچے ایک ‏‎ساتھ وقت گزار سکیں۔ اگر آپ کے بچے کے بہترین مفاد میں ہو اور اگر آپ ملاقات کرنے سے قاصر ہوں تو، ایجنسی دوسرے رشتہ دار یا سپورٹس کو آپ کے بچے سے ملاقات کرنے کی ترغیب دے سکتی ہے۔

والدین کے لیے تجاویز

  • اپنی تمام شیڈول شدہ ملاقاتوں میں جائیں اور وقت پر پہنچیں۔
  • اپنی تمام ملاقاتوں، حتی کہ منسوخ شدہ ملاقاتوں کا بھی ریکارڈ رکھیں۔
  • اگر آپ کو ملاقاتیں موصول نہیں ہو رہی ہیں تو، اپنے وکیل، ایجنسی میں موجود سپروائزر سے بات کریں، اور یا ‏ACS‏ کے آفس آف ایڈووکیسی کو ‏‎212-676-9421‏ پر کال کریں۔
  • اپنے بچے کے ساتھ انجام دینے کے لیے کوئی سرگرمی جیسے گیم، پروجیکٹ، کتاب لا کر اپنی ملاقاتوں کو بہتر بنائیں۔
  • اگر آپ ملاقات میں نہیں آ سکتے ہوں تو، ‏‎آپ پر جتنا پیشگی ممکن ہو اسے منسوخ کرنا یا کال کر کے دوبارہ شیڈول کرنا لازم ہے۔ اگر آپ ملاقات کے لیے نظر نہیں آتے ہیں یا آپ کو نظر آنے میں ہمیشہ تاخیر ہوتی ہے تو، اس سے آپ کے بچے کو تکلیف پہنچے گی۔ جج اور ایجنسی بھی اس رویے کو ناقص طور پر دیکھیں گے۔
  • اگر آپ ملاقاتوں کے لیے نقل و حمل کی ادائیگی کرنے سے قاصر ہیں تو، سفر کے لیے پیسے کے بارے میں اپنے کیس پلانر سے بات کریں۔
  • آپ اپنے کارکن سے اپنی ملاقاتیں بڑھانے کے بارے میں کہہ سکتے ہیں۔
  • اگر آپ کی ملاقاتوں پر ‏‎نگاہ رکھنے کی ضرورت ہے تو، آپ کو چاہیے کہ اپنے کیس پلانر سے اپنے واقف کار لوگوں، جیسے رضاعی والدین یا رشتہ دار سے ملاقات پر نگاہ رکھنے امکان کے بارے میں بات کریں۔
  • اگر آپ مقید ہیں تو آپ اب بھی اپنے بچے کے ساتھ ملاقاتوں کے مستحق ہیں۔
  • ملاقات اپنے آپ میں آپ کے بچوں کی آپ کے پاس واپسی کے لیے کافی نہیں ہے۔ آپ پر اس پورے منصوبہ خدمت میں بھی تعاون کرنا لازم ہے جو ایجنسی آپ کے ساتھ تیار کرتی ہے۔ اگر آپ کو اپنے منصوبہ خدمت کے بارے میں تشویشات لاحق ہیں تو آپ کو اپنے وکیل سے رابطہ کرنا چاہیے۔
  • اگر کوئی ملاقات ‏‎منسوخ ہو جاتی ہے تو، آپ کی ایجنسی کو تلافی ملاقات کا شیڈول طے کرنا چاہیے۔
  • بعض اوقات ایسے آتے ہیں جب ملاقات کی اجازت نہیں ہوتی ہے۔ مثلاً:
    • اگر فیملی کورٹ ملاقاتوں کو ممنوع قرار دینے والا آرڈر جاری کرتی ہے۔
    • اگر ایجنسی کو یقین ہو کہ آپ کی ملاقاتوں سے بچے کو نقصان پہنچتا ہے۔ اس صورت میں، ‏‎ایجنسی آپ کی ملاقاتیں روکنے یا محدود کرنے کے لیے عدالتی آرڈر طلب کر سکتی ہے۔ تاہم، عدالت کو ایک سماعت منعقد کرنا ضروری ہے، جس میں آپ، والدین یہ بحث کر سکتے ہیں کہ ملاقات کیوں جاری رہنی چاہیے۔

ملاقات کے بارے میں مزید تجاویز کے لیے، براہ کرم ‏Rise Magazine‏ کی جانب سے یہ تجاویز دیکھیں، جو بچوں کے رفاہی نظام کے ساتھ شامل والدین کے ذریعے اور ان کے لیے تحریر کی گئی ہیں۔

اگر آپ کو کمپیوٹر تک رسائی حاصل نہیں ہے تو، ‏Rise‏ کی ملاقات سے متعلق تجاویز ‏(‏Rise's Visiting Tips‏)‏ کو اس دستی کتابچہ کے آخر میں ایک ضمیمہ کے بطور شامل کیا گیا ہے۔

آپ کا بچہ ‎فوسٹر کیئر میں ہونے کے دوران کیس پلانر کی گھر پر ملاقاتیں

فوسٹر کیئر میں آپ کے بچے کے داخل ہونے پر، ‏‎آپ کے کیس پلانر پر آّپ کے گھر آنا لازم ہے، چاہے اس وقت آّپ کا بچہ موجود نہ ہو۔ یہ ملاقاتیں طے شدہ اور غیر اعلانیہ ہو سکتی ہیں۔ یہ اس امر کو دیکھنے کے لیے ہے کہ ‏‎اگر آپ کے بچے یا بچی کی گھر واپسی ہو جاتی ہے تو آیا وہ محفوظ ہوگا یا ہوگی۔ ضروری ہے کہ آپ ایجنسی کو اپنا حالیہ پتہ دیں، تاکہ ایجنسی آپ کے کیس کے بارے میں اہم ایونٹس سے آپ کو باخبر رکھ سکے۔ اپنی ‏‎ایجنسی کے کیس پلانر کے رابطے میں رہیں تاکہ آپ اپنے منصوبہ خدمت کے موجودہ اہداف سے واقف رہیں اور اپنی نگہداشت میں اپنے بچے کی واپسی کے لیے صحیح سے منصوبہ بنا سکیں۔

نوزائیدہ بچے اور دیگر ایسے بچے جن کے سگے بھائی بہن فوسٹر کیئر میں ہیں

اگر آپ کو نئے بچے کی توقع ہے اور فوسٹر کیئر ایجنسی کے ساتھ آپ یہ خبر شیئر کرتی ہیں تو، آپ کے کیس پلانر پر آپ کے حمل کی پوری مدت میں آپ کے ساتھ کام کرنے کی ذمہ داری ہے تاکہ آپ کے نئے بچے کی بحفاظت نگہداشت کا منصوبہ بنانے میں آپ کی مدد کی جائے۔ اگر آپ حاملہ ہو جاتی ہیں تو فوری طور پر ایجنسی کو مطلع کرنا آپ کے لیے مفید ہوگا تاکہ ایجنسی ایک منصوبہ تیار کرنے اور خدمات نافذ کرنے کے لیے آپ کے ساتھ کام کرنا شروع کر سکے تاکہ نومولود بچے کی بحفاظت نگہداشت کرنے میں آپ کو مدد ملے۔

آپ کو قبل از ولادت منصوبہ بندی کانفرنس میں حاضری کے لیے مدعو کیا جائے گا، جس کے دوران ایجنسی آپ کے منصوبہ خدمت اور ولادت کے بعد آپ کے نومولود کی بحفاظت نگہداشت کرنے میں کسی رکاوٹ پر گفتگو کرے گی۔ آپ کا کیس پلانر ایسی خدمات حاصل کرنے میں آپ کی مدد کرے گا جن سے آپ کے بچے کو محفوظ رکھنے میں مدد ملے گی، اور آپ کے بچے کی ‏‎بحفاظت نگہداشت کرنے کے لیے آپ کے گھریلو ماحول میں آپ کو جو ٹھوس وسائل درکار ہوں گے ان کو شناخت کرنے میں آپ کی مدد کرے گا۔

بچے کی ولادت ہو جانے پر، ‏ACS‏ نومولود بچے کے لیے ایک حفاظتی منصوبہ بنانے کی خاطر ایک تحفظ اطفال کانفرنس کا اہتمام کرے گی۔ آپ کی ایجنسی کے کیس پلانر یا سپروائزر کو اس میٹنگ میں حاضر ہونا چاہیے۔

آپ کو اپنے حمل کے سلسلے میں اور ان کانفرنسوں کے سلسلے میں اپنے وکیل سے رجوع کرنے کا حق ہے۔ آپ کانفرنسوں میں اپنے وکیل کے دفتر سے کسی نمائندے (سوشل ورکر یا پیرنٹ ایڈووکیٹ) کو لا سکتی ہیں۔

اگر ACS‏ اور/یا فوسٹر کیئر ایجنسی کو دوسرے بچے یا بچے کی ولادت ہونے کے بعد نئے بچے کے بارے میں پتہ چلتا ہے تو، وہ چیک کر کے یقینی بنائیں گے کہ گھر میں رہنا بچے کے لیے محفوظ ہے۔

آپ کے بچے کی ولادت ہو جانے پر، آپ کا کیس پلانر فیملی میں ایک نئے بچے کی آمد کے بارے میں عدالت کو مطلع کرے گا۔ کچھ معاملات میں، ‏‎نئے بچے کی ضروریات اور حفاظت کے بارے میں ‏ACS‏ کی تشویشات کے سبب شیر خوار بچے کی جانب سے فیملی کورٹ میں نئے بچے سے بے توجہی/اس کے ساتھ بدسلوکی کی عرضی دائر کی جا سکتی ہے۔ اگر عرضی دائر ہونے کے بعد، عدالت یہ فیصلہ کرتی ہے کہ بچہ گھر میں بحفاظت رہ سکتا ہے تو، عدالت ایجنسی کو بچے کی رواں حفاظت یقینی بنانے کے لیے مستقل بنیاد پر لازمی ملاقاتیں کرنے کا آرڈر دے سکتی ہے۔

فیملی کورٹ

نیو یارک سٹی میں ہر پانچوں بورو کا اپنا فیملی کورٹ ہے۔

فیملی کورٹ پر بچے کو نکالنے کے لیے کیے گئے ‏ACS‏ کے کسی فیصلے کا جائزہ لینا یا والدین سے خدمات میں شرکت کرنے کا مطالبہ کرنا لازم ہے۔

جج بیشتر فیصلے سماعت کے بعد کرتے ہیں جس میں آپ کی بات سنی جاتی ہے اور آپ کی نمائندگی ہوتی ہے۔

اگر ‎فیملی کورٹ کے عمل کے بارے میں آپ کو کوئی سوالات ہوں تو، آپ کو اپنے وکیل سے رابطہ کرنا چاہیے۔ اگر آپ وکیل ‏‎بحال کرنے کے متحمل نہیں ہو سکتے تو، عدالت بلا معاوضہ آپ کے لیے ایک وکیل مقرر کرے گی۔

فیملی کورٹ میں کون ہے؟

فیملی کورٹ کی سماعتوں میں، کم از کم تین وکیل ہوں گے:

  • ہر والدین کے لیے ایک وکیل۔ (اگر آپ وکیل بحال کرنے کے متحمل نہیں ہو سکتے تو، عدالت بلا معاوضہ آپ کے لیے ایک وکیل مقرر کرے گی۔)
  • آپ کے بچے کے لیے ایک وکیل (جو بچے کا اٹارنی (‏Attorney For the Child‏)‏ یا ‏AFC‏ کے بطور معروف ہے) (یہ وکلاء اس سے پہلے لاء گارجین کے حوالے سے جانے جاتے تھے)
  • ACS‏ کے لیے ایک وکیل (جسے آپ فیملی کورٹ کی قانونی خدمات ‏(‏Family Court Legal Services‏)‏ یا ‏FCLS‏ والے وکیل کے حوالے سے سنا ہوگا)

جج، CPS‏، اور عدالت کے افسران بھی سماعتوں میں حاضر ہوں گے۔ جج اکثر آپ کو "‎جواب دہندہ" بلائیں گے اور ‏ACS‏ کو "عرضی گزار" بلائیں گے۔ اگر متعدد ‎جواب دہندگان ہوں تو (بشمول دونوں والدین، دیگر نگراں) تو ہر کوئی وکیل کا مستحق ہے۔ غیر ‏‎جواب دہندہ (جس کو بچے کے ساتھ بدسلوکی/بے توجہی کی عرضی میں نامزد نہیں کیا گیا ہو) والدین بھی وکیل رکھ سکتے ہیں۔ اگر آپ کو پکا معلوم نہیں ہے کہ کمرہ عدالت میں کون ہے تو، اپنے وکیل سے پوچھیں۔

آپ کا وکیل

آپ کو ‎عدالت میں اپنے ساتھ ایک وکیل رکھنے کا حق ہے۔ اگر آپ وکیل کے متحمل نہیں ہو سکتے تو، عدالت آپ کو بلا معاوضہ ایک وکیل تفویض کرے گی۔ آپ جس بورو میں رہتے ہیں اس کے لحاظ سے، ‏‎عدالت والدین کو قانونی خدمات فراہم کرنے والی والدین کی نمائندگی کرنے والی تنظیم سے ایک اٹارنی یا ‏‎18-B‏ کا ایک اٹارنی آپ کو تفویض کر سکتی ہے۔

فیملی کورٹ کی سماعتیں

فیملی کورٹ کی بیشتر عدالتوں کی سماعت جج کرتے ہیں، اور کچھ کا اہتمام ریفری کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ فیملی کورٹ میں کوئی جیوری نہیں ہے۔ سماعتیں عموماً عوام کے لیے کھلی ہوتی ہیں۔

جب آپ کو قانونی نوٹس یا فون کال موصول ہو جس میں ‏‎بتایا گیا ہو کہ آپ کے بچے کے بارے میں ایک سماعت ہوگی تو آپ کو ہمیشہ عدالت میں جانا اور وقت پر پہنچنا چاہیے۔ اس سے جج کو پتہ چلتا ہے کہ آپ اپنے بچے کے بارے میں تشویش زدہ ہیں۔ اگر آپ نوٹس موصول ہونے کے بعد عدالت میں حاصر نہیں ہوتے ہیں ‏‎تو، عدالت آپ کی رائے کے بغیر آپ کے برخلاف فیصلے کر سکتی ہے۔ اگر آپ کو عدالت کی اپنی تاریخ کے بارے میں ‏‎پکا معلوم نہیں ہے یا اگر آپ کسی وجہ سے عدالت میں حاضر ہونے پر قادر نہیں ہیں تو، اپنے وکیل سے رابطہ کر سکتے ہیں۔

سلسلہ وار عدالتی سماعتوں کی معرفت، فیملی کورٹ اس امر کا جائزہ لے گا کہ آیا آپ کے بچے کو فوسٹر کیئر میں رہنا چاہیے، آیا ‏ACS‏ کے ذریعے لگائے گئے بدسلوکی یا بے توجہی کے الزامات کی تائید کرنے کے لیے کافی شہادت موجود ہے، ‏ACS‏ اور ایجنسی کو کون سی خدمات آپ کو فراہم کرنے کی ضرورت ہے اور آپ کو کن خدمات میں شرکت کرنے کی ضرورت ہے، ‏ACS‏ اور ایجنسی کو کون سی خدمات آپ کے بچے کو فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ اور آپ اور آپ کے بچے کے لیے ملاقات کا منصوبہ۔

بدسلوکی یا بے توجہی کے معاملات میں، فیملی کورٹ کے ذریعہ ہونے والی سماعتوں میں ‏‎1027‏ سماعت (ابتدائی سماعت)؛ ‏‎1028‏ سماعت (بچے کی واپسی کی درخواست کرنے کی سماعت)، تلاش حقیقت کی سماعت (ٹرائل)، تصفیہ سے متعلق سماعت، اور ہر چھ ماہ پر دوام والی سماعتیں شامل ہوتی ہیں۔ عدالت رضاکارانہ پلیسمنٹ کے معاہدے کا جائزہ لینے کے لیے ایک ابتدائی سماعت، اور پھر ہر چھ ماہ پر دوام والی سماعتیں کرتی ہے۔

دوام والی سماعتوں میں، جج ‏ACS‏ کی فراہم کردہ خدمات اور دوام کا منصوبہ حاصل کرنے کے ضمن میں آپ اور ایجنسی جو پیشرفت کر رہے ہیں اس بارے میں سماعتیں کرے گی۔ جج آپ کے بچے کے لیے ‏ACS‏ کے منصوبے کو منظور کریں گے یا اس میں تبدیلیاں کریں گے۔

فیملی کورٹ بھی حقوق ولدیت کے اختتام کی کارروائیوں کے معاملے میں سماعتیں کرتا ہے۔ کچھ معاملات میں، فیملی کورٹ ‏‎والدین کی حیثیت سے آپ کے حقوق مستقل طور پر واپس لے سکتا ہے۔ اس کام کے لیے، فوسٹر کیئر ایجنسی پر فیملی کورٹ میں ‏‎ایک عرضی دائر کرنا لازم ہے، جسے اکثر حقوق ولدیت کا اختتام ‏(‏Termination of Parental Rights, TPR‏)‏ کہا جاتا ہے۔ فیملی کورٹ تولیت اور سرپرستی کے معاملات، بشمول رشتہ داروں کے ذریعے دائر کردہ معاملات پر بھی سماعت کرتی ہے۔

تمام سماعتوں کی تعریفات اس دستی کتابچہ کے فرہنگ میں مل سکتی ہیں۔ اگر ‎کسی سماعت کے بارے میں آپ کو کوئی سوالات ہیں تو آپ کو اپنے وکیل سے رابطہ کرنا چاہیے۔

عدالتی عمل کے لیے آپ کا کردار

جس کسی والدین کا بھی بچہ فوسٹر کیئر میں ہے انہیں فیملی کورٹ میں بچے سے متعلق ہونے والی تمام سماعتوں میں جانے کا حق ہے، الّا یہ کہ ان کے حقوق ولدیت ختم یا واپس کر دیے گئے ہوں۔

آپ کو گواہوں ‎کی تصدیق کرنے اور اپنی جانب سے گواہوں کی تصدیق کروانے اور ‏ACS‏ کے مدنظر اپنے وکیل سے گواہوں سے جرح کروانے کا حق ہے۔ اپ کے وکیل سے مشاورت کر کے، آپ کو فیملی کورٹ کی سماعتوں میں شرکت کرنی چاہیے اور ‏‎عدالت آپ سے جو کچھ کرنے کو کہے اسے کرنا چاہیے، جس سے آپ کے بچے کی گھر واپسی میں سہولت ملے گی۔ آپ کا وکیل عدالت میں آپ کی ‏‎جانب سے بات کرے گا۔ آپ کے لیے اپنے وکیل کے رابطے میں رہنا اور اپنی سماعتوں کے مدنظر تیاری کرنے کے لیے اپنے وکیل کے ساتھ مل کر کام کرنا ضروری ہے۔ اگر آپ کسی شیڈول شدہ عدالتی حاضری میں جانے پر قادر نہ ہوں تو، یقینی طور پر اپنے وکیل کو مطلع کریں۔

فیملی کورٹ کے عمل یا اپنے کیس کے بارے میں اگر آپ کے کوئی سوالات ہوں تو، آپ کو اپنے وکیل سے رابطہ کرنا چاہیے۔

والدین کے لیے تجاویز

  • آپ تمام عدالتی حاضریوں میں جائیں گے اور عدالت آنے سے پہلے اپنے وکیل سے یقینی طور پر رجوع کریں۔
  • اپنے وکیل سے رابطہ کرنے کی کوشش کرتے ہوئے ثابت قدم رہیں۔ اگر آپ کا فون نمبر تبدیل ہو جاتا ہے تو ‏‎اپنے وکیل کو یقینی طور پر بتائیں۔ کسی بھی عدالتی حاضری سے قبل اپنے وکیل کے ساتھ تیاری کریں، تاکہ آپ متوقع امور کو جان لیں۔
  • ہر فیملی کورٹ میں ایک ریکارڈز روم ہوتا ہے جہاں والدین اپنی عدالتی فائل حاصل کر سکتے ہیں۔
  • اپنے کیس کے بارے میں ‏‎اگر آپ کو کوئی سوالات ہیں تو، اپنے وکیل سے رابطہ کریں۔

اپنے بچے کے ساتھ دوبارہ متحد ہونا

جب آپ اپنے بچے کی گھر واپسی کی تیاری کریں تو، اپنے کیس پلانر کے رابطے میں رہنے کو یقینی بنائیں۔ آپ اور آپ کے بچے کو جو کوئی اعانت (جیسے، مالی امور، کپڑے، فرنیچر، ہاؤسنگ سبسڈی) مطلوب ہو سکتی ہو اس پر گفتگو کریں۔ آپ گھر واپسی میں ایک ہموار منتقلی یقینی بنانے کے لیے خود کو یا اپنے بچے کو درکار ہو سکنے والی کسی خدمت پر بھی گفتگو کر سکتے ہیں۔ آپ ‎یا تو ٹرائل ڈسچارج کے دوران یا حتمی ڈسچارج ہونے پر روک تھام کی خدمات (گھر پر مبنی فیملی کی امدادی خدمات) کی گزارش کر سکتے ہیں۔

میرا بچہ کب اور کس طرح فوسٹر کیئر کو چھوڑتا ہے؟

ACS‏ اور ایجنسی عدالت سے آپ کے بچے کو واپس کیے جانے کی سفارش کر سکتی ہے۔ اپنے وکیل کی معرفت، آپ جج سے اپنے بچے کو اپنی نگہداشت میں واپس کرنے کی گزارش کر سکتے ہیں۔ بچے کا اٹارنی بھی آپ اور آپ کے بچے کے لیے اتحاد نو کی گزارش کرتے ہوئے سماعت کی درخواست کر سکتا ہے۔ جج بچے کی حفاظتی کارروائی/عدالتی عمل کے دوران کسی بھی مرحلے پر ایک سماعت کا ‏‎اہتمام کر سکتے ہیں اور/یا یہ آرڈر کر سکتے ہیں کہ آپ کا بچہ آپ کو واپس کر دیا جائے۔

تصفیہ والی سماعت سے قبل، ‏‎اگر جج کو یہ پتہ چلے کہ آپ کی نگہداشت میں بچے کو واپس کرنے پر اسے بدیہی خطرہ لاحق نہیں ہوگا تو جج یہ آرڈر کر سکتے ہیں کہ آپ کے بچے کو ‏ACS‏ کی نگرانی میں جاری کیا جائے۔ اس کے علاو، ACS‏، آپ کے اٹارنی، آپ کے بچے کے اٹارنی، اور دوسرے فریقوں کے اٹارنی ایک اتفاق رائے کر سکتے ہیں کہ آپ کے بچے کو فوسٹر کیئر میں لانے والے مسائل حل ہو گئے ہیں، اور یہ کہ آپ کا بچہ گھر پر محفوظ ہو سکتا ہے۔

تصفیہ کے بعد، بچے "ٹرائل ڈسچارج" پر ‏‎گھر واپس کیے جا سکتے ہیں۔ ٹرائل ڈسچارج کے دوران، بچے ACS‏ کی قانونی تولیت میں رہتے ہیں اور کیس پلانر کی نگرانی کے ساتھ آپ کی طبعی تولیت میں رہتے ہیں۔

ٹرائل ڈسچارح

تصفیہ کے بعد، ایجنسی اور ‏ACS‏ یہ تعین کر سکتی ہیں کہ آپ کے بچے کو فوسٹر کیئر میں لانے والے حفاظت کے مسائل معقول حد تک حل ہو گئے ہیں جو ایجنسی کے ذریعے رواں تعاون اور نگرانی کے ساتھ ٹرائل کی بنیاد پر بچے کی گھر واپسی کے بہترین مفادات میں ہیں۔ اسے ٹرائل ڈسچارج کے حوالے سے جانا جاتا ہے۔ ٹرائل ڈسچارج کے دوران، آپ اب بھی ایجنسی اور ‏ACS‏ کی نگرانی میں ہوتے ہیں اور آپ کے کیس پلانر کی جانب سے آپ کو گھر پر ہونے والی ملاقاتیں موصول ہوتی رہیں گی اور آپ اور آپ کے بچے کے لیے خدمات جاری رہیں گی۔

جب ایسا نظر آئے کہ آپ کا بچہ جلد ہی آپ کے ساتھ دوبارہ متحد ہو جائے گا تو، ‏‎ٹرائل ڈسچارج کانفرنس کا ایک شیڈول طے کیا جائے گا۔ ACS‏ اور ایجنسی آپ کو، آپ کے فیملی ممبرز (جہاں مناسب ہو)، بچے (اگر عمر کے متناسب ہو)، اور جو بھی شخص فیملی کو خدمات فراہم کرتا رہا ہے (رضاعی والدین، ایجنسی کا کیس پلانر، بچے کے وکیل) اس کو اس کا نفرنس میں مدعو کریں گے۔ آپ اپنے اٹارنی، یا سوشل ورکر یا آپ کے اٹارنی کے ساتھ کام کرنے والے پیرنٹ ایڈووکیٹ کو کانفرنس میں حاضری کے لیے مدعو کر سکتے ہیں۔

ٹرائل ڈسچارج کانفرنس کا مقصد ‎یہ یقینی بنانا ہے کہ ایک کامیاب اتحاد نو کے لیے آپ کو درکار چیز آپ اور آپ کی فیملی کے پاس موجود ہے۔ ٹرائل ڈسچارج کانفرنس میں، ‏‎ہر کسی کو رہائش، آمدنی، اسکول، اور صحت بیمہ کے مسائل پر گفتگو کرنی چاہیے۔ اس میٹنگ سے فیملی ممبرز اور بچے کو ڈسچارج کیے جانے کے بعد ‏‎انہیں درکار ہو سکنے والے تعاون کی اقسام کے بارے میں فیصلے میں شامل ہونے کا موقع ملتا ہے۔ ٹرائل ڈسچارج کانفرنس ٹرائل ڈسچاج کی متوقع تاریخ سے ‏‎کم از کم دو ہفتہ پہلے ہونی چاہیے۔

بیشتر اوقات، ٹرائل ڈسچارج چھ ماہ سے کم وقت تک رہتا ہے، لیکن کچھ صورتوں میں، ایجنسی اسے چھ ماہ سے آگے بڑھا سکتی ہے۔

اگر ٹرائل ڈسچارج کے دوران حفظتی تشویشات پیدا ہوتی ہیں تو، کیس پلانر ٹرائل ڈسچارج کو ختم کر سکتا ہے اور بچہ فوسٹر کیئر میں واپس آ جائے گا۔ ACS‏ کا اٹارنی عدالت کو اور دیگر اٹارنیز کو ٹرائل ڈسچارج ختم کیے جانے کے بارے میں مطلع کرے گا اور حالات کا جائزہ لینے کے لیے عدالت ایک سماعت کا شیڈول طے کر سکتی ہے۔

آپ کا بچہ ڈسچارج گرانٹ موصول کرنے کا اہل ہو سکتا ہے۔ گرانٹ کی بنیاد مالی ضرورت پر ہوتی ہے۔ ڈسچارج گرانٹ موصول کرنے کے لیے، بچے کا لگاتار چھ ماہ تک نگہداشت میں رہا ہونا ضروری ہے اور اسے پچھلے دو سالوں میں پہلے کوئی گرانٹ موصول نہ ہوئی ہو۔ گرانٹ سے گھر واپس ہونے والے بچے کی اور جو بھی نوعمر فرد اپنے گھر کا سیٹ اپ کر رہا یا رہی ہے اس کی بنیادی ضرورتوں کے لیے ادائیگی کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اگر آپ کا بچہ اہل ہے تو فوسٹر کیئر ایجنسی ڈسچارج گرانٹ کے لیے درخواست دے گی۔ اگر ڈسچارج کے وقت ضروریات کی نشاندہی ہوتی ہے، اور آپ کو پہلے کوئی ڈسچارج گرانٹ نہیں ملی ہے تو آپ کی ایجنسی یہ آپ کو فراہم کر سکتی ہے۔ آپ کا کیس پلانر آپ کے ساتھ جا کر خریداری کر سکتا ہے یا متبادل طور پر، آپ سے خریداری کی رسیدیں مانگے گا۔ حتمی ڈسچارج کے بعد، ڈسچارج گرانٹ مزید فراہم نہیں کیا جا سکتا ہے کیونکہ فوسٹر کیئر پلیسمنٹ ختم ہو گئی ہے۔ ڈسچارج گرانٹ نقد گرانٹ نہیں ہو سکتی۔

حتمی ڈسچارج

حتمی ڈسچارج کا مطلب یہ ہے کہ آپ کے بچے کی پوری نگہداشت اور تولیت آپ کو واپس کر دی گئی ہے۔ حتمی ڈسچارج کی منصوبہ بندی ٹرائل ڈسچارج شروع ہونے سے دو تا تین ماہ بعد اسٹارٹ ہو جانی چاہیے۔ بیشتر معاملات میں، حتمی ڈسچارج سے پہلے ایک ٹرائل ڈسچارج ہوتا ہے۔ ACS‏ اور فوسٹر کیئر ایجنسی ایک حتمی ڈسچارج کانفرنس کا شیڈول طے کریں گے اور ان تمام لوگوں کو بلائیں گے جنہیں ٹرائل ڈسچارج کانفرنس میں بلایا گیا تھا۔ یہ میٹنگ ہر کسی کے لیے حتمی ڈسچارج کے مدنظر ایک مقررہ وقت تیار کرنے اور یہ یقینی بنانے کے لیے ہے کہ آپ کو درکار خدمات نافذ العمل ہیں۔ اس میں روک تھام کے اس پروگرام کے نام حوالہ شامل ہے جس کا ‏ACS‏ یا آپ کے مضافات میں کمیونٹی پر مبنی تنظیم کے ساتھ معاہدہ ہے۔

عدالت پر حتمی ڈسچارج کو منظور کرنا لازم ہے:

حقوق ولدیت ‏‎کی واپسی یا اختتام

اگر آپ فوسٹر کیئر میں اپنے بچے کے رہنے کے دوران فیملی کورٹ کے سارے آرڈر، ‏ACS‏ کے تقاضوں، اور ایجنسی کے تقاضوں کو پورا نہیں کرتے ہیں تو ‏ACS‏ یا ایجنسی فیملی کورٹ سے یہ درخواست کر سکتے ہیں کہ آپ کے بچے پر آپ کے حقوق ولدیت مستقل طور پر ختم کر دیے جائیں تاکہ بچے کو گود لیا جا سکے۔ قانون کے تحت، بہت ضروری ہے کہ آپ اپنی ذمہ داریاں پوری کریں اور جتنی جلدی ممکن ہو اپنے بچے کو ایک مستقل، محفوظ گھر دینے کے لیے کام کریں۔ قانون کا تقاضا ہے کہ آپ، آ پ کے کیس پلانر، اور ‏ACS‏ فوسٹر کیئر میں آپ کے بچے کو رکھوانے کا با‏عث بننے والے مسائل حل کرنے کے لیے جلدی سے عمل کریں۔

یوں تو اگر آپ کا بچہ پچھلے 22 میں سے 15 ماہ تک فوسٹر کیئر میں رہا ہے تو قانون ‏ACS‏ اور ایجنسی سے اختتام کی عرضی دائر کرنے کا مطالبہ کرتا ہے، مگر اس تقاضے میں بہت سارے استثناء بھی ہیں۔ قانون کے تحت، اگر آپ کا بچہ 15 ماہ تک فوسٹر کیئر میں رہا ہے، اور آپ اب بھی اپنے بچے کی نگہداشت کرنے پر قادر نہیں ہیں تو،‏ ‏ACS‏ اور ایجنسی آپ کے حقوق ولدیت ختم کروانے کے لیے عدالت میں جا سکتے ہیں الّا یہ کہ ‏ACS‏ یا عدالت کو کسی استثناء کا یا ‏TPR‏ دائر نہیں کیے جانے کی پرزور وجہ کا پتہ چلے۔ اگر آپ کے حقوق ولدیت ختم ہو گئے ہیں تو، ‏‎آپ کو اپنے بچے کی تولیت حاصل کرنے، اس سے ملاقات کرنے، یا اس سے رابطہ کرنے کا قانونی حق نہیں ہوگا۔ آپ کی منظوری کے بغیر آپ کے بچے کو گود لیا جا سکتا ہے۔

ACS‏ اور/فوسٹر کیئر ایجنسی حقوق ولدیت ختم کرنے کی طالب ہو سکتی ہے اگرچہ بچہ فوسٹر کیئر میں کسی رشتہ دار کے پاس ہو۔ فوسٹر کیئر میں ‏‎رشتہ داروں کے پاس موجود بچے بھی محفوظ، مستقل گھروں کے مستحق ہیں۔ "طویل مدتی فوسٹر کیئر" کو، چاہے رشتہ داروں کے پاس ہو، مستقل صورتحال نہیں مانا جاتا ہے۔ آپ کی ایجنسی کے کیس پلانر کو تبنیت اور دیگر قرابتی یا دوام کے اختیار پر آپ اور آپ کے بچے کی نگہداشت کرنے والے کسی رشتہ دار کے ساتھ گفتگو کرنی چاہیے۔ اس طرح کے ایک اختیار کو قرابتی سرپرستی میں اعانت پروگرام ‏(‏Kinship Guardianship Assistance Program, KinGAP‏)‏ کہا جاتا ہے

حقوق ولدیت کا اختتام (‏Termination of Parental Rights, TPR‏)

TPR‏ کی کارروائی میں، تلاش حقیقت کی سماعت اور تصفیہ والی سماعت ہوتی ہے۔ آپ کو ان سماعتوں میں جانے اور وکیل سے اپنی نمائندگی کروانے کا حق ہے۔ آپ کے حقوق کو ختم کیا جا سکتا ہے چاہے آپ موجود نہ ہوں۔ تلاش حقیقت کی سماعت کے دوران، ‏ACS‏ اور/یا فوسٹر کیئر ایجنسی پر واضح اور مائل کن شہادت سے ثابت کرنا لازم ہے کہ ان کے پاس آپ کے حقوق ولدیت ختم کرنے کے لیے قانونی طور پر معقول وجہ موجود ہے۔

حقوق ولدیت ختم کرنے کی وجوہات میں شامل ہیں:

  • کم از کم چھ ماہ ‎سے بچے کی ویرانی
  • کم از کم 12 ماہ سے مستقل بے توجہی
  • شدید یا مکرر بچے کے ساتھ بدسلوکی
  • ذہنی بیماری یا ذہانتی معذوری کے سبب بچے کی دیکھ بھال یا اس کے لیے فیصلے کرنے کی نا اہلی

تلاش حقیقت کی سماعت کے بعد، ایک تصفیہ کی سماعت ہوتی ہے۔ اس سماعت میں، جج یہ فیصلہ کریں گے کہ آیا آپ کے حقوق ولدیت ختم کرنا بچے کے بہترین مفادات میں ہے۔

تلاش حقیقت کی سماعت کے بعد، جج آپ کو آپ کے بچے کی واپسی کے لیے لازمی خدمات مکمل کرنے کا ایک آخری موقع بھی دے سکتے ہیں۔ اسے ‎برخاست شدہ فیصلہ کہا جاتا ہے، اور تمام فریقوں کو اس پر اتفاق کرنا ضروری ہے۔

حقوق ولدیت کے اختتام کو عدالت سے حتمی شکل مل جانے کے بعد اسے پلٹنا شاذ و نادر اور مشکل ہوتا ہے اگر آپ ایسا کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو، آپ کو وکیل کا مشورہ لینا چاہیے۔

حقوق ولدیت کے اختتام ‏(‏Termination of Parental Rights, TPR‏)‏ کی عرضی دائر کرنے میں استثناء

ایجنسی آپ کے حقوق ولدیت ختم کرنے کی عرضی تب دائر نہیں کر سکتی جب ایسا نہیں کرنے کے لیے آئینی استثناء یا ‏‎پرزور وجہ موجود ہو۔ مثلاً:

  • رشتہ دار آپ کے بچے کی دیکھ بھال کر رہے ہیں اور ‏ACS‏/ایجنسی تعین کرتی ہے کہ اختتام بچے کے بہترین مفادات میں نہیں ہے۔
  • اس امر کی معقول وجہ موجود ہے کہ آپ کے حقوق ولدیت کا اختتام آپ کے بچے کے بہترین مفادات میں نہیں ہوگا۔ مثلا، آپ خدمات کے ساتھ پیشرفت کر رہے ہیں اور ‏‎اس امر کا زبردست امکان ہے کہ آپ کا بچہ اگلے چھ ماہ میں بحفاظت گھر واپس ہو سکتا ہے۔
  • 14 سال اور اس سے زائد عمر کا بچہ تبنیت سے اتفاق نہیں کرتا ہے اور وہ دوام کا دوسرا ہدف رکھتا ہے۔

1039-b‏ تحریک

محدود حالات میں، ‏ACS‏ جج سے یہ تعین کرنے کو کہہ سکتی ہے کہ انہیں آپ کو آپ کے بچے کے ساتھ دوبارہ متحد کرنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔ جج کے نام ان کی درخواست ‎1039-b‏ تحریک نامی عدالت میں دائر کردہ ایک دستاویز کی معرفت کی جاتی ہے۔ جج ‎یہ تعین کر سکتے ہیں اگر:

  • اگر آپ نے شدید حد تک یا مکرر طور پر اپنے بچے کے ساتھ بدسلوکی کی ہے۔
  • اپ نے اپنے بچے کے ساتھ جنسی لحاظ سے بدسلوکی کیے جانے کی اجازت دی۔
  • آپ کے بچے کے خلاف مخصوص سنگین جرائم کے لیے آپ کو سزا سنائی گئی ہے۔
  • آپ نے دوسرے بچے کے تئیں اپنے حقوق ولدیت غیر رضاکارانہ طور پر ختم کرا دیے ہیں۔
  • آپ نگہداشت میں اپنے بچے کے آنے کا باعث بننے والے مسائل کو حل نہیں کرتے ہیں۔

اگر جج ‎یہ تعین کرتے ہیں تو، 30 دنوں کے اندر دوام کی سماعت ہوگی۔ ACS‏ آپ کے حقوق ولدیت ختم کرنے کے لیے عرضی دائر کر سکتی ہے، لیکن جج عرضی پر تب تک فیصلہ نہیں کر سکتے جب تک آپ کا بچہ ایک سال کے لیے فوسٹر کیئر میں ہے۔ ویسے تو ایجنسی سے ان معاملات میں آپ کو خدمات فراہم کرنے کا تقاضا نہیں کیا جائے گا، لیکن اگر آپ خدمات کی درخواست کرتے ہیں تو، ایجنسی اب بھی آپ کے ساتھ کام کر سکتی ہے۔ یوں تو ایجنسی کو آپ کی اعانت کرنے کی کوشش کرنے سے ‏‎مستثنی کیا جا سکتا ہے، لیکن اگر آپ اپنے بچے کی واپسی کے لیے منصوبہ بنانا چاہیں تو فوسٹر کیئر میں اپنے بچے کی پلیسمنٹ کا سبب بننے والے مسائل کو حل کرنے کے لیے خود سے بھی پیشقدمی کر سکتے ہیں۔

حقوق ولدیت کی واپسی

آپ عدالت میں اپنے وکیل کے ساتھ "واپسی" نامی ایک قانونی دستاویز پر دستخط کر کے اپنے حقوق ولدیت کو ختم کرنے کے لیے رضاکارانہ طور پر اتفاق کر سکتے ہیں۔ ایک جج لازماً کسی بھی واپسی کو منظور کریں۔ آپ اپنے حقوق ولدیت واپس کرنے کا فیصلہ کیوں کر سکتے ہیں اس کی وجہیں ہیں۔ ان میں شامل ہے:

  • آپ ایسا مسحوس کر سکتے ہیں کہ آپ والدین ‏‎ہونے کے ناتے ذمہ داری قبول کرنے سے قاصر ہیں۔
  • آپ کا بچہ آپ کی علیحدگی کے دوان اپنے یا اپنی نگراں سے کافی منسلک ہو گیا ہے۔ آپ محسوس کرتے ہیں کہ مستقل طور پر اس فرد کے ساتھ رہنا آپ کے بچے کے لیے بہترین ہوگا۔

ایک جج لازماً کسی بھی واپسی کے معاہدے کو منظور کریں۔ واپسی کا معاہدہ حقوق ولدیت کے اختتام کے آرڈر کی طرح ویسے ہی کام کرتا ہے۔ والدین بچے کے تئیں اپنے حقوق ولدیت کو چھوڑ دیتے یا دیتی ہیں۔ تاہم، اس انتظام کا فائدہ ‎یہ ہے کہ اگر ایجنسی اتفاق کرے تو، والدین اس واپسی میں کچھ شرائط ڈال سکتے ہیں۔ مثلاً، والدین یہ درخواست کر سکتے ہیں کہ ایک مخصوص فرد بچے کو گود لے۔ یا، والدین آپ، گود لینے والے والدین، اور بچے کے اٹارنی کے ساتھ گفت و شنید سے طے شدہ رابطے کے معاہدے کی معرفت اپنے بچے ‏‎کے رابطے میں رہنے یا ان سے ملاقاتیں کرنے کا انتظام کر سکتے ہیں۔ گود لینے کے بعد رابطے یا ملاقاتوں کو اکثر کھلی تبنیت کے حوالے سے جانا جاتا ہے۔ یوں تو ان معاہدوں ‏‎کے قانونی نفاذ کو یقینی نہیں بنایا جا سکتا، مگر تبنیت بچے کے بہترین مفادات میں ہونے کے بعد والدین کے ساتھ رابطے میں رہنا کافی عام ہو رہا ہے۔

واپسی کے معاہدے پر دستخط کرنے سے پہلے ہمیشہ ‏‎وکیل سے مشورہ لیں۔

والدین کے لیے تجاویز

  • واپسی کے معاہدے پر دستخط کرنے سے پہلے ہمیشہ ‏‎وکیل سے مشورہ لیں۔
  • اگر آپ کے بچے کو وہ فرد گود نہیں لیتا ہے جسے آپ نے واپسی کے معاہدے میں منتخب کیا ہے تو، آپ کو فیملی کورٹ سے واپسی کا معاہدہ منسوخ کرنے کی گزارش کرنے کا حق ہے۔
  • اگر گود لینے والے والدین واپسی کے معاہدے کی رو سے ملاقات کے انتظامات پر عمل کرنے میں ناکام ہو جاتے ہیں تو، آپ فیملی کورٹ سے وہ معاہد بروئے کار لانے کو کہہ سکتے ہیں۔

قرابتی سرپرستی میں اعانت پروگرامز ‏(‏Kinship Guardianship Assistance Programs, KinGAP‏)

قرابتی سرپرستی میں اعانت پروگرام‏ ‏(‏Kinship Guardianship Assistance Programs, KinGAP‏)‏ ایک وفاقی اور ریاستی پروگرام ہے جو تب ان بالغوں کے ساتھ رہنے میں بچوں کی مدد کے لیے بنایا گیا ہے جن کے ساتھ ان کا ایک مستحکم ربطہ ہے، جب بچے اپنی فیملیز کے ساتھ دوبارہ متحد ہونے پر قادر نہ ہوں۔ رشتہ دار نگراں (‎یہ کوئی توسیعی فیملی ممبر یا قریبی دوست ہو سکتا ہے) بچے کے لیے قانونی سرپرستی قبول کرتا ہے۔ یہ پروگرام ان نگرانوں کو مالی اعانت اور بچے کے لیے طبی فائدے فراہم کرتا ہے۔

KinGAP‏ کا اہل ہونے کے لیے، نگراں کا بچے سے یا بچے کے سگے بھائی بہنوں میں سے کسی سے خون، ازدواج، یا تبنیت کا رشتہ ہونا یا ایک مثبت رشتہ (جیسے فیملی کا دوست، گاڈ پیرنٹ، یا پڑوسی) ہونا ضروری ہے جو پہلے سے ہی بچے کی موجودہ فوسٹر کیئر پلیسمنٹ سے قبل موجود ہو۔ متوقع سرپرست ‎کے لیے مطلوب ہوتا ہے کہ ‏KinGAP‏ کا معاہد کرنے سے پہلے اس نے لگاتار چھ ماہ تک بچے کے رضاعی والدین کے بطور کام کیا ہو۔

KinGAP‏ کا یہ تقاضا نہیں ہے کہ آپ کے حقوق ولدیت ختم کر دیے جائیں۔

KinGAP‏ اور باقاعدہ قانونی سرپرستی کے بیچ کیا فرق ہے؟

قانونی سرپرست وہ فرد ہوتا ہے جنہیں ایسے بچے کی دیکھ بھال کرنے کا قانونی اختیار اور ‏‎اس کی ذمہ داری ہوتی ہے جو ان کا اپنا بچہ نہیں ہوتا ہے۔ وہ ACS‏ یا فراہم کنندہ ایجنسی کے عملہ کی جانب سے مداخلت کے بغیر بچے کی صحت، تعلیم، اور روزمرہ کی سرگرمیوں کے بارے میں اہم فیصلے کر سکتے ہیں۔ باقاعدہ قانونی سرپرستی کے لیے کوئی مالی اعانت نہیں ہے۔

قرابتی نگراں ‏KinGAP‏ کے عمل سے گزرے بغیر قانونی سرپرستی حاصل کر سکتا ہے۔ تاہم، اگر وہ KinGAP‏ کے عمل سے گزرتے ہیں تو وہ مالی تعاون موصول کرتے ہیں اور بچے کو ‏Medicaid‏ موصول ہوتا ہے اور وہ کالج کے لیے تعلیمی واؤچر کے بھی اہل ہو سکتے ہیں۔

KinGAP‏ کے فوائد کیا ہیں؟

  • آپ کا بچہ فوسٹر کیئر سسٹم سے باہر، فیملی ممبر یا قریبی رشتہ دار کے ساتھ رہ سکتا ہے۔
  • KinGAP‏ آپ کے بچے یا بچی کے لیے ملکیت کا شعور فروغ دیتا ہے اور آپ کی فیملی کے رابطے میں رہنے میں ان کی مدد کرتا ہے۔
  • KinGAP‏ آپ کے بچے کے لیے فوسٹر کئر کو چھوڑ کر جانے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
  • یوں تو ‏‎رشتہ دار سرپرست آپ کے بچے سے متعلق فیصلوں کے لیے ذمہ دار ہوگا، مگر آپ اب بھی اپنے بچے کے ساتھ ایک ربط قائم رکھیں گے۔
  • KinGAP‏ بچے کے رشتہ دار کو (جو قانونی سرپرستی حاصل کرتا ہے) بچے کی دیکھ بھال کرنے کے لیے مالی اعانت فراہم کرتا ہے۔
  • آپ کا بچہ کالج کے لیے مالی تعاون موصول کرنے کا اہل ہو سکتا ہے۔
  • KinGAP‏ آپ کو بچے کے والدین کے بطور اپنے موجودہ رشتے کی تکریم کرنے دیتا ہے جبکہ بچے کے رشتہ دار اپنے موجودہ رول (جیسے، دادی، انکل، کزن، گاڈپیرنٹ) نیز بچے کے سلسلے میں "پیرنٹنگ" کے فیصلے کرنے کی اضافی ذمہ داری قائم رکھتے ہیں۔
  • آپ کے حقوق ولدیت کو ختم کرنا مطلوب نہیں ہے۔
  • فیملی کورٹ کا کیس ختم ہو جائے گا۔

KinGAP‏ سے میرے حقوق ولدیت کس طرح متاثر ہوتے ہیں؟

جس دوران آپ KinGAP‏ کے معاہدے کی معرفت بچے کے والدین رہتے ہیں۔ ACS‏ آپ کے بچے کو فوسٹر کیئر سے ڈسچارج کر کے رشتہ دار کی سرپرستی میں بھیجے گی۔ رشتہ دار کو آپ کے بچے کے بارے میں ولدیت کے فیصلے کرنے کا حق ہوگا۔ آپ مستقبل میں تولیت کے لیے عدالت میں عرضی دائر کر سکتے ہیں۔ فیملی کورٹ اور/یا سرّوگیٹ کورٹ تفتیش کی معرفت یہ تعین کرنے کا آرڈر کریں گے ‏‎کہ آیا آپ کا بچہ آپ کے پاس واپس ہو سکتا ہے۔

کیا قرابت کے معاہدے میں میرے بچے کو رکھنے کے لیے میری منظوری درکا ہے؟

آپ کی منظوری پسندیدہ ہے، لیکن ‏KinGAP‏ کے ساتھ آگے بڑھنے کے لیے یہ از روئے قانون مطلوب نہیں ہے۔ معاہدہ منظور ہونے اور رشتہ دار کو قانونی سرپرسی قبول کرنے سے پہلے ‏‎‏14 سال اور اس سے زائد عمر کے نوجوانوں سے لازماً رابطہ کیا جائے۔
 اگر آپ منظور نہیں کرتے ہیں تو، عدالت ایک سماعت منعقد کر کے یہ تعین کرے گی کہ آیا بچے کی سرپرستی مجوز سرپرست کو دینا بچے کے بہترین مفاد میں ہے۔

گود لینا

اگر فیملی کورٹ نے آپ کے حقوق ولدیت ختم کر دیے ہیں، یا آپ نے اپنے حقوق ولدیت واپس کر دیے ہیں تو، آپ کا بچہ گود لیے جانے کے لیے قانونی طور پر آزاد ہے۔ گود لینے کے معاملے میں، عدالت ‏‎کسی بچے کی مستقل قانونی ذمہ داری دیگر لوگوں کو دیتی ہے جو بچے کے والدین بن جاتے ہیں۔ اکثر، جب بچوں کو گود لیا جاتا ہے تو یہ عمل ان کے رضاعی والدین یا ان کے رشتہ دار کے ذریعے ہوتا ہے۔ اگر انہیں گود نہیں لیا جاتا ہے تو، ‏ACS‏ اور فوسٹر کیئر ایجنسی ایک محفوظ اور پیار بھرا گود لینے والا گھر تلاش کرنے کا کام کرتے ہیں۔

اگر آپ نے رضاعی والدین کے ساتھ قریبی رشتہ فروغ دے لیا ہے جو آپ کے بچے کو گود لے گا تو، آپ ان سے اور اپنے وکیل سے اپنے بچے کے ساتھ ایک مسلسل رشتے کے اختیار پر گفتگو کرنے کے خواہاں ہو سکتے ہیں۔ اسے کبھی کبھار کھلی تبنیت کہا جاتا ہے۔

کھلی تبنیت کا مطلب یہ ہے کہ آپ اب بھی اپنے بچے کے ساتھ رابطے میں ہوں گے۔ اس صورتحال میں، آپ اور آپ کے بچے کو گود لینے والے والدین اس امر سے اتفاق کرتے ہیں کہ آپ تبنیت کے بعد اپنے بچے کے رابطے میں رہ سکتے ہیں (مثلاً، خطوط، فون کالز، اور/یا ملاقاتوں کے ذریعے)‏‎۔ تاہم، آپ کو جان لینا چاہیے کہ اس طرح کا معاہدہ قانونی طور پر قابل نفاذ نہیں ہو سکتا ہے۔

والدوں کے لیے اہم اضافی معلومات

ایجنسی آپ سے پوچھے گی کہ آیا بچے کی پیدائش ہونے کے وقت آپ شادی شدہ تھے؛ ‏‎آیا آپ کے پاس ایسا آرڈر ہے جو دکھاتا ہو کہ آپ نے بچے کو گود لیا ہے؛ یا آیا آپ پاس دستخط شدہ ولدیت کا اعتراف ہے۔ اگر جواب نہیں میں ہے تو، آپ کو ولدیت ثابت کرنی ہوگی (‏‎کہ آپ باپ ہیں)۔ چاہے آپ بچے کے قانونی باپ نہ ہوں، ‏‎لیکن اگر آپ کے اعمال بچے کو بے توجہی کے خطرے میں ڈالیں تو آپ کو اب بھی عرضی پر بچے کے لیے قانونی طور پر ذمہ دار فرد کے بطور نامزد کیا جائے گا۔

باپ کو، چاہے وہ عرضی میں نامزد ہوں یا نہ ہوں، یہ درخواست کرنے کا حق ہے کہ ‏‎بچے کو ان کے پاس رکھوایا جائے، وہ ان سے ملاقاتیں کریں، اور بچے کے دوام کی منصوبہ بندی میں انہیں شامل کیا جائے۔ حتی کہ جب آپ نے یہ ثابت نہ کیا ہو کہ آپ باپ ہیں تو بھی، آپ ملاقاتیں کرنے اور دوام کی منصوبہ بندی میں شرکت کرنے کی اجازت طلب کر سکتے ہیں بشرطیکہ رابطہ رکھنا بچے کے بہترین مفاد میں ہو۔ نوٹ: اگر آپ کے بچے پر مشتمل عدالت میں کوئی کارروائی پہلے سے چل رہی ہو تو، آپ کو چاہیے کہ وکیل سے مشورہ لیں اور عدالت کو مطلع کریں کہ آپ شرکت کرنا چاہتے ہیں۔ اگر آپ بچے کے قانونی والدین ہیں تو، آپ کے بچے کے سلسلے میں عرضی دائر ہونے کے بعد آپ کو ‏ACS‏ کی جانب سے مطلع کیے جانے کا حق ہے۔

اگر آپ کو پتہ چلتا ہے کہ آپ کا بچہ فوسٹر کیئر میں ہے تو، آپ کو چاہیے کہ فوری طور پر اپنے بچے کی دیکھ بھال کرنے والی ایجنسی سے رابطہ کریں۔ اگر آپ کو معلوم نہیں ہے کہ آپ کے بچے کو کہاں رکھوایا گیا تھا تو، ‏ACS‏ کے آفس آف ایڈووکیسی کو ‏‎212-676-9421‏ پر کال کریں۔

یہ طے کرنے کے لیے کہ آپ ہی باپ ہیں، آپ کو عام طور پر درج ذیل کام کرنا چاہیے:

  • بچہ ‎یا بچے کی ماں جس کاؤنٹی میں رہتے ہیں وہاں کے فیملی کورٹ میں ولدیت کی عرضی دائر کریں۔
  • عرضی ماں کو پیش کریں۔ اس کا مطلب ‎یہ ہے کہ ‏‎بچے کی ماں کو عرضی کی نقل ڈیلیور کروانے کے لیے آپ کے پاس 18 سال سے زائد عمر کے کسی فرد کا ہونا ضروری ہے۔ اس سے فیملی کورٹ کی قانونی کارروائیوں سے ماں کو ‏‎واقفیت ہو جائے گی، تاکہ وہ حاضر ہو سکے۔
  • اگر عدالت کی تاریخ پر ماں متفق ہو جاتی ہے کہ آپ بچے کے باپ ہیں تو جج ‏‎یہ کہہ سکتے ہیں کہ آپ نے ثابت کر دیا ہے کہ آپ باپ ہیں۔ اگر ماں اس بات سے اختلاف کرتی ہے کہ آپ باپ ہیں تو، جج آپ کو خون ٹیسٹ کروانے کا آرڈر کریں گے۔ (جانچ کی لاگت آپ کو ادا کرنی پڑ سکتی ہے)۔
  • اگر آپ اپنے بچے کی تولیت کے خواہاں ہوں تو، آپ فیملی کورٹ میں عرضی دائر کر سکتے ہیں۔ عدالت آپ کے گھر کی ‏‎ایک تفتیش کا آرڈر کرے گی۔ آپ کو تولیت کے لیے ہمیشہ دائر کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔ عدالت کے تقاضے معاملہ در معاملہ مختلف ہو سکتے ہیں۔

والدوں کے لیے اہم حقائق

  • بچے کی سند ولادت پر آپ کا نام ہونا خود بخود آپ کو بچے کا قانونی باپ نہیں بناتا ہے۔
  • چاہے آپ اپنے بچے کی ماں کے ساتھ بہت سالوں تک رہے ہیں اور یہ مانتے ہیں کہ آپ کامن لاء والے شوہر ہیں تو بھی یہ آپ کو بچے کا قانونی باپ نہیں بناتا ہے۔
  • مفروضہ فادر رجسٹری ‏‎میں فائل کرنا آپ کو حقوق ولدیت کے اختتام یا آپ کے بچے کی تبنیت کے تعلق سے مخصوص قانونی کارروائیوں سے مطلع کیے جانے کا حق دیتا ہے۔ تاہم، فائل کرنا آپ کو بچے کا قانونی باپ نہیں بناتا ہے۔ مفروضہ فادر رجسٹری رشتہ ازدواج سے باہر پیدا ہونے والے بچوں کے باپ کی خفیہ رجسٹری (ریکارڈ) ہوتی ہے۔ یہ رجسٹری ایسے باپ کے نام اور پتے برقرار رکھتی ہے جنہوں نے (1)‏‎‏ ولدیت کا دعوی کرنے کے لیے ایک نوٹس دائر کیا، ‏‎(2‏)‏ بچے کی ولدیت کو تسلیم کیا یا ‏‎(3‏)‏ جنہیں عدالت کے ذریعے بچے کا باپ ہونے کا تعین کیا گیا ہے۔ رجسٹری پر مندرج باپ کو تمام عدالتی کاررروائیوں کا قانونی نوٹس موصول کرنے کا حق ہے، جس میں فوسٹر کیئر، سرپرستی، تولیت، یا بچے کی تبنیت شامل ہے۔ مفروضہ فادر رجسٹری کے بارے میں مزید معلومات یہاں دستیاب ہیں: ‏https://ocfs.ny.gov/main/publications/Pub5040text.asp
  • جس وقت بچہ حمل میں تھا یا پیدا ہوا تھا اس وقت اگر آپ کے بچے کی ماں سے آپ کی شادی نہیں ہوئی تھی تو آپ کو بچے کا قانونی باپ نہیں مانا جاتا ہے الّا یہ کہ آپ کے پاس عدالتی آرڈر ہو جو بتاتا ہو کہ آپ بچے کے باپ ہیں یا ولدیت کا اقرار نامہ ہو۔ ان دستاویزات میں سے ایک کے بغیر، ‏‎آپ کو اپنے بچے سے ملنے یا دوام کی منصوبہ بندی میں شرکت کرنے کا خود کار قانونی حق حاصل نہیں ہے، اور آپ خود بخود اس بارے میں رائے نہیں دے سکتے کہ آیا آپ کے بچے کو گود لیا جائے۔ آپ کو مخصوصی قانونی کارروائیوں کے بارے میں مطلع کیے جانے کا بھی حق نہیں ہو سکتا ہے۔ تاہم، آپ اب بھی اپنے بچے سے ملاقات کرنے اور دوام کی منصوبہ بندی میں شرکت کرنے کی اجازت طلب کر سکتے ہیں۔
  • یہ طے کرنے کا طریقہ کہ آپ ہی اپنے بچے کے قانونی باپ ہیں، اور اپنے بچے سے ملاقات کرنے ‏‎اور دوام کی منصوبہ بندی میں شرکت کرنے کا طریقہ جاننے کے لیے ، آپ کو وکیل سے مشورہ طلب کرنا چاہیے۔
  • آپ کو چاہیے کہ فوسٹر کیئر میں موجود اپنے بچے کے لیے تعاون فراہم کریں بشمول اگر آرڈر کیا گیا ہو تو ولدیت متعین کریں اور امداد اطفال کی ادائیگی کریں؛ بچے کو کپڑے یا دیگر آئٹمز فراہم کریں کیونکہ آپ مالی لحاظ سے اہل ہیں؛ بچے اور نگراں کو کوئی دیگر تعاون فراہم کریں کیونکہ آپ اہل ہیں۔

مقید ‏‎والدین کے لیے معلومات

والدین کے مقید کا ہمیشہ یہ مطلب نہیں ہوتا ہے کہ ان کے بچوں کو فوسٹر کیئر میں داخل ہونا لازم ہے، نہ ہی یہ پہلا اختیار ہونا چاہیے۔ والدین جیل یا قید خانے میں رہتے ہوئے یہ یقینی بنانے کے ذمہ دار ہیں کہ ان کے بچے کی نگہداشت ہوتی ہے۔ اگر والدین کے ‏‎مقید رہنے کے دوران بچے کی نگہداشت کرنے کے لیے کوئی نہیں ہے یا جرم سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ قید سے رہا ہونے پر بچہ والدین کی نگہداشت میں محفوظ نہیں ہوگا تو، بچے کو فوسٹر کیئر میں رکھوایا جا سکتا ہے۔ فوسٹر کیئر ایجنسیاں بچوں کو رشتہ داروں یا قریبی دوستوں کے پاس رکھوانے کوترجیح دیتی ہیں، انہیں سب سے پہلے اس اختیار کی کھوج بین کرنی چاہیے۔ تاہم، ‎اگر آپ قید خانے میں ہیں اور آپ کا بچہ فوسٹر کیئر میں ہے تو آپ کے لیے اپنے بچے کے مستقبل کی منصوبہ بندی میں شامل ہونا کافی اہم ہے۔

اس کا مطلب ‎یہ ہے کہ آپ کا بچہ فوسٹر کیئر میں ہونے کے دوران، آپ پر جتنی جلدی ممکن ہو اپنے کیس پلانر سے رابطہ کرنا اور اپنے بچے کے لیے منصوبہ بندی شروع کرنا لازم ہے۔ اگر آپ قید خانے سے رہائی کے بعد اپنے بچے کے ساتھ متحد ہونا چاہتے ہیں تو، آپ پر لازم ہے کہ:

  • عدالت میں یہ ثابت کریں کہ آپ ذمہ دار والدین ہیں۔
  • یہ ثابت کریں کہ آپ اپنے بچے کی زندگی میں شامل حال ہیں۔
  • یہ ثابت کریں کہ فوسٹر کیئر میں آپ کے بچے کی پلیسمنٹ کا سبب بننے والے مسائل حل ہو گئے ہیں۔
  • مخصوص پیمانہ وقت میں اوپر مذکور آئٹمز مکمل کریں۔
  • فوسٹر کیئر سسٹم سے باہر اپنے بچے کے لیے امکانی نگراں کی نشاندہی کریں۔

ایجنسی مقید والدین کو ان کے بچے کے بارے میں اپ ڈیٹ شدہ معلومات فراہم کرنے، ‏‎کسی دستیاب خدمات میں مشغول ہونے میں ان کی مدد کرنے، اور ان کے بچوں کے لیے کسی بھی یا تمام (تعلیمی، طبی، کیس کی منصوبہ بندی کی) میٹنگوں میں انہیں شامل کرنے کی پابند ہے اگر ان کا تذکرہ کیا جائے۔ فوسٹر کیئر ایجنسی کے کیس پلانرز مقید والدین سے رابطہ کرنے، خدمات اور ان کے بچوں کے ساتھ ملاقاتوں میں انہیں شامل کرنے کی کوششیں کریں گے۔

بچوں کی حفاظتی شمولیت یا فوسٹر کیئر میں موجود بچوں والے والدین کو اپنے وکیل سے بھی رابطہ قائم رکھنا چاہیے۔ مقید والدین کو عدالتی عمل میں شرکت کرنے کا حق ہے۔

ACS‏ اور ایجنسی مقید والدین کے بچے ‏(‏Children of Incarcerated Parents, CHIP‏)‏ سے متعلق پروگرام کی معرفت بہت ساری جیلوں اور قید خانوں میں ملاقات کی سہولت پہنچا سکتی ہیں۔ ایجنسیاں ویڈیو ملاقات کی سہولت بہم پہنچانے میں بھی مدد کر سکتی ہیں۔ فوسٹر کیئر ایجنسی کے کیس پلانرز کو ملاقاتوں کے انتظامات کرنے کی ضرورت ہوگی۔

یہ بات کافی اہم ہے کہ مقید والدین اپنے کیس پلانرز کے ساتھ ایک رشتہ فروغ دیں اور ان کے ساتھ رشتہ قائم رکھیں۔ کیس پلانرز سے تقاضا کیا جاتا ہے کہ اپنے بچوں کے ساتھ اتحاد نو کا منصوبہ بنانے میں مقید والدین کی مدد کریں، جب ایسا کرنا محفوظ ہو۔ اگر اپنے بچے کے بارے میں مقید والدین کے کوئی سوالات ہوں، یا وہ کارروائیاں کرنا چاہیں تو، انہیں اپنے وکیل، کیس پلانر، اصلاحات سے متعلق مشیر، یا ‏ACS‏ کے آفس آف ایڈووکیسی سے رابطہ (‏‎212-619-1309‏ پر کلیکٹ کال) کرنا چاہیے۔

اسیری ملاقاتوں میں مانع نہیں ہے اور ایجنسی ان کا انتظام کرنے میں مدد کرے کی۔ مقید والدین ملاقاتوں کا انتظام کرنے کے لیے مقید والدین کے بچوں سے متعلق پروگرام ‏(‏Children of Incarcerated Parents Program, CHIPP‏)‏ سے ‏‎212-341-3322‏ پر ‏ACS‏ کلیکٹ سے رابطہ کر کے ‏ACS‏ کو بھی کال کر سکتے ہیں۔

مقید والدین کی حیثیت سے آپ کے حقوق

  • اپنے منصوبہ خدمت کی نقول موصول کرنا۔
  • اپنے بچے کی بہبود کے بارے میں، بشمول ان کی فوسٹر کیئر پلیسمنٹ، صحت کی حالت، اوراسکول کی کارکردگی کے بارے میں معلومات سے باخبر رہنا۔
  • فیملی ٹیم کانفرنسوں سے مطلع کیا جانا اور ان میں شرکت کرنا۔ آپ کو کم از کم دو ہفتہ پہلے اس میٹنگ کے بارے میں اطلاع موصول ‏‎ہونی چاہیے اور اس کے بعد منصوبے کی ایک نقل موصول ہونی چاہیے۔ ٹیلی کانفرنس کی معرفت میٹنگ میں شرکت کرنے کے بارے میں اپنے کیس پلانر سے بات کریں۔
  • اپنے بچوں سے ملاقاتیں کرنا، الّا یہ کہ آپ کے حقوق ختم کر دیے گئے ہوں یا عدالت نے بصورت دیگر حکم دیا ہو۔
  • اپنی تمام عدالتی تاریخوں میں حاضر ہونا۔ مقید والدین کی حیثیت سے، فیملی کورٹ پر پیش کرنے کے لیے ایک آرڈر جاری کرنا لازم ہے تاکہ آپ فیملی کورٹ میں حاضر ہو سکیں۔ یہ آرڈر فیملی کورٹ سے آنا ضروری ہے، لیکن آپ کا کیس پلانر، وکیل، اور افسر اصلاحات اس کا اجراء یقینی بنانے میں مدد کر سکتے ہیں۔ اگر آپ کے پاس وکیل نہیں ہے تو، ‏‎جس بورو میں کیس کی سماعت ہو رہی ہے وہاں کے فیملی کورٹ کے جج یا کلرک کو ایک خط لکھ کر آپ عدالتی تاریخوں میں حاضر ہونے کی درخواست کر سکتے ہیں۔ (یہ امکانی طور پر وہی بورو ہوگا جہاں اخراج کے وقت آپ کا بچہ رہ رہا تھا)۔ آپ انمیٹ ریکارڈز آفس سے، یا اپنی مقامی فسیلیٹی میں لاء لائبریری میں موجود کسی شخص سے رابطہ کرکے ‏‎پتہ کر سکتے ہیں کہ آپ عدالت میں اپنی حاضری ہو پانے کو یقینی بنانے کے لیے کون سے اقدامات کر سکتے ہیں۔
  • اگر آپ مقید رہنے کے دوران خدمات استعمال کر رہے ہیں تو، ‏‎آپ اپنے مشیر سے بات کرنے اور خدمات میں اپنی شرکت کے بارے میں معلومات شیئر کرنے کے لیے اپنے کیس پلانر کے لیے انتظامات پر دستخط کرنے کا حق رکھتے ہیں۔

والدین کے لیے تجاویز

  • یہ بہت ضروری ہے (حالانکہ مشکل ہو سکتا ہے) کہ آپ فیملی کورٹ میں حاضر ہوں۔ یہ چیز آپ کے کیس کو مضبوط تر بنائے گی اور ثابت کرے گی کہ آپ اپنے بچے کا خیال رکھتے ہیں اور ان کی زندگی میں شامل حال ہیں۔
  • اوسبورن ایسوسی ایشن‏ مقید والدین اور ان کے فیملی ممبرز کے لیے ایک اچھا وسیلہ ہے۔

فوسٹر کیئر ایجنسی کی ذمہ داریاں

کیس پلانر اور فوسٹ کیئر ایجنسی آپ کے بچے کو آپ کے ساتھ دوبارہ متحد کرنے کی معقول کوششیں کرنے کے ذمہ دار ہیں۔ اس میں خدمات کے نام بروقت حوالے اور آپ کے بچے کے ساتھ آپ کے ملنے کا انتظام کرنا شامل ہے۔ ایجنسی آپ کے بچے کی بہبود کے بارے میں آپ کو باخبر رکھنے کی بھی ذمہ دار ہے۔

جن والدین کے پاس بیمہ نہیں ہے وہ ایسی خدمات کے جس کے وہ معقول حد تک متحمل ہو سکیں یا مفت خدمات کے مستحق ہیں، اور اگر وہ خدمات دستیاب نہیں ہیں تو پھر ایجنسی کو ان خدمات کے لیے ادائیگی کرنی ہوگی۔ خدمات والدین کی زبان میں دستیاب ہوں گی۔

کیس پلانرز پیشرفت اور خدمت کی ضروریات پر گفتگو کرنے کے لیے فیملی ٹیم کانفرنسوں اور منصوبہ خدمت کے جائزوں کا اہتمام کرنے کے بھی ذمہ دار ہیں۔ کیس پلانر ان کانفرنسوں کا انتظام کرنے اور والدین کے کیس کے سلسلے میں تمام کانفرنسوں سے انہیں مطلع کرنے کا ذمہ دار ہے۔ آپ کو کانفرنسوں اور منصوبہ خدمت کے جائزوں سے پیشگی طور پر مطلع کیا جائے گا اور آپ کو یہ درخواست کرنے کا حق ہے کہ ان کانفرنسوں کا شیڈول تب طے کیا جائے جب آپ شرکت کرنے کے لیے دستیاب ہوں۔ آپ کو ان کانفرنسوں سے قبل ایک اٹارنی سے رجوع کرنے اور میٹنگوں میں اپنا اٹارنی، ‏‎ایک ایڈووکیٹ یا اپنی پسند کا امدادی فرد لانے کا حق ہے۔

آپ کے کیس پلانر سے آپ کے بچے کی صحت، ذہنی صحت، نشوونما، رویے اور اسکول میں پیشرفت سے متعلق آپ کو باقاعدہ اپ ڈیٹس فراہم کرنے کا تقاضا کیا جاتا ہے۔ والدین کو اپنے بچوں کے لیے تمام ‏IEP‏ اور تعلیمی میٹنگوں سے باخبر رکھے جانے کا حق ہے، نیز محکمۂ تعلیم کی جانب سے جائزہ اور دوبارہ جائزہ کی درخواست کرنے کا بھی حق ہے۔
کیس پلانر کو چاہیے کہ آپ کے بچے کی طبی اپائنٹمنٹس سے آپ کو باخبر رکھے اور آپ کو موجود رہنے کا حق ہے۔ اگر آپ کے بچے کے تعلق سے کوئی طبی ایمرجنسی ہو تو، آپ کا کیس پلانر فوری طور پر آپ کو مطلع کرے گا۔

اگر آپ کے بچے کے رضاعی والدین آپ کے بچے کو تعطیل پر لے جانا چاہیں تو، آپ کا کیس پلانر آپ کو مطلع کرے گا۔ آپ کو حق ہے کہ رضاعی والدین ‏‎کے ذریعے آپ کے بچے کو ریاست سے باہر لے جانے کے بارے میں آپ سے رجوع کیا جائے۔

مدد حاصل کرنا

اگر آپ کے کیس کے بارے میں آپ کی تشویشات ہوں تو ایسے لوگ موجود ہیں جو آپ کی مدد کر سکتے ہیں۔ اس دستی کتابچہ کے آخر میں، ایک جگہ موجود ہے جہاں آپ ‏‎ان میں سے کچھ کلیدی افراد کے لیے رابطہ کی معلومات تحریر کر سکتے ہیں۔

ان میں شامل ہے:

آپ کا وکیل‎‏ ‏‏ ‏‎‏-‏ آپ کو چاہیے کہ اپنے وکیل سے باقاعدگی سے بات کریں اور آپ کو جو خدمات موصول ہو رہی ہیں اور آپ کو جو کوئی تشویشات لاحق ہیں ان کے بارے میں انہیں باخبر رکھیں۔ عدالت کے بحال کردہ وکیل اکثر کافی مصروف ہوتے ہیں، لہذا ان سے رابطہ کرنے میں ثابت قدم رہیں۔ اگر ان سے بہ مشکل رابطہ ہوتا ہے تو ہمت نہ ہاریں۔

آپ کی ایجنسی کا کیس پلانر‏ ‏‎‏-‏ جب بھی آپ کو اپنے کیس میں کوئی مسئلہ درپیش ہو یا کوئی شکایت ہو تو، آپ اپنی ایجنسی کے یا کی کیس پلانر اور/یا ان کے/کی سپروائزر سے بات کر سکتے ہیں۔

ACS‏ کا آفس آف ایڈووکیسی‏ ‏‎‏-‏ اگر آپ ‏ACS‏ یا آپ کے بچے کی نگہداشت کرنے والی فوسٹر کیئر ایجنسی کے ساتھ درپیش مسائل حل کرنے سے قاصر ہوں تو، آپ کو ‏ACS‏ میں آفس آف ایڈووکیسی سے رابطہ کرنا چاہیے۔

اس دفتر سے رابطہ کرنے کی وجہوں کی مثالوں میں شامل ہیں:

  • آپ کو اپنے بچے کے ساتھ اپنی طے شدہ ملاقاتیں موصول نہیں ہو رہی ہیں۔
  • آپ کو ‎یقین ہے کہ ایجنسی آپ کے بچے کی واپسی کے لیے آپ کے ساتھ صحیح سے منصوبہ نہیں بنا رہی ہے۔
  • آپ کو لگتا ہے کہ ACS‏ یا ایجنسی آپ کے بچے کے بارے میں آپ کو معلومات فراہم نہیں کر رہی ہے۔
    آفس آف ایڈووکیسی والدین، رضاعی والدین، اور بچوں کے ذریعے کی گئی شکایت حل کرنے کا کام کرتا ہے۔ ایک ایڈووکیٹ آپ کی شکایت کو سنے گا اور پھر ‏‎مناسب ایجنسی یا ‏ACS‏ پروگرام سے رابطہ کرے گا۔ ساری معلومات ایڈووکیٹ کے اکٹھا کر لینے پر، وہ آپ کے ساتھ نتائج پر گفتگو ‏‎کریں گے اور مسئلے کو حل کرنے کا کام کریں گے۔

آفس اف ایڈووکیسی ایسے فیملی اسپیشلسٹس کو بحال کرتا ہے جو کسی وقت فوسٹر کیئر سسٹم میں موجود بچوں کے والدین تھے۔ ان والدین نے کامیابی سے اپنے بچوں کو واپس کروا لیا ہے۔ سسٹم کے ساتھ کام کرتے ہوئے ان کے تجربوں اور چیلنجوں نے انہیں اسی عمل سے گزرنے والے دوسرے والدین کے لیے ایڈووکیٹس کے بطور کام کرنے کی تحریک دی۔ ACS‏ والدین کو ایسے ہم عمروں تک رسائی فراہم کرنے کی اہمیت کو سمجھتی ہے جو منصوبہ بندی کے عمل اور اتحاد نو کی اہمیت کو سمجھتے ہیں۔

کوئی بھی ایسے والدین، بچے، رضاعی والدین، یا دیگر متعلقہ فرد جنہیں بچے کی بہبود سے متعلق مسائل حل کرنے میں اعانت درکار ہو وہ ‏ACS‏ کے آفس آف ایڈووکیسی سے رابطہ کر سکتے ہیں۔

  • 212-676-9421‏ پر، پیر تا جمعہ، ‏‎10:00‏ بجے صبح سے ‏‎4:00‏ بجے شام تک کال کریں۔
  • 150 William Street, 1st Floor, New York, NY 10038‏ کے پتے پر، پیر تا جمعہ، ‏‎9:00‏ بجے صبح سے ‏‎5:00‏ بجے شام تک تشریف لائیں۔
  • مقید افراد ہیلپ لائن کلیکٹ کو ‎212-619-1309‏ پر کال کر سکتے ہیں۔

فرہنگ

18-B‏ اٹارنی:‏ ایک وکیل جو فیملی کورٹ میں والدین یا دیگر نگراں کے لیے بلا معاوضہ قانونی نمائندگی فراہم کرتا ہے، اگر عدالت یہ تعین کرے کہ وہ نجی وکیل بحال کرنے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ یہ وکیل کسی تنظیم کے لیے نہیں بلکہ آزادانہ طور پر کام کرتا ہے۔

بچے کا اٹارنی ‏(‏Attorney for the Child, AFC‏)‏:‏ بچے کی نمائندگی کرنے کے لیے فیملی کورٹ کا بحال کردہ وکیل۔ (جو اس سے پہلے لاء گارجین کے بطور معروف تھا، یہ ایسی اصطلاح ہے جو اب استعمال نہیں ہوتی ہے لیکن اب بھی کافی معروف ہے)۔

اٹارنی کی نمائندگی والی تنظیمیں:‏ نیو یارک سٹی فیملی کورٹ میں والدین کو قانونی نمائندگی فراہم کرنے کے لیے متعدد تنظیموں سے معاہدہ کرتی ہے۔ ان کی نمائندگی ان والدین کو بلا معاوضہ فراہم کی جاتی ہے جو اٹارنی کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ ان تنظیموں میں سنٹر فار فیملی ریپریزنٹیشن، ‏Brooklyn‏ ڈیفنڈرز، ‏Bronx‏ ڈیفنڈرز، اور نیبرہوڈ ڈیفنڈر سروسز شامل ہیں۔

‏1027‏ ہیئرنگ:‏ بدسلوکی یا بے توجہی کی عرضی دائر کرنے کے بعد منعقد ہونے والی ابتدائی سماعت، تاکہ اس ضمن میں ‏ACS‏ کی پوزیشن پیش کی جائے کہ آیا بچے کے مفادات تحفط کے طالب ہیں اورعدالتی آرڈرکے ذریعے کون سی عارضی حفاظتی مداخلتیں، اگر کوئی ہیں تو، درکار ہیں، بشمول آیا بچے یا بچی کی صحت اور/یا حفاظت اس بات کی طالب ہے کہ بچے کے ساتھ بے توجہی یا بدسلوکی کے الزامات پر پوری سماعت زیر التوا رہنے کے دوران، اسے عارضی طور پر فوسٹر کیئر میں رکھوایا جائے۔ اس سماعت میں، والدین اور/یا بچہ ‏‎عدالت سے یہ فیصلہ کرنے کی درخواست کر سکتے ہیں کہ آیا بچے کو والدین کے پاس واپس کرنا محفوظ ہے۔

‏1028‏ ہیئرنگ:‏ ایک سماعت جو عموماً تین عدالتی دنوں کے اندر منعقد ہوتی ہے جس میں بچہ یا والدین اور/یا والدین عدالت سے یہ فیصلہ کرنے کی درخواست کر سکتے ہیں کہ آیا بچے کو والدین کے پاس واپس کرنا محفوظ ہے۔ جج تعین کریں گے کہ آیا معاملہ عدالت میں جاری رہنے کے دوران ‏‎بچے کے لیے گھر واپسی محفوظ ہے۔

1039-b‏ تحریک/سماعت:‏ ایک سماعت جس میں ‏ACS‏ فیملی کورٹ سے یہ فیصلہ کرنے کی درخواست کر سکتی ہے کہ ‏ACS‏ اور ایجنسی کو والدین کے گھر پر بچے کو واپس کرنے کی معقول کوششیں مزید نہیں کرنی ہیں۔ ایسا صرف محدود حالات میں ہوتا ہے جیسے ‏‎والدین نے شدید حد تک یا مکرر طور پر بچے کے ساتھ بدسلوکی کی ہو؛ والدین کو مخصوص سنگین جرائم کی سزا سنائی گئی ہو یا مخصوص سنگین جرائم کا ارتکاب کرنے کی کوشش کی سزا سنائی گئی ہو؛ یا سگے بھائی بہن کے حوالے سے حقوق ولدیت کو غیر رضاکارانہ طور پر ختم کر دیا گیا ہو۔ ان حالات میں بھی، عدالت کو یہ پتہ چل سکتا ہے کہ معقول کوششیں کرنا بچے کے بہترین مفادات میں ہے، ‏‎بچے کی صحت و سلامتی کے برخلاف نہیں ہے؛ اور اس کا نتیجہ نادیدہ مستقبل میں والدین اور بچے کے اتحاد نو کی صورت میں برآمد ہونے کا امکان ہے۔ اگر عدالت وہ نتائج اخذ کرتی ہے تو، ‏ACS‏ اور فوسٹر کیئر ایجنسی بچے کے اتحاد نو کے لیے کوششیں کرتے رہیں گے۔

برطرفی کے خیال سے التواء ‏(‏Adjournment in Contemplation of Dismissal, ACD‏):‏ بچے کی حفاظتی کارروائیوں میں عدالت کو دستیاب ایک اختیار۔ تمام فریقوں کی منظوری سے، عدالت ایسے حالات کے تحت معاملے کو برخاست کر سکتی ہے جس میںACS‏ کی جانب سے نگرانی شامل ہو۔ مقرہ مدت ختم ہونے کے بعد، اگر بدسلوکی یا بے توجہی کے اضافی دعوے نہ ہوں، اور والدین نے عدالت کے تمام آرڈرز کی تعمیل کی ہو تو عدالت معاملے کو برخاست کر سکتی ہے۔

گود لینا بچے کی تولیت کے حوالے سے والدین کے قانونی حقوق ختم ہو جانے یا انہیں اپنے حقوق واپس کر دینے کے بعد، فوسٹر کیئر میں موجود بچے کو گود لیا جا سکتا ہے۔ جب کوئی آدمی بچے کو گود لیتا ہے تو، عدالت انہیں والدین کی طرح وہی قانونی حقوق اور ذمہ داریاں دیتی ہے۔ جب بچے کو فوسٹر کیئر سے گود لیا جاتا ہے تو، یہ عام طور پر ان کے رضاعی والدین کے ذریعے ہوتا ہے۔

ایڈاپشن ‏‎اینڈ سیف فیملیز ایکٹ ‏(‏Adoption and Safe Families Act, ASFA‏)‏:‏ 1997‏ میں صدر بل کلنٹن کا دستخط کردہ، قانون، 1999 میں نیو یارک سٹی میں عمل میں آیا، جو آج بھی نافذ العمل ہے۔ اس کا مقصد فوسٹر کیئر میں موجود بچوں کی تعداد اور فوسٹر کیئر میں گزرنے والے بچوں کے وقت کی طوالت کم کرنا تھا۔ قانون کا تقاضا ہے کہ فیملی کورٹ ‏‎دوام کی سماعتیں (نیو یارک اسٹیٹ میں ہر 6 ماہ پر) منعقد کر کے بچے کے دوام کے منصوبے کاجائزہ لے، اور یہ ‏ACS‏ اور فوسٹر کیئر ایجنسی سے دوام کے منصوبے کے ضمن میں معقول کوششیں کرنے کا تقاضا کرتا ہے۔ قانون کا ‎یہ بھی تقاضا ہے کہ جو بچے بالکل حالیہ 22 میں سے 15 ماہ سے زیادہ مدت تک فوسٹر کیئر میں رہے ہیں ان کے لیے حقوق ولدیت ختم کرنے کی عرضی دائر کی جائے، الّا یہ ‏‎کہ دائر نہیں کرنے کی ایک پرزور وجہ یا دیگر استثناء موجود ہو، جیسے والدین مقید ہوں۔

ایجنسی کا کیس پلانر (یا کیس پلانر):‏ فوسٹر کیئر ایجنسی کے عملہ کا ممبر جو خدمات کی ضروریات کا تعین کرتا ہے اور خدمات کے نام حوالے تیار کرتا ہے۔ ایجنسی کا کیس پلانر والدین اور بچے کے بیچ، یا سگے بھائی بہنوں کے بیچ ملاقاتوں کا شیڈول بھی طے کرتا ہے، اور فوسٹر ہوم کی نگرانی کرتا ہے۔

الزام:‏ کوئی الزام یا دعوی۔

آرٹیکل 10 ہیئرنگ:‏ فیملی کورٹ کی کارروائی جس کا فوکس ایسے بچے کے تحفظ پر ہوتا ہے جس کے ساتھ مبینہ طورپر بدسلوکی یا توجہی ہوئی ہوتی ہے۔

کیس پلانر:‏ فوسٹر کیئر ایجنسی کے عملہ کا ممبر جو خدمات کی ضروریات کا تعین کرتا ہے اور خدمات کے نام حوالے تیار کرتا ہے۔ آپ کے لیے آپ کا ایک کیس پلانر تفویض کیا جائے گا۔ آپ کا کیس پلانر خدمات سے مربوط ہونے میں آپ کی مدد کرتا ہے اور ‏‎آپ اور آپ کے بچے کے بیچ، یا سگے بھائی بہنوں کے بیچ ملاقاتیں بھی طے کرتا ہے۔ کیس پلانر فوسٹر ہوم کی نگرانی بھی کرتا ہے۔

چائلڈ پروٹیکٹو اسپیشلسٹ ‏(‏Child Protective Specialist, CPS‏)‏:‏ ACS‏ کا ایک کیس ورکر جو مشتبہ بدسلوکی یا غلط برتاؤ کی رپورٹ کی تفتیش کرتا ہے، کیس کے بارے میں کیس مینیجمنٹ کو مطلع کرتا ہے، اور اپنی تفتیش کے بارے میں فیملی کورٹ میں اثباتی بیان دیتا ہے۔ CPS‏ آپ کو ایسی خدمات پیش کرنے کے لیے بھی آپ کے ساتھ کام کرے گا جو فوسٹر کیئر کی ضرورت ختم کر سکتی ہیں۔

چلڈرنز سنٹر:‏ جب بچے پہلی بار فوسٹر کیئر میں داخل ہوتے ہیں تو، ‏‎ہو سکتا ہے وہ ‏ACS‏ کے چلڈرنز سنٹر یا ‏ACS‏ کے ساتھ معاہدے کے تحت کسی فراہم کنندہ کے ذریعے چلنے والے دیگر ریسپشن سنٹر پر جائیں۔ یہ نگہداشت میں آنے والے 0-21‏‎‏ سال کی عمر کے بچوں اور جوانوں کی ضرورتیں پوری کرنے کے لیے متعین کردہ سہولیات ہیں۔ وہ ‎نوجوانوں کے لیے صحت، ذہنی صحت، تعلیم اور پروگرامنگ فراہم کرتے ہیں جبکہ ‏ACS‏ بچے کے لیے انتہائی مناسب فوسٹر کیئر پلیسمنٹ تلاش کر رہی ہوتی ہے۔ چلڈرنز سنٹر میں جانے والے بیشتر بچے وہاں تین دن سے کم وقت گزارتے ہیں۔

اجتماعی نگہداشت/رہائشی نگہداشت/گروپ پلیسمنٹس:‏ بچوں کو فوسٹر کیئر میں اجتماعی گھر یا رہائش میں رکھوایا جا سکتا ہے۔ اجتماعی گھر سات سے 12 بچوں کے لیے ایک فیملی نما گھر ہوتا ہے۔ اجتماعی رہائش بچوں (10 سال سے زائد عمر) کے لیے ایک منظم سہولت ہوتی ہے جو مزید جامع نگرانی کی طالب ہوتی ہے۔ رہائش گاہوں میں 25 تک طلبہ رہ سکتے ہیں۔
عدالت کی آرڈر کردہ نگرانی ‏(‏Court-Ordered Supervision, COS‏)‏ فیملی کورٹ کی جانب سے اس بچے پر نگاہ رکھنے کے لیے جاری ایک آرڈر جو والدین یا قانونی سرپرست کی نگہداشت میں واپس آ گیا ہے، یا جسے براہ راست کسی مناسب فرد کے پاس رکھوایا گیا تھا۔ بیشتر معاملات میں، ‏ACS‏ کو 12 ماہ تک گھر پر بچے پر نگاہ رکھنی ہوتی ہے، بعض اوقات خدمات میں والدین اور بچوں کی شرکت جیسی شرائط کے ساتھ۔ نگرانی کی مدت کو اضافی ایک سال کے لیے بڑھایا جا سکتا ہے اگر اب بھی نگرانی کی ضرورت ہو۔

تولیت:‏ جب کسی بالغ فرد کو جج کے ذریعے بچے کی تولیت عطا کی جاتی ہے تو، وہ بچے کا متولی ہوتا یا ہوتی ہے۔ اس کا مطلب ‎یہ ہے کہ اس بالغ فرد کو بچے کی دیکھ بھال کرنے کا قانونی حق اور ذمہ داری اور بچے کے سلسلے میں اہم فیصلے لینے کا اختیار ہوتا ہے۔ متولی بچے کی نگہداشت کے لیے عوامی اعانت کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔ جج تولیت کی عرضی عدالت میں دائر ہونے اور زیر التوا رہنے کے بعد، لیکن حتمی تولیت منظور نہیں ہوئے ہونے پر، عارضی تولیت کا آرڈر کر سکتے ہیں۔ جب بچہ فوسٹر کیئر میں ہوتا ہے تو ‏‎بچے کو ‏ACS‏ کے کمشنر کی عارضی تولیت میں رکھوایا جاتا ہے۔

تعین:‏ تفتیش کی تکمیل پر، ‏ACS‏ فیصلہ کرتی ہے کہ آیارپورٹ میں لگائے گئے الزامات "اشارہ کردہ" ہیں، اگر شہادت کی منصفابہ برتری کی رو سے، ‏ACS‏ تعین کرتی ہے کہ الزامات درست ہیں یا شہادت کی منصفانہ برتری نہیں ہونے پر ‏ACS‏ رپورٹ کے "بے بنیاد" ہونے کا تعین کرتی ہے۔ (قانون حال ہی میں تبدیل ہوا ہے لہذا "کچھ معقول شہادت" کا معیار اب استعمال نہیں ہوتا ہے)۔

تصفیہ/تصفیہ سے متعلق سماعت:‏ جج کو بدسلوکی یا بے توجہی کا نتیجہ اخذ کرنے کے بعد، جج یہ تعین کرنے کے لیے ایک سماعت منعقد کریں گے کہ آیا بچے کے بہترین مفادات اس بات کے طالب ہیں کہ بچہ فوسٹر کیئر میں داخل ہو یا اسی میں رہے، یا اسے شرائط کے ساتھ رہا کرکے والدین یا دیگر نگراں کے پاس بھیجا جائے۔ جج ‎یہ بھی تعین کریں گے کہ بچے کو بحفاظت واپس کروانے کے لیے والدین کو کون سی خدمات مکمل کرنے کی ضرورت ہے۔

حقوق ولدیت کے اختتام ‏‎کی تلاش حقیقت والی سماعت کے بعد تصفیہ کا انعقاد ہوتا ہے۔ سماعت کے بعد، جج ‎یہ تعین کریں گے کہ آیا والد/والدہ یا دونوں کے حقوق ولدیت کو ختم کیا جائے، معطل شدہ فیصلہ جاری کیا جائے، یا عرضی برخاست کی جائے اور بچے کو فوسٹر کیئر میں رکھا جائے۔

ہنگامی اخراج:‏ اگر کوئی بچہ بدیہی خطرے میں ہے اور عدالتی آرڈر کی درخواست کرنے کے لیے کافی وقت نہیں ہے تو، عدالتی آرڈر حاصل کرنے سے پہلے ہی، ‏ACS CPS‏ بچے کو والدین کے گھر یا تولیت سے نکال سکتا ہے۔

تلاش حقیقت:‏ ایک عدالتی کارروائی جس میں جج گواہی سنتے ہیں اور کیس میں دیگر شہادت پر غور کرتے ہیں۔ جج ‎یہ فیصلہ کریں گے کہ آیا بدسلوکی یا بے توجہی کے الزامات کی تائید کرنے کے لیے شہادت کی برتری موجود ہے۔

شہادت کی منصفانہ برتری:‏ ایک شہادتی معیار جو ‏ACS‏ یا دیگر فریق سے جج یا افسر سماعت کے سامنے یہ ثابت کرنے کا تقاضا کرتا ہے کہ شہادت سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ الزامات غلط ہونے کی بہ نسبت درست ہونے کا زیادہ امکان ہے۔

فیملی ٹیم کانفرنس ‏(‏Family Team Conference, FTC‏)‏:‏ بچے کو گھر سے نکالے جانے کے بعد مستقل طور پر ہونے والی ایک کانفرنس۔ کانفرنس کے دوران، شرکاء کیس پر گفتگو کرتے ہیں، بشمول:

  • بچے کی گھر واپسی کے لیے فیملی کی آمادگی۔
  • فیملی کو موصول ہونے والی خدمات۔
  • خدمات میں والدین کی شرکت۔
  • بچے کے لیے ایک محفوظ گھر تخلیق کرنے کی سمت میں والدین کی پیشرفت۔

ACS‏، فوسٹر کیئر ایجنسی کے کیس پلانرز، اور والدین پر کانفرنسوں میں حاضر ہونا لازم ہے۔ رضاعی والدین اور 10 سال سے زائد عمر کے بچے بھی حاضر ہو سکتے ہیں۔ والدین کسی رشتہ دار، دوست، مشیر، اور/یا سوشل ورکر یا اپنے وکیل کے دفتر سے پیرنٹ ایڈووکیٹ کو اپنے ساتھ لا سکتے ہیں۔

فیملی ٹائم:‏ ملاقات کے لیے ایک اور اصطلاح۔

حتمی رہائی:‏ عدالت کے ‎یہ تعین کر لینے پر کہ بچے کو فوسٹر کیئر میں لانے والے حفاظتی عوامل کی تدبیر کر لی گئی ہے، ‏‎جو اب بچے کی واپسی کے لیے محفوظ ہے، اور مستقل طور پر اپنے والدین کی قانونی اور طبعی تولیت میں واپس ہو جانا بچے کے بہترین مفادات میں ہے، بچے کو بالآخر فوسٹر کیئر سے ڈسچارج کر دیا جائے گا اور کیس پلانر یا ‏CPS‏ کی جانب سے ساری نگرانی ختم ہو جائے گی۔

فیملی فوسٹر ہوم (‏Family Foster Home‏):‏ فوسٹر کیئر پلیسمنٹ کی سب سے عام قسم۔ بچے ‎یا بچی کو فیملی کی سیٹنگ میں رکھوایا گیا ہے نیز اسے اپنی کمیونٹی تک رسائی حاصل ہے۔ یہ بچے کے لیے کمترین امتناعی گھر سے باہر پلیسمنٹ ہے۔

کچھ معاملات میں، بچے کو کسی ایسے اہل رشتہ دار، دوست، یا پڑوسی کے گھر رکھوایا جا سکتا ہے جو بچے کی دیکھ بھال کرنے کا خواہاں ہو۔ ACS‏ پر گھر کو چیک کرنا اور اسے منظور کرنا لازم ہے۔ "قرابتی فوسٹر کیئر" تب ہوتا ہے جب کوئی رشتہ دار بچے کی دیکھ بھال کرتا ہے۔ اگر ‎کوئی اہل رشتہ دار یا دوست بچے کی دیکھ بھال کرنے پر قادر نہ ہو تو، ‏ACS‏ بچے کو بحال کردہ اور مصدقہ رضاعی نگراں کے گھر پر رکھواتی ہے۔

فوسٹر کیئر:‏ ACS‏ کی قانونی اور طبعی تولیت میں رکھوائے گئے بچے کو فوسٹر کیئر میں موجود مانا جاتا ہے۔ فوسٹر کیئر میں موجود بچے فوسٹر بورڈنگ ہومز یا اجتماعی نگہداشت کی سہولیات میں رہتے ہیں۔

رضاعی والدین:‏ یہ وہ شخص ہوتا ہے جس کے ساتھ بچہ فوسٹر کیئر میں رہتا ہے۔ رضاعی والدین سے ‏‎اپنے گھر کا مطالعہ کروانے کا تقاضا کیا جاتا ہے تاکہ اسے محفوظ جگہ ہونے کو یقینی بنایا جائے، اور ان سے تربیت حاصل کرنے کا تقاضا کیا جاتا ہے۔ ان کے پس منظر کی (مجرمانہ اور ‏SCR‏ کی سرگزشت، اگر کوئی ہو تو) جانچ ہونا ضروری ہے۔ رضاعی والدین ‏‎قرابت دار (رشتہ دار یا قریبی فیملی کے دوست) یا آپ کے غیر واقف کار لوگ ہو سکتے ہیں۔

‎ہدف کی تبدیلی سے متعلق کانفرنسز:‏ یہ ایک فیملی ٹیم کانفرنس ہوتی ہے جس میں فوسٹر کیئر ایجنسی ‏‎امکانی طور پر بچے کے دوام کی منصوبہ بندی کا ہدف تبدیل کرنے کے بارے میں آپ سے بات کرے گی۔ دوام کی منصوبہ بندی کے اہداف میں اتحاد ‏‎نو، گود لینا، قرابتی سرپرستی اور دیگر منصوبہ بند مستقل قیام کا انتظام شامل ہے۔

سرپرستی:‏ رسمی قانونی انتظام جو کسی بالغ فرد کو بچے کے لیے اور اس کی جانب سے فیصلے لینے اور کارروائی کرنے کا حق دیتا ہے۔ سرپرستی تولیت سے زیادہ وسیع فیصلہ سازی کا اختیار دیتی ہے۔ سرپرست بچے کی دیکھ بھال کے لیے انکم سپورٹ کے لیے درخواست دے سکتا ہے۔

گھر کا مطالعہ:‏ یہ تعین کرنے کے لیے فوسٹر ہوم کا ایک تفصیلی جائزہ کہ آیا گھر ایک مناسب سیٹنگ ہے۔ اس جائزہ میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں۔ تاہم، رشتہ دار ‎یا قریبی دوست کا گھر عارضی طور پر، امکانی طور پر 24 گھنٹے کے اندر، جلدی سے منظور کیا جا سکتا ہے۔ اسے ہنگامی منظوری مانا جاتا ہے اور ایک مزید مکمل گھر کا مطالعہ انجام پانے کے دوران 60 دن کی مدت تک رہتا ہے۔

بدیہی خطرہ:‏ جب ضرر کا خطرہ بچے کے قریب یا پاس ہو۔

اشارہ کردہ یا غیر اشارہ کردہ رپورٹ:‏ ایک فیصلہ کہ بچے کے ساتھ بے توجہی یابدسلوکی کی رپورٹ میں ‏‎دعووں کی تائید کرنے کے لیے شہادت کی منصفانہ برتری موجود ہے۔

ابتدائی تحفظ اطفال کانفرنس ‏(‏Initial Child Safety Conference, ICSC‏):‏ ایک فیصلہ ساز میٹنگ جو ایسی سطح پر حفاظتی تشویشات پیدا ہونے پر ہوتی ہے جہاں ‏CPS‏ عدالتی کارروائی اور/یا اخراج کا عمل کرنے پر غور کر رہا ہوتا ہے۔ ICSC‏ بچے کو محفوظ رکھنے میں ذمہ داری اور دلچسپی رکھنے والے تمام فریقوں کو ایک ساتھ لاتی ہے، تاکہ بچے کا تحفظ کرنے کے لیے خدمات اور عارضی تولیت کے انتظامات پر گفتگو کی جائے۔

بچوں کے پلیسمنٹ پر بین ریاستی میثاق ‏(‏Interstate Compact on the Placement of Children, ICPC‏)‏:‏ تمام 50 امریکی ریاستوں، واشنگٹن ڈی سی، اور امریکی ورجن جزائر کے بیچ ایک قانونی معاہدہ جو ‏‎ایک ریاست سے دوسری ریاست میں واقع عدالت یا ایجنسی کی تولیت میں بچوں کی منتقلی کے لیے یکساں طریق کار فراہم کرتا ہے۔ اس طرح کے معاملے میں، وصول کنندہ ریاست کو رشتہ دار یا متوقع رضاعی والدین کی تفتیش اور انہیں منظور کرنا اور اس گھر میں بچے پر نگاہ رکھنے کی ذمہ داری قبول کرنا ضروری ہے۔

تفتیش اور رپورٹ ‏(‏Investigation and Report, I&R‏)‏:‏ فیملی کورٹ کے جج کے ذریعے درخواست کردہ اور ‏ACS‏ کے ذریعے تیار کردہ رپورٹ۔ رپورٹ میں‏، ‏ACS‏ بچے کے گھر کے تحفظ اور خدمات میں والدین کی شرکت کے بارے میں معلومات فراہم کرتا ہے۔ رپورٹ کو تصفیہ سے متعلق سماعت میں جج کے سامنے پیش کیا جاتا ہے، تاکہ ‏‎جج اس بارے میں باخبر فیصلہ کر سکیں کہ کیا چیز بچے کے بہترین مفاد میں ہے۔

قرابتی فوسٹر کیئر:‏ رشتہ دار، ‎گاڈپیرنٹ، یا قریبی دوست کے ساتھ بچے کی فوسٹر کیئر پلیسمنٹ۔

قرابتی سرپرستی/قرابتی سرپرستی میں اعانت پروگرام ‏(‏KinGAP‏)‏ :‏ ایک انتظام جس کے ذریعے ‏‎رشتہ دار، گاڈپیرنٹ، یا قریبی دوست کم از کم 6 ماہ تک بچے کی رضاعت کرنے کے بعد بچے کی دیکھ بھال کے لیے سبسڈی موصول کر سکتے ہیں اور فیملی کورٹ رشتہ دار/قریبی فیملی کے دوست کو سرپرستی عطا کرتی ہے۔

مینٹل ہیلتھ اسٹڈی ‏(‏Mental Health Study, MHS‏)‏:‏ عدالت کے بحال کردہ ‎ماہر نفسیات یا سائیکیاٹرسٹ کے ذریعے انجام یافتہ جائزہ یہ تعین کرنے کے لیے کہ والدین کو کون سے ذہنی صحت کے مسائل، اگر کوئی ہوں تو، لاحق ہو سکتے ہیں۔

وجود کا نوٹس:‏ بدسلوکی یا بے توجہی کی رپورٹ کا تحریری نوٹس ‏‎رپورٹ کے موضوع کو رپورٹ کے وجود سے اور تفتیش کے تعین کو چیلنج کرنے کے ان کے حق سے مطلع کرتے ہوئے انہیں فراہم کیا جاتا ہے۔

بچے (بچوں) کے عارضی اخراج کا نوٹس اور سماعت کے حق کا فارم:‏ اخراج کے وقت، CPS‏ پر والدین کو بچے کی واپسی کے لیے فیملی کورٹ میں درخواست دینے کے والدین کے حق کا تحریری نوٹس؛ جس فیملی کورٹ میں کیسز کی سماعت ہوگی ان کے پتے؛ جو ‏CPS‏ اور ایجنسی بچے کو لے کر جائے گی ان کا نام اور رابطہ کی معلومات؛ اور بچے کے ساتھ ملاقاتوں کے لیے جس فرد سے رابطہ کیا جائے گا ان کے رابطے کی معلومات فراہم کرنا لازم ہے۔

غیر جواب دہندہ والدین:‏ وہ والدین جن پر بے توجہی یا بدسلوکی کا کوئی الزام نہیں ہے۔ اس والدین کو سماعت سے مطلع کیے جانے کا اور دلچسپی رکھنے والے فریق کے بطور شرکت کرنے کا حق ہے۔ وہ ایسے بچے کی عارضی یا مستقل تولیت بھی طلب کر سکتے ہیں جو بچے کی تفتیشی کارروائی کا مستوجب ہے۔

آفس آف ایڈووکیسی:‏ یہ ‏ACS‏ کی عوامی رخ کی کسٹمر سروس آفس ہے۔ آفس آف ایڈووکیسی کا عملہ ایجنسی کے ‏‎اجزاء ترکیبی، بشمول والدین، نوجواں فرد، رضاعی والدین، کمیونٹی پارٹنرز اور عوام الناس کی جانب سے تشویشات، شکایات، اور استفسارات کو سنتا اور اس پر جوابی اقدام کرتا ہے۔ آفس آف ایڈووکیسی سے ‎(212) 676-9421‎‏ پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

کھلی تبنیت:‏ ایک تبنیت جس میں گود لینے والے والدین اور حقیقی والدین اس امر پراتفاق کرتے ہیں کہ حقیقی والدین بچے کے ساتھ رابطہ کرتے رہیں گے۔ اس قسم کا معادہ قانونی طور پر قابل نفاذ نہیں ہو سکتا۔

تحفظ کا آرڈر:‏ عدالت کی جانب سے ایک تحریر ہدایت جس میں ایک فریق سے دوسرے کا تحفظ کرنے کے لیے خصوصی رہنما خطوط کا آرڈر ہوتا ہے۔ ایک فریق کو دوسرے سے رابطہ کرنے سے ممنوع قرار دینے والا، یا ایک فریق کو گھر میں رہنے سے روکنے والا آرڈر اس کی مثالیں ہیں۔ آرڈر کی خلاف ورزی کرنے کے نتیجے میں قانونی ہرجانے ہو سکتے ہیں۔

پیش کرنے کا آرڈر:‏ جو والدین مقید ہیں انہیں ان کے بچے کے سلسلے میں سماعتوں کے لیے فیملی کورٹ میں "پیش کرنے" ‏‎‏(لانے) کے لیے قید خانہ یا جیل کے نام ایک عدالتی آرڈر۔

پے رول یا رہائی:‏ ایک قانونی آرڈر جو ‏‎فیملی کورٹ کا کیس چل رہے ہونے کے دوران بچے کو والدین یا دیگر مناسب فرد کے پاس عارضی طور پر رکھواتا ہے۔ پے رول فوسٹر کیئر میں پلیسمنٹ نہیں ہوتی ہے۔

پیرنٹ ایڈووکٹ:‏ ایک کمیونٹی ممبر جس کے پاس عوامی بہبودی اطفال اور خصوصی نوعیت کی تربیت دونوں کا ‏‎جاندار تجربہ ہوتا ہے ACS‏ اور فوسٹر کیئر ایجنسیاں اکثر والدین کو، خاص طور پر فیملی ٹیم کانفرنسوں میں، والدین کو تعاون فراہم کرنے کے لیے پیرنٹ ایڈووکیٹ کو بحال یا ان سے معاہدہ کرتی ہیں۔

والدین بہ والدین ‏(‏Parent to Parent, P2P‏)‏ میٹنگ:‏ P2P‏ والدین اور رضاعی والدین کے بیچ پہلی میٹنگ ہوتی ہے۔ یہ والدین اور رضاعی والدین کے لیے ایک دوسرے سے ملنے کا؛ رضاعی والدین کے لیے ان کے گھر میں رکھوائے گئے بچوں کی ترجیحات اور ضروریات کے بارے میں والدین سے سننے کا؛ اور ‏‎والدین و رضاعی والدین کے بیچ ایک مثبت رشتے کی سہولت بہم پہنچانے کا موقع ہوتی ہے تاکہ وہ بچے کے بہترین مفادات میں اور اتحاد نو کے ضمن میں ایک ساتھ کام کر سکیں۔

دوام کی سماعت:‏ فوسٹر کیئر میں بچے کے آنے کے بعد ہر 6 ماہ پر فیملی کورٹ ‏‎ایک سماعت منعقد کرتی ہے تاکہ بچے کی پلیسمنٹ، والدین اور بچے کو فراہم کردہ خدمات، ملاقات کے منصوبے اور فیملی کے لیے آئندہ منصوبے کا جائزہ لیا جائے۔

دوام کی منصوبہ بندی:‏ بچوں کے لیے ایک مستقل گھر فراہم کرنے کے لیے ‏ACS‏ اور فوسٹر کیئر ایجنسیوں کے ذریعے کی گئی کوششیں۔ مثلاً: ‎انہیں ان کے والدین کے پاس واپس کرنا، گود لینا، یا کچھ دیگر مستقل انتظام، جیسے سرپرستی یا قانونی تولیت۔

نگرانی کا ضرورتمند فرد ‏(‏Person in Need of Supervision, PINS‏)‏:‏ 18 سال سے کم عمر کا وہ فرد جو مبینہ طور پر اپنے والدین کے کنٹرول سے ماورا ہے، یا جس کا رویہ ہو سکتا ہے کنٹرول سے باہر ہو۔ والدین یا سرپرست بچے کی ضروریات حل کرنے کے لیے ‏‎فیملی کورٹ کی شمولیت کی درخواست کرنے کے لیے عرضی دائر کر سکتے ہیں۔ PINS‏ کی عرضی کے بموجب عدالت کو کسی بچے کو فوسٹر کیئر میں ڈالنے سے پہلے، فیملی پر ڈائیورژن کی خدمات آزمانا ضروری ہے۔ نیو یارک سٹی میں، فیملی اسیسمنٹ پروگرام (‏Family Assessment Program, FAP‏)‏ سبھی 5 بورو میں یہ خدمات پیش کرتا ہے۔ FAP‏ سب سے پہلے امدادی خدمات پیش کر کے فوسٹر کیئر میں بچوں کو رکھوانے سے بچنے میں ان کے والدین کی مدد کرتا ہے۔ فیملیز کو ‏PINS‏ کی عدالتی کارروائی کے ساتھ آگے بڑھ پانے سے پہلے انہیں ‏FAP‏ کی جانب سے دستیاب تمام وسائل کا استعمال کرنا ضروری ہے۔

قانونی طور پر ذمہ ار فرد ‏(‏Person Legally Responsible, PLR‏)‏:‏ بے توجہی اور بدسلوکی کے معاملات میں، اس اصطلاح میں بچے کے والدین، متولی، سرپرست، یا زیر بحث وقت میں بچے کی نگہداشت کے لیے قانونی طور پر ذمہ دار دیگر شخص شامل ہو سکتا ہے۔ اس میں گھر میں باقاعدگی سے موجود ایسا فرد شامل ہو سکتا ہے جو بے توجہی یا بدسلوکی میں معاون ہوا ہو۔

عرضی:‏ کسی خاص امر پر عدالتی کارروائی کی درخواست کرتے ہوئے عدالت کو ایک رسمی، تحریری درخواست۔

عرضی دہندہ:‏ وہ فریق جو عدالت میں درخواست دائر کرتا ہے۔ بچے کے ساتھ بدسلوکی، بے توجہی، یا غلط برتاؤ کی قانونی کارروائیوں میں، یا رضاکارانہ پلیسمنٹ کے معاملے میں، وہ فریق ‏ACS‏ ہے۔

پلیسمنٹ:‏ تصفیہ سے متعلق سماعت میں، اور/یا دوام کی سماعت میں فیملی کورٹ کی جانب سے جاری شدہ ایک آرڈر جو اگلی دوام کی سماعت کے وقت تک بچے کو ‏ACS‏ کی قانونی تولیت میں رکھتا ہے۔

اخراج کے بعد کانفرنس:‏ اگر ACS‏ نے یہ تعین کیا کہ آپ کے بچے کو بدیہی خطرہ تھا اور اس نے ابتدائی تحفظ اطفال کانفرنس منعقد کرنے سے قبل اخراج کا عمل انجام دیا تو، یہ میٹنگ آپ کے بچے کے اخراج کے بعد ہو سکتی ہے، اور اکثر اسے اخراج کے بعد کانفرنس کے حوالے سے جانا جاتا ہے۔

روک تھام کی خدمات/تدارکی خدمات:‏ روک تھام کی خدمات گھر پر اپنے بچوں کو محفوظ رکھنے میں فیملیز کی مدد کے لیے ہیں۔ روک تھام کی خدمات مفت، رضاکارانہ، اور ‏‎امیگریشن کی حیثیت سے قطع نظر دستیاب ہیں۔ وہ کمیونٹیز میں کمیونٹی پر مبنی تنظیموں کی معرفت دستیاب ہیں۔ خدمات میں ذہنی صحت، ممنوعات کا بیجا استعمال، گھریلو تشدد، استحصال کے شکار نوجواں، خاص طبی خدمات، اور ہوم میکنگ کی خدمات شامل ہیں۔

اہل قرار یافتہ رہائشی معالجہ پروگرام ‏(‏Qualified Residential Treatment Program, QRTP‏)‏:‏ یہ فوسٹر کیئر میں موجود نوجوانوں کے لیے رہائشی پروگرام ہے۔ نوجواں کے ساتھ کام کرنے، بچے کے علاج میں فیملی کو مشغول کرنے،‏‎‏ اور 6 ماہ کی بعد از نگہداشت خدامت فراہم کرنے کے لیے تصدیق شدہ، الحاق یافتہ ہونے، صدمہ سے متعلق باخبر طریقہ استعمال کرنے کے لیے اس کی ضرورت ہوتی ہے۔

ریمانڈ:‏ فیملی کورٹ کا آرڈر جو بچے کو اس کے گھر سے عارضی طور پر نکالتا ہے، یا ہنگامی اخراج کا اختیار دیتا ہے، اور بچے کو ‏ACS‏ کمشنر کی قانونی اور طبعی تولیت میں رکھواتا ہے۔

رہائشی علاج مرکز ‏(‏Residential Treatment Center, RTC‏):‎‏ یا اہل قرار یافتہ رہائشی معالجہ پروگرام ‏(‏Qualified Residential Treatment Program, QRTP‏)‏ سب سے زیادہ امتناعی قسم کی فوسٹر کیئر پلیسمنٹ کیونکہ بچے کو کمیونٹی میں نہیں رکھوایا جاتا ہے۔ RTCs‏ سنگین جذباتی اور رویہ جاتی مسائل والے بچوں کی دیکھ بھال کے لیے بنائے گئے ہیں۔ ان بچوں کو معالجاتی ‏‎خدمات، انتہائی منظم ماحول، اور اعلی درجے کی نگرانی درکار ہوتی ہے۔

جواب دہندہ:‏ کوئی بھی ایسا فرد جس کو بچے کے ساتھ بے توجہی یا بدسلوکی کی عرضی میں ‏‎بچے کے ساتھ بے توجہی یا بدسلوکی کے ذمہ دار فرد کی حیثیت سے نامزد کیا گیا ہے۔ اس ‎فرد، والدین، سرپرست، یا بچے کی دیکھ بھال کے لیے قانونی طور پر ذمہ دار، اور بچے کے ساتھ مستقل رابطہ میں رہنے والے فرد کو فیملی کورٹ کی عرضی میں شامل الزامات کا جواب دینا ضروری ہے۔ جواب دہندہ ایسا فرد ہو سکتا ہے جو بچے کے والدین نہ ہوں لیکن بچے کی نگہداشت کے لیے قانونی طور پر ذمہ دار ہوں۔ یہ بچے کے لیے بغیر حقوق ولدیت والا ایسا فرد شامل ہو سکتا ہے جو بچے کے ساتھ بدسلوکی یا بے توجہی کا سبب یا اس میں معاون بنا ہو۔ PINS‏ یا جوینائل ڈی لنکوئنٹ ‏(‏Juvenile Delinquent, JD‏)‏ کے کیس میں، جواب دہندہ بچہ ہوتا ہے۔

اتحاد نو/والدین کے پاس واپسی:‏ یہ فوسٹر کیئر میں موجود لگ بھگ سبھی بچوں کے لیے بنیادی ہدف ہے۔ اس کا ہدف بچے ‎یا بچی کو اس کے والدین کے ساتھ بحفاظت دوبارہ متحد کرنا ہے۔

تیز رفتار مداخلتی مرکز ‏(‏Rapid Intervention Center, RIC‏):‏ تشخیصی ریسپشن مرکز (‏Diagnostic Reception Center, DRC‏)‏ بھی کہا جاتا ہے۔ ‏RIC‏ ضرورت مند بچوں کو جامع ڈھانچہ اور جائزہ فراہم کرتا ہے۔ یہ ایک عارضی فوسٹر کیئر پلیسمنٹ ہے اور 90 دنوں تک رہ سکتا ہے۔ RIC‏ میں، بچوں کا جسمانی، نفسیاتی اور تعلیمی جائزہ لے کر یہ فیصلہ کیا جاتا ہے کہ پلیسمنٹ کی کون سی سیٹنگ اور خدمات ان کی ضروریات سے بہترین مناسبت رکھتی ہیں۔

منصوبہ خدمت:‏ والدین اور بچوں کی رائے لے کر کسی پلانر کے ذریعے تیار کردہ ایک منصوبہ، جس والدین اور بچوں کے لیے درکار خدمات کی نشاندہی کی جاتی ہے۔ یہ وہ خدمات ہوتی ہیں جو فوسٹر کیئر میں بچے کے داخل ہونے کا سبب بننے والی تشویشات کو حل کرنے کے لیے درکار ہوتی ہیں۔

بچے کے ساتھ بدسلوکی اور غلط برتاؤ ‏(‏SCR‏)‏ کا ریاست گیر سنٹرل رجسٹر:‏ نیو یارک اسٹیٹ کی بچے کے ساتھ بدسلوکی اور غلط برتاؤ کی ہاٹ لائن ‎(800-342-3720)۔ کوئی بھی فرد اس ہاٹ لائن پر، روزانہ 24 گھنٹے، ہفتے کے 7 دن مشکوک بدسلوکی اور بے توجہی کی رپورٹ کر سکتا ہے۔ ساری رپورٹیں خفیہ ہوتی ہیں۔ SCR‏ رپورٹیں ‏ACS‏ کو جاری کرتا ہے۔ جب بھی ‏ACS‏ کو رپورٹ ملے، اس کی تفتیش ہونا ضروری ہے۔ غلط رپورٹیں درج کرانا قانون کے خلاف ہے۔ لوگ رپورٹ درج کرانے کے لیے 311 پر کال کر سکتے ہیں۔

موضوع: رپورٹ کا:والدین، سرپرست، یا بچےکے لیے قانونی طور پر ذمہ دار دیگر فرد جو بچے کو نقصان پہنچانے کے لیے یا مبینہ طور پر نقصان پہنچنے دینے کے لیے قانونی طور پر ذمہ دار ہے۔

عارضی تولیت:‏ ایک جج ‏‎کسی بالغ فرد کو ایک مقررہ مدت تک کسی بچے کی دیکھ بھال کرنے کا قانونی حق اور ذمہ داری دیتے ہیں۔ جج تولیت کی عرضی عدالت میں دائر ہونے اور زیر التوا رہنے کے بعد، لیکن حتمی تولیت منظور نہیں ہوئے ہونے پر، عارضی تولیت کا آرڈر کر سکتے ہیں۔

حقوق ولدیت کا اختتام ‏(‏Termination of Parental Rights, TPR‏)‏:‏ ایک قسم کی کارروائی جو ایجنسی یا ‏ACS‏ کی جانب سے عرضی دائر کرنے سے شروع ہوتی ہے جس کا مقصد والدین اور بچے کے بیچ قانونی رشتہ ختم کرنا ہوتا ہے۔ سماعت کے اختتام پر، اگر عدالت ‎یہ تعین کرتی ہے کہ حقوق والدین ختم کیے جانے چاہئیں تو، پھر بچہ گود لیے جانے کے لیے قانونی طور پر آزاد ہے۔

ٹرائل ڈسچارج:‏ بچہ ACS‏ کی قانونی تولیت میں رہنے کے دوران کیس پلان کے ذریعے والدین یا نگرانی کے لیے قانونی طور پر ذمہ دار فرد کی "طبعی" تولیت میں بچے کو عارضی طور پر ڈسچارج کرکے گھر بھیجنا۔

بے بنیاد رپورٹ:‏ بچے کے ساتھ بدسلوکی یا بے توجہی کی وہ رپوٹ جس کے لیے یہ تعین ہوا ہے کہ وہ شہادت کی منصفانہ برتری کے ذریعے تعاون یافتہ نہیں ہے۔

رضاکارانہ پلیسمنٹ:‏ ایک قانونی معاہدہ جو آپ کے بچے کی نگہداشت اور تولیت ‏ACS‏ کو عارضی طور پر منتقل کر دیتا ہے جبکہ والدین سے بچے کی واپسی کے لیے منصوبہ بنانے اور رضاکارانہ پلیسمنٹ کا سبب بننے والے مسائل کو حل کرنے کے ضمن میں کام کرنے کا تقاضا کرتا ہے۔

Rise Tips‏ ‏‎‏-‏ ملاقاتوں میں درد انگیز احساسات کو نمٹانا

Rise Tips [PDF‏]

اہم فون نمبر اور ای میل پتے

آپ کے کیس میں شامل بہت سارے لوگوں کے رابطے کی معلومات کا ٹریک رکھنا اہم ہے۔ ان اہم ناموں، فون نمبروں اور ای میل پتوں کا ٹریک رکھنے کے لیے ‏‎‏ اہم فون نمبر اور ای میل پتے‏(‏Important Phone Numbers and Email Addresses) [PDF‏]‏ کا استعمال کریں۔

ورژن 1‎‏ ‏‎‏-‏ تخلیق شدہ مارچ ‏‎2022